یوم مئی 2018ء: پھر وہی عزم چاہئے!
یہ یومِ مئی غیر معمولی حالات میں منایا جا رہا ہے۔ اس نظام کی معیشت، سیاست اور ریاست کے بڑھتے ہوئے تضادات محنت کش طبقے کی توجہ کے متقاضی ہیں۔
یہ یومِ مئی غیر معمولی حالات میں منایا جا رہا ہے۔ اس نظام کی معیشت، سیاست اور ریاست کے بڑھتے ہوئے تضادات محنت کش طبقے کی توجہ کے متقاضی ہیں۔
جے کے این ایس ایف ’پختون تحفظ موومنٹ‘ کے تمام مطالبات کی حمایت کرتی ہے اور ان کی اس جدوجہد میں ان کے شانہ بشانہ چل رہی ہے۔
نقلابی طلبہ محاذ (RSF) اور پاکستان ٹریڈ یونین ڈیفنس کمپئین (PTUDC) کے زیر اہتمام ملتان میں ایک سمینار کا انعقاد ’’مشال خان سے منظور پشتین تک‘‘ کے عنوان سے کیا گیا۔
راشد شیخ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مشال خان وہ انقلابی نوجوان تھا جس نے یونیورسٹی میں ہونے والی کرپشن اور طلبہ کے ساتھ ہونے والی نا انصافیوں کے خلاف آواز بلند کی تھی۔
شرکا نے اس موقع پر مشال خان کی جدوجہد کو بھرپور خراج تحسین پیش کیا
پشتون تحفظ مومنٹ کے حق میں ریلی کا انعقاد کیا گیا جس میں شرکا نے ریاستی جبر، دہشت گردی کے خلاف دوغلی پالیسیوں، امریکی سامراج اور قومی محرومی کے خلاف اور پشتون تحفظ تحریک کے حق میں فلک شگاف نعرے لگائے۔
ہم سمجھتے ہیں کہ اس گلے سڑے سرمایہ دارانہ نظام کے تحت ملک کا بوسیدہ انفراسٹرکچر اور علاج کا ناقص انتظام اُن کی موت کا ذمہ دار ہے۔
سیاسی و سماجی کارکنان، محنت کشوں، طلبہ ، صحافیوں، ٹریڈ یونین رہنماؤں و خواتین سمیت کامریڈ جام ساقی کے رشتہ داروں نے سینکڑوں کی تعداد میں شرکت کی۔
مقررین نے لڑکیوں کی تعلیم کے ساتھ ساتھ محنت کش خواتین میں طبقاتی شعور اجاگر کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
اس موقع پر مقررین نے کہا کہ جام ساقی نے تمام عمر صعوبتیں برداشت کیں مگر حکمران طبقات سے مصالحت کرنے سے انکار کیا۔
تعزیتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کامریڈ جام ساقی کی انقلابی جدوجہد پر روشنی ڈالی۔
مقررین نے کہا کہ محنت کش عورتوں کو اپنے حقوق کی لڑائی محنت کش مردوں کے شانہ بشانہ لڑنی ہو گی۔
مقررین نے جام ساقی کی زندگی اور ان کی انقلابی جدوجہد پر روشنی ڈالی اور ان کی جدوجہد کو جاری رکھنے کا عزم ظاہر کیا۔
حبیب جالب کی یاد میں ایک نشست ’چائے شائے کیفے‘ پر منعقد کی گئی۔ جس میں جی سی یونیورسٹی اور ایگریکلچر یونیورسٹی سے طلبہ نے شرکت کی۔
مقررین نے کہا ہے کہ موجودہ نظام کی موجودگی میں مظلوم قومیتوں کے حق خودارادیت سمیت بنیادی مسائل کا حل ممکن نہیں ہے۔