کراچی میں مارکسی سکول کا انعقاد
مورخہ 22 جنوری بروز اتوار ایک روزہ مارکسی اسکول کا انعقاد کراچی میں کیا گیا جو دو سیشنز پر مشتمل تھا۔
مورخہ 22 جنوری بروز اتوار ایک روزہ مارکسی اسکول کا انعقاد کراچی میں کیا گیا جو دو سیشنز پر مشتمل تھا۔
احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے پی ٹی یو ڈی سی کے مرکزی جوائنٹ سیکرٹری ڈاکٹر چنگیز نے کہا کہ عوامی اداروں کی نجکاری معاشی دہشت گردی ہے،ہمارے حکمران آئی ایم ایف اوردیگر عالمی مالیاتی اداروں کی ایما پر عوامی اداروں کو نیلام کرنے کی تیاریاں کر رہے ہیں۔
مورخہ 22 جنوری بروز اتوار راولپنڈی میں ایک روزہ مارکسی اسکول کا انعقاد کیا گیا۔ مارکسی اسکول دو نکاتی ایجنڈا پر مشتمل تھا۔ تقریباً پچاس ساتھیوں نے مارکسی سکول میں شرکت کی۔
پہلا اسیشن ’عالمی وملکی تناظر‘ پر تھا جبکہ دوسرا سیشن ’غیر ہموار اور مشترک ترقی‘ پر تھا۔
دن بھر نوجوانوں نے کیمپ کا دورہ کیا اور BNT کے مطالبات سے مکمل اتفاق کا اظہار کرتے ہوئے اس کا حصہ بننے پر آمادگی ظاہر کی۔
سعودی عرب میں غیر ملکی محنت کشوں پر ریاستی جبر اور قید اور کوڑوں کی اذیتوں کے خلاف پاکستان ٹریڈ یونین ڈیفنس کمپئین کا ملک گیر احتجاج گزشتہ دنوں بھی جاری رہا۔
اس منصوبے میں ہلاکتوں کا یہ پہلا واقعہ نہیں ہے ،اس سے پہلے بھی کئی دفعہ ایسے حادثات پیش آچکے ہیں۔
تقریب کا عنوان ’’اِس پار بھی لیں گے آزادی، اُس پار بھی لیں گے آزادی‘‘ رکھا گیا تھا اور دیگر طلبہ تنظیموں کے قائدین کو بھی مدعو کیا گیا تھا۔
آصف رشید نے بحث کا آغاز کرتے ہوئے کہا کہ پیپلز پارٹی کا بنیادی سوشلسٹ منشور ہی تھا جس نے پارٹی کو دو سال کے مختصر عرصے میں پاکستان کی سب سے بڑی پارٹی بنا دیا تھا۔
24 دسمبر بروز ہفتہ راجن پور بار میں پاکستان کی سیاسی و معاشی صورتحال اور انقلابیوں کی ذمہ داری کے عنوان سے سیمینار کا انعقاد کیا گیا۔
پاکستان ٹریڈ یونین ڈیفنس کمپئین (PTUDC) کی جانب سے مورخہ 8 جنوری بروز اتوار ملک گیر احتجاجی مظاہرے کئے گئے۔
مورخہ 31 دسمبر 2016ء کو جوہی میں ایک روزہ مارکسی اسکول کا انعقاد کیا گیا جو دو موضوعات پر مشتمل تھا۔
سعودی عرب میں محنت کشوں کو اپنے حقوق کی آواز اٹھانے اور واجب الادا اجرتیں مانگنے کی پاداش میں سخت سزائیں سنائی گئی ہیں۔
مورخہ 18 دسمبر 2016ء کو دادو میں ایک روزہ مارکسی اسکول کا انعقاد کیا گیا جو دو موضوعات پر مشتمل تھا۔
سکول میں فیڈل کاسترو کی انقلابی جدوجہد اور موجودہ عالمی صورتحال کو زیر بحث لایا گیا۔