راولپنڈی: پاکستان ریلوے میں محنت کش خواتین کے عالمی دن کے حوالے سے تقریب
تقریب کی صدارت کامریڈ فوزیہ راجپوت نے کی جبکہ مہمان خصوصی پاکستان ریلوے کی اے پی او وقارالنسا تھیں۔
تقریب کی صدارت کامریڈ فوزیہ راجپوت نے کی جبکہ مہمان خصوصی پاکستان ریلوے کی اے پی او وقارالنسا تھیں۔
پیسے کی اِس سیاست میں پارٹیوں کے نام اور نشان مختلف ہیں۔ لیکن پروگرام سب کا جارحانہ سرمایہ داری پر ہی مبنی ہیں۔
مورخہ 4 مارچ 2017ء کو ’کے این شاہ‘ میں ایک روزہ مارکسی سکول منعقد کیا گیا جو دو موضوعات پر مشتمل تھا۔
قومی سوال کی طرح خواتین کے حقوق اور آزادی کے سوال کو جب تک طبقاتی بنیادوں پر نہ سمجھا جائے کوئی حقیقت پسندانہ نتیجہ اخذ نہیں کیا جا سکتا۔
جس معاشرے میں ماں آزاد نہ ہو وہ معاشرہ غلام رہتا ہے۔
’’اگر مجھے دوبارہ زندگی ملے تو میں دوبارہ اسی راستے پر چلوں گا کیونکہ زندگی میں سماج کی انقلابی تبدیلی کی جدوجہد کے علاوہ کوئی دوسرا عظیم مقصد ہو ہی نہیں سکتا۔‘‘
کامریڈ جام ساقی کو سرخ سلام!
پاکستان ٹریڈ یونین ڈیفنس کمپئین کی جانب سے مورخہ 2 مارچ کو سیالکوٹ کے مقامی سکول میں مختلف ٹریڈ یونینز کے نمائندگان کا اجلاس منعقدکیا گیا۔
شہر بھر کے تعلیمی اداروں سے پچاس سے زائد طلبا و طالبات اور اساتذہ نے شرکت کی۔
منقسم ریاست کی تینوں اکائیوں کے محنت کشوں اور نوجوانوں نے سات دہائیوں کے جبر کیخلاف متعدد تحریکیں چلائیں ہیں۔
سماج کی رگوں میں سرایت شدہ گھٹن اور رجعت کے زہر کا خاتمہ اس وقت تک مشکل ہے جب تک ایک انقلابی سرکشی کے ذریعے سماج کی بنیادی ساخت کو یکسر تبدیل نہ کر دیا جائے۔
پرفارمنس میں ایک مزدور کے تلخ حالاتِ زندگی کی منظر کشی کی گئی تھی۔
انقلابی طلبہ محاذ (RSF) کے زیر اہتمام مورخہ 18 فروری کو ملیر ایریا کا مارکسی اسکول سچل سرمست سیکنڈری اسکول گلشن حدید فیز 2 میں منعقد کیا گیا۔
تنگ نظر شعور، چھوٹی سوچ اور سطحی فکر صرف وقتی کیفیات اور ظاہریت تک محدود ہوتی ہے۔
اکیسویں صدی میں قدم رکھنے کے باوجود بھی تھرپارکر کے لوگ اپنی بنیادی ضروریات زندگی سے محروم ہیں۔