حیدرآباد میں ایک روزہ مارکسی سکول
مختلف یونیورسٹیوں و دیگر تعلیمی اداروں سے طلبا و طالبات نے شرکت کی۔
مختلف یونیورسٹیوں و دیگر تعلیمی اداروں سے طلبا و طالبات نے شرکت کی۔
شہر کی مختلف صنعتوں اور تعلیمی اداروں سے محنت کشوں اور طلبہ سمیت وکلا اور اساتذہ نے بھی شرکت کی۔
پہلا سیشن ”پاکستان تناظر“ پر تھا جبکہ دوسرے سیشن میں کتاب ”سوشلزم کیا ہے“ کو زیر بحث لایا گیا۔
نوجوانوں نے روزگار یا کم از کم دس ہزار روپے بیروزگاری الاؤنس دینے کا مطالبہ کیا۔
سائیں بخش رند کی المناک وفات پر مورخہ 17 مارچ 2019ء کو جوہی میں طبقاتی جدوجہد اور پاکستان ٹریڈ یونین ڈیفنس کمپئین (PTUDC) کی جانب سے ایک تعزیتی ریفرنس رکھا گیا۔
راولاکوٹ اور مظفرآباد میں آٹھ مارچ کو محنت کش خواتین کے عالمی دن کے سلسلے میں جے کے این ایس ایف کے زیر اہتمام تقریبات کا انعقاد کیا گیا۔
مورخہ 17 مارچ بروز اتوار حیدرآباد پریس کلب میں ’’محنت کش خواتین کے مسائل اور ان کا حل‘‘ کے عنوان سے ایک سیمینار منعقد کیا گیا۔
یہ پہلا موقع ہے کہ پورے ملک میں اتنے منظم انداز میں اور بڑے پیمانے پر نوجوانوں کی انقلابی تربیت کے لئے اِیسی نظریاتی اور سیاسی نشستوں کا انعقاد کیا گیا۔
مظاہرین نے ہاتھوں میں پلے کارڈ اور بینر اٹھا رکھے تھے جن پہ طلبہ یونین کی بحالی اور فیسوں میں اضافے واپس لینے جیسے مطالبات اور احتجاجی نعرے درج تھے۔
مظفرآباد یونیورسٹی اور اس سے قبل قائد عوام یونیورسٹی نواب شاہ میں پولیس گردی کے حالیہ واقعات کے خلاف ملک بھر میں طلبہ میں شدید غم و غصہ دیکھنے میں آیا ہے۔
بڑھتی ہوئی مہنگائی، بیروزگاری، تعلیمی اخراجات اور سماجی دباؤ کے باوجود مجموعی طور پر 180 سے زائد نوجوانوں نے شرکت کی۔
مظفرآباد طبقاتی جدوجہد کے دفتر میں مارکسی سکول کا انعقاد کیا گیا جس میں عالمی تناظر کا موضوع زیر بحث آیا۔
محنت کشوں نے اپنی طاقت منوائی ہے اور سیکھا ہے کہ طبقاتی جڑت اور جدوجہد سے حقوق حاصل کیے جا سکتے ہیں۔
پورا مال روڈ انقلابی ترانوں اور اور طلبہ کے فلک شگاف نعروں سے گونج رہا تھا۔
صحت و تعلیم کو کاروبار بنا دیا گیا ہے جس کے خلاف این ایس ایف ہر دور کی طرح برسر پیکار رہے گی۔