فریڈرک اینگلز کی وفات پرلینن کی تحریر
کیا عقل کا چراغ تھا خاموش ہو گیا۔ ۔ ۔ کیا دل تھا، دھڑکنوں کے تلاطم میں سو گیا
کیا عقل کا چراغ تھا خاموش ہو گیا۔ ۔ ۔ کیا دل تھا، دھڑکنوں کے تلاطم میں سو گیا
[تحریر: الیاس خان] جب کسی سماج میں معاشی بحران اپنی بلندیوں کو چھونے لگتا ہے تو جرائم کی سنگینی، رفتار اور تعداد بھی بڑھتی ہے۔ ان حالات میں ریاست اور حکمران طبقہ حالات پر قابو پانے اور استحصالی نظام کے تسلسل کے لئے خوف اور جبر کے نئے ہتھکنڈے استعمال […]
[تحریر: ماہ بلوص اسد] تقریباََ چار ارب سال پہلے اس کرۂ ارض پرحادثاتی طور پر چند معدنی عناصر نے زندگی کی صورت اختیار کی۔ ایک ادھورے پروکریوٹک (Prokeryotic) خلیے سے زندگی کا آغاز ہوا جو کہ چارارب سالوں میں ارتقا پاتے ہوئے آ ج اس کرۂ ارض پر مختلف انواع […]
[تحریر: ناصرہ وائیں، صبغت وائیں] گذشتہ روز ایک نجی چینل پر عطیہ کو دیکھ کر نہایت مسرت ہوئی کہ ایک غریب لڑکی جس کے کالج جانے کے سپنے دم توڑ چکے تھے اب اس کی زندگی میں امید پھر سے لوٹ آئی ہے۔ اس نجی چینل کے دعوئے کے مطابق […]
روسی نوجوان کیمونسٹ لیگ کی تیسری کل روسی کانگریس 2 تا 10 اکتوبر 1920، ماسکو میں منعقد ہوئی۔ لینن نے 2 اکتوبر کی شام کو اس کانگریس کے پہلے سیشن سے خطاب کیا۔ کانگریس میں 600 سے زائد ڈیلیگیٹس نے شرکت کی۔ لینن کی تقریر کا مکمل متن نیچے دیا […]
[تحریر: راب سیول، تلخیص و ترجمہ: عمران کامیانہ] 9 جولائی، عالمی مارکسی رجحان کے بانی ٹیڈ گرانٹ کی سوویں سالگرہ کا دن ہے۔ ٹیڈ بلا شبہ ٹراٹسکی کی وفات کے بعد سب سے اہم مارکسی نظریہ دان تھا جس نے اپنی پوری عمر مارکسزم کے نظریات کے دفاع اور ترویج […]
طبقاتی جدوجہد پبلی کیشنز نے حال ہی میں ایلن ووڈز کی تحریر Relevance of Marxism Today کا ترجمہ ’’مارکسزم: عہد حاضر کا واحد سچ‘‘ کے عنوان سے کتابی شکل میں شائع کیا ہے۔ ہم اپنے قارئین کی دلچسپی کے پیش نظر اس کتاب کا پیش لفظ ویب سائٹ پر شائع […]
[تحریر: ایلن ووڈز، ترجمہ: صبغت وائیں] ’’یہ سوال کہ آیا انسانی غور و فکر بجائے خود حقیقی وجود رکھتا ہے یا نہیں، کسی طرح بھی نظریاتی سوال نہیں، یہ عملی سوال ہے۔ انسان پر لازم ہے کہ عمل میں اپنے غورو فکر کی صداقت ثابت کر کے دکھائے، یعنی اس […]
[تحریر: قمرالزماں خاں] ایک سو ستائیس سال پہلے 1886ء میں شکاگو کے صنعتی علاقوں میں مزدوروں کے لمبے اوقات کار کے خلاف چلنے والی تحریک کو ریاستی دھشت گردی کے ذریعے خون میں ڈبو دیا گیا اورمزدوروں کے قتل عام کا مقدمہ بھی مزدور راہنماؤں پر درج کرکے بالآخر ان […]
پارٹی کی عددی قوت میں اضافہ اس زبردست اور تیز رفتار ترقی کا محض جزوی اظہار تھا جو اسے عوام میں اور سب سے بڑھ کر مزدوروں اور سپاہیوں کی سوویتوں میں حاصل ہو رہی تھی۔
[تحریر: عرفان فانی] آج سرمایہ دارانہ نظام کے زوال کے عہد میں اگر روز مرہ زندگی میں پائی جانے والی نفسا نفسی، معاشرتی برائیوں، جرائم اور فسادات وغیرہ کے پیچھے کارفرما نفسیاتی عوامل کا جدلیاتی نقطہ نظر سے تجزیہ کیا جائے تو پتا چلتا ہے کہ قلت اور زیادہ سے […]
تحریر: ٹیڈ گرانٹ ٹیڈ گرانٹ کی کتاب ’’روس انقلاب سے رد انقلاب تک‘‘ سے اقتباس سارا یورپ انقلابی لہر کی زد میں تھا۔ نومبر 1918ء میں جرمن انقلاب خاندان کی بادشاہت کو بہا لے گیا اور قیصر و لیم کو مجبوراً ہالینڈ میں پناہ لینا پڑی۔ انقلاب نے پہلی جنگ […]
مارکسزم کی سچائی کو آج پوری دنیا کے حالات ثابت کر رہے ہیں۔ سرمایہ دارانہ نظام آج حالتِ مرگ کو پہنچ چکا ہے۔ گزشتہ سال 2011ء انقلابی اٹھانوں کا سال تھا اور ان تمام تر انقلابی تحریکوں نے ثابت کیا کہ یہ نظام انسانوں کو سہولتیں دینے سے قاصر ہو […]
’’سوشلزم، 50سوال‘‘ کا دوسرا ایڈیشن ایک ایسی بین الاقوامی صورت حال میں شائع ہورہاہے جب عالمی سرمایہ داری نظام اپنی تاریخ کے بد ترین زوال سے گزر رہا ہے۔فنانشل ٹائیمزنے اپنے اداریے میں اسے دیواربرلن کے گرنے اور سوویت کے انہدام سے بڑا واقعہ قرار دیا ہے۔
تحریر: ٹیڈ گرانٹ سماج کے کسی بھی دوسرے مظہر کی طرح ریاست بھی ہر وقت تغیر پذیر رہتی ہے۔ جہاں ایک طرف یہ انسانی سماج پر موضوعی طور پر اثر انداز ہوتی ہے وہاں سماج میں ہونے والی معروضی تبدیلیاں ریاست کے کردار کو بھی تبدیل کرتے ہیں۔ غیر معمولی […]