عالمی سرمایہ داری کا بحران
یورپ اور امریکہ جیسے ترقی یافتہ ترین خطوں میں یہ بحران اور خلفشار اس بات کی غمازی کرتا ہے کہ سرمایہ داری اپنی ترقی یافتہ شکلوں میں بھی استحکام اور معاشی نمو برقرار رکھنے سے قاصر ہے۔
یورپ اور امریکہ جیسے ترقی یافتہ ترین خطوں میں یہ بحران اور خلفشار اس بات کی غمازی کرتا ہے کہ سرمایہ داری اپنی ترقی یافتہ شکلوں میں بھی استحکام اور معاشی نمو برقرار رکھنے سے قاصر ہے۔
یہ مظاہرے روسی سماج میں سطح کے نیچے پنپتی بے چینی اور بیزاری کا اظہار ہیں جو بڑے پیمانے پر بھی پھٹ سکتی ہے۔
یہ انتخابی نتائج آنے والے دنوں میں سیاسی عدم استحکام اور شدید طبقاتی جدوجہد کا پیش خیمہ ثابت ہونگے۔
کوربن کے خلاف چلنے والی مہم دوسری جنگ عظیم کے بعد کے عرصے میں اپنی مثال نہیں رکھتی۔
یونان کا بحران ختم نہیں ہوا بلکہ منظر عام سے غائب کر دیا گیا ہے۔
پیوٹن زیادہ لمبے عرصے تک بیرونی ’’شجاعت‘‘ کی داستانوں اورپراپیگنڈے سے عوام کو مائل نہیں کرسکتا۔
اپنے ’’سلطانی‘‘ عزائم کو عملی جامہ پہنانے کے لئے طیب اردگان کی حکومت اب مشرقی وسطیٰ میں بربادی پھیلانے میں دوسری کئی سامراجی طاقتوں کی طرح پوری طرح ملوث ہے۔
اردگان کی کیفیت درحقیقت ضیاالحق کے آخری دنوں سے مماثل ہے جب وہ مادی حقائق سے یکسر کٹ کے افغانستان اور وسط ایشیا میں بھی اپنی ’خلافت‘ کے خواب دیکھنے لگا تھا اور اپنے امریکی آقاؤں کو آنکھیں دکھاتا تھا۔
عام لوگوں نے‘ جن میں بلاشبہ اردگان کے طرز حاکمیت کو پسند کرنے والوں کی نسبت اس کے مخالفین کی غالب اکثریت تھی، نے دلیرانہ کردار ادا کرتے ہوئے تاریخ رقم کردی۔
پچھلی کئی دہائیوں کے دوران بنیاد پرستی کی نئی اشکال اور مظاہر نے اسی نظام کی کوکھ سے جنم لیا ہے۔
ان انتخابات نے سپین کے معاشرے میں موجود طبقاتی تفریق کو جہاں ایک طرف عیاں کیا ہے تو دوسری طرف برسوں سے رائج دو پارٹی نظام کو بھی چیلنج کیا ہے۔
ریفرنڈم کے نتائج نے نہ صرف برطانیہ بلکہ پورے یورپی یونین اور اس سے باہر بھی سیاسی اور معاشی طور پر بھونچال برپا کر دیا ہے۔
| تحریر: لال خان | 2008ء کے مالیاتی کریش کے آٹھ برس بعد بھی مغربی سرمایہ دار معیشتوں میں بحالی کے مسلسل دعوے ناکام اور کھوکھلے ثابت ہو رہے ہیں۔ سماج میں عدم اطمینان اور خلفشار چھوٹی بڑی تحریکوں کی صورت میں مسلسل اپنا اظہار کررہا ہے۔ اس معاشی بحران […]
| تحریر: عمر شاہد | جیرمی کاربن کی قیادت میں لیبر پارٹی کی پہلے علاقائی انتخابات میں کامیابی نے تمام تجزیوں کو غلط ثابت کر دیا ہے۔ انتخابات سے پہلے پارٹی اور پارٹی کے باہر موجود دایاں بازو بلند دعوے کر رہا تھا کہ جیرمی کوربن کی پالیسیوں کی وجہ […]
| تحریر: لال خان | برطانیہ کے حالیہ علاقائی انتخابات میں ٹوری پارٹی (کنزویٹو پارٹی) کی غلیظ اور برملا نسل پرستانہ انتخابی مہم کے خلاف لیبر پارٹی کے صادق خان نے 5 مئی 2016ء کے لندن کے میئر کے انتخابات میں کامیابی حاصل کی اور چھیاسی لاکھ آبادی والے بڑے […]