اردن: عرب انقلاب کی بہار لوٹ آئی
پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف پورے ملک میں احتجاجی مظاہرے
پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف پورے ملک میں احتجاجی مظاہرے
[رپورٹ: PTUDC لاہور] 13نومبر کو پیرامیڈیکل سٹاف لاہورکے سینکڑوں ملازمین نے اپنے مطالبات کے حق میں گنگا رام ہسپتال سے ایک ریلی نکالی جو صوبائی اسمبلی کے سامنے احتجاجی دھرنے کی شکل اختیار کر گئی۔
ہر سال کی طرح اس بار بھی بالشویک انقلاب کی سالگرہ ملک کے طول و عرض میں انقلابی جوش و جذبے سے منائی گئی۔
[تحریر: قمرالزماں خاں] عمومی طور پر ’’ضمیر‘‘ کو بھی ایک مافوق الفطرت مظہر کے طور پر پیش کیا جاتا ہے۔ ضمیر کو ایک سیفٹی والو یا سیکورٹی گارڈ جیسا تصوردیا گیا ہے، جو فرد یا قوموں میں مخصوص وقتوں میں ازخود جنم کے بعد برق رفتاری سے ایسے فرائض سرانجام […]
[تحریر: لال خان، ترجمہ: نوروز خان] کھوکھلی بحثوں میں بے معنی سیاسی لفاظی کے تند و تیز شور کے باوجود سماج پر سیاسی لاتعلقی کی ملالت چھائی ہوئی ہے۔
[تحریر : جولیاایس ویدانیا، ترجمہ: ارشدنذیر بھٹہ] جولیا ایس ویدانیا، ایڈنبرگ، سکاٹ لینڈ میں رہتی ہیں لیکن ان کا تعلق سپین سے ہے۔ حال ہی میں جولیا اپنے آبائی شہر میڈرڈ گئیں۔
یکم نومبر2012ء کو جب تین جرنیل سپریم کورٹ کے سامنے بدعنوانی کے الزامات میں پیش ہوئے تو ان کی حالت چوہو ں جیسی تھی۔
نجاتِ دیدہ و دل کی گھڑی نہیں آئی ۔ ۔ ۔ چلے چلو کہ وہ منزل ابھی نہیں آئی
[تحریر : لال خان] جہاں انقلاب کی فتح کا سائنسی تجزیہ ضروری ہے وہیں مارکسسٹوں پر تاریخی ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ اس کی زوال پذیری اور سوویت یونین کے انہدام کی سائنسی وضاحت بھی کریں۔
[تحریر : لال خان] بعض اوقات کئی دہائیاں بیت جاتی ہیں اور کچھ نہیں ہوتا۔ لیکن پھر چند دنوں میں دہائیوں سے زیادہ اور بڑے واقعات رونما ہو جاتے ہیں۔
صدا دبے گی تو حشر ہو گا!
[تحریر: عمر شاہد] بحرین میں جاری انقلاب اور رد انقلاب کی کشمکش، نہ رکنے والے عوامی مظاہروں کے سلسلہ کے ساتھ جاری ہے۔
[تحریر:پارس جان] عہدِ حاضر میں پاکستان سرمایہ دارانہ تہذیب و تمدن، اخلاقیات و معاشیات، رسوم و رواج اور طرزِ ارتقا کا شاید سب سے بڑا عجائب خانہ ہے۔بیہودہ نقالی پر مبنی یہ نظام یہاں روزِ اول سے ہی کسی نہ کسی مداری کی ڈگڈگی پر ناچ کر اپنے تقاضے پورے […]
[تحریر: جاوید نقوی (بھارت میں ڈان کے نمائندے)، ترجمہ: آدم پال] تیرے ماتھے پہ یہ آنچل بہت ہی خوب ہے لیکن تو اس آنچل سے اک پرچم بنا لیتی تو اچھا تھا
[تحریر: عمران کامیانہ] 2008ء میں شروع ہونے والے معاشی بحران سے عالمی سرمایہ داری کے نکلنے کی کوئی صورت نظر نہیں آرہی۔ گزرتے وقت کے ساتھ مزید گہرے ہوتے ہوئے اس بحران کی وجہ سے جدید سرمایہ دارانہ ممالک میں حالات زندگی بد سے بد تر ہوتے جار ہے۔ امریکہ […]