راولاکوٹ: بالشویک انقلاب کی 99ویں سالگرہ پر مارکسی سکول کا انعقاد
سکول کو چیئر سبحان عبدالمالک نے کیا جبکہ دانیال عارف نے ایجنڈے پر لیڈآف دی۔
سکول کو چیئر سبحان عبدالمالک نے کیا جبکہ دانیال عارف نے ایجنڈے پر لیڈآف دی۔
مظاہرین سے مرک ایمپلائز یونین کے رہنما منظور بلوچ، پاکستان ٹریڈ یونین ڈیفنس کمپئین کے مرکزی چیئر مین نذرمینگل، غلام رسول اور علی رضا منگول نے خطاب کیا۔
سنگین باچا نے بحث کا آغاز کرتے ہوئے بالشویک انقلاب کی حاصلات اور سیاسی زوال پزیری پر تفصیلاً روشنی ڈالی
سانحے میں ملوث سرمایہ داروں، ٹھیکیداروں اور سرکاری عملے پر قتل کا مقدمہ درج کیا جائے اور قرار واقعی سزا دی جائے اور شہید مزدوروں کے ورثا کو کم از کم پچاس لاکھ روپے کی ادائیگی کی جائے۔
سیمینار میں موجودہ عالمی و ملکی صورتحال اور سوشلسٹ انقلاب کا تناظر زیر بحث رہا۔
خطرات اور ہلاکت سے بھری اس فضا میں زندگی کرتے مزدور دراصل لمحہ لمحہ موت اور بیماریاں کشید کر رہے ہیں۔
حکمرانوں کے بیہودہ تماشوں کی خبریں گزشتہ کئی دن سے مسلسل چلانے والے میڈیا پر اس اندوہناک خبر کا بلیک آؤٹ کیا گیا ہے۔
کانگریس کا انعقاد 22 اور 23 اکتوبر کو ایوان اقبال لاہور میں کیا گیا جس میں ملک بھر سے تقریباً 2200 کامریڈز نے شرکت کی۔
سکول ایک ہی سیشن ’’بائیں بازو کا کمیونزم: ایک طفلانہ بیماری‘‘ پر مشتمل تھا۔ سیشن کو چیئر عامر سہیل نے کیا۔
پاکستان میں انقلابی مارکسسٹ قوت کی تعمیر میں سرگرم ’طبقاتی جدوجہد‘ کے کامریڈز کی انہوں نے ہمیشہ ہر ممکن طریقے سے تائید اور مدد کی۔
سکول ایک ہی سیشن ’جنوبی ایشیا کا تناظر‘ پر مشتمل تھا۔
ڈاکٹر لال خان نے کہا کہ کامریڈ کجل بھوک، افلاس، جہالت اور بیماریاں پھیلانے والے سرمایہ دارانہ نظام کے خلاف مردانہ وار جدوجہد کررہا تھا اور اسی نظام نے وقت سے بہت پہلے اس کی زندگی چھین لی۔
نتہائی کٹھن معاشی اور سماجی حالات میں تمام تر مصائب کو شکست دیتے ہوئے سکول میں ملک کے طول و عرض سے 150 سے زائد نوجوانوں نے شرکت کی۔
رئیس کجل کی محبت کے دیپ اس کے ہر کامریڈ کے دل میں جل رہے ہیں اور جلتے رہیں گے۔
دادو اور جوہی میں 16 اور 17 جولائی کو مارکسی سکولوں کا انعقاد کیا گیا۔