Post Tagged with: "Lal Khan"

کشمیر کی آزمائش؛ ایک انقلابی حل

کشمیر کی آزمائش؛ ایک انقلابی حل

اس دنیا میں موجود استحصال کا اندازہ کشمیر کے عوام کی حالت زار دیکھ کربخوبی لگایا جا سکتا ہے۔تقریباً نصف صدی پہلے برطانوی راج کے خاتمے کے بعد سے کشمیری عوام پاکستان اور بھارت کے حکمران طبقے کے ظلم اور استحصال کا نشانہ بنے ہوئے ہیں ۔

اپریل 18, 2012 ×
بجلی کا بحران اور جھٹکوں کی سیاست

بجلی کا بحران اور جھٹکوں کی سیاست

تحریر: لال خان:- (ترجمہ: کامریڈ علی) اکثر یہ کہا جاتا ہے کہ ضرورت ایجاد کی ماں ہوتی ہے۔ لیکن اگر اس بات کو عوام کی اکثریت اور ان کی سماجی کیفیت کے نقطہ نظر سے دیکھا اورپرکھا جائے تو صورتحال بالکل ہی مختلف اور الٹ نظر آتی ہے۔ زیادہ تر […]

اپریل 10, 2012 ×
پاکستان کی اصل کہانی

پاکستان کی اصل کہانی

ہم اپنے قارئین کے لئے کامریڈ لال خان کی شہرہ آفاق کتاب ’’ُپاکستان کی اصل کہانی ‘‘ ویب سائٹ پر اپ لوڈ کر رہے ہیں۔پاکستان کے1968/69ء کے انقلاب کے حوالے سے یہ کتاب ’’پاکستان کی اصل کہانی‘‘عالمی مارکسز م کے نظریاتی خزانے میں ایک بیش بہا اضافہ ہے۔

اپریل 9, 2012 ×
بکاؤ تعلیم

بکاؤ تعلیم

تحریر: ڈاکٹر لال خان:- (ترجمہ: عمران کامیانہ) لڑکھڑاتی ہوئی معیشت اور بوسیدہ انفراسٹرکچر کو ساتھ لئے پاکستانی معاشرہ اس گہری کھائی کی طرف گامزن ہے جس کو بہت سے لوگ ابھی دیکھنے سے قاصر ہیں۔

اپریل 8, 2012 ×
۔23مارچ؛ دو قومی نظریے کا دیوالیہ پن

۔23مارچ؛ دو قومی نظریے کا دیوالیہ پن

تحریر: لال خان:- (ترجمہ :عمران کامیانہ) پچھلے65سال کے دوران پاکستان کے حکمران طبقات کی جانب سے قومی دنوں کی سالگیراؤں کو معاشرے پر تھونپنے کی کوششوں کو، کوئی خاطر خواہ کامیابی حاصل نہیں ہوئی۔

مارچ 26, 2012 ×
کراچی; کتاب مارکسی فلسفہ اور جدید سائنس کی تقر یب رونمائی

کراچی; کتاب مارکسی فلسفہ اور جدید سائنس کی تقر یب رونمائی

رپورٹ۔عالم ایوب:- کراچی میں 19مارچ کو مارکسی فلسفہ اور جدید سائنس کے نئے اردو ایڈیشن کی تقریبِ رونمائی منعقد کی گئی جس میں مصنف ایلن ووڈز نے شرکت کی۔

مارچ 19, 2012 ×
افغانستان؛ خاک میں لتھڑاہوا،خون میں نہلایاہوا

افغانستان؛ خاک میں لتھڑاہوا،خون میں نہلایاہوا

تحریر:لال خان:- (ترجمہ:اسدپتافی) ناٹو افواج کے نکل جانے کے بعد بھی افغانستان کی صورتحال لازمی نہیں کہ معمول پر آجائے ۔تمام تر رواجی تجزیوں کی قنوطیت پسندی کے باوجود افغانستان میں ایک انقلابی تناظرکا امکان موجودہے۔

مارچ 18, 2012 ×
کانگریس 2012ء: دوسرا دن

کانگریس 2012ء: دوسرا دن

رپوٹ: عمران کامیانہ:- کانگریس کے پہلے دن ہونے والے شاندار سیشنز کے بعد ڈیلیگٹس اور شرکاء رات گئے تک تناظروں ، سیاسیات اور کمیشنز میں ہونے والی بحثوں پر تبصروں میں مصروف رہے۔

مارچ 16, 2012 ×
اداریہ جدوجہد: برداشت۔۔۔ ؟

اداریہ جدوجہد: برداشت۔۔۔ ؟

جہاں غربت‘ مہنگائی ‘بیروزگاری اور سماجی ذلت کے مسائل کے تابڑ توڑ حملوں سے محنت کش عوام مجروح ‘ ہلکان اور گھائل ہورہے ہیں وہاں نان ایشوز کی معاشرتی نفسیات پر بھرمار ان زخموں پرنمک چھڑکنے کے مترادف ہے۔

مارچ 6, 2012 ×
مسلم لیگیں اور پاکستان

مسلم لیگیں اور پاکستان

تحریر :لال خان:- (ترجمہ :اسد پتافی) پاکستان میں لاتعداد مسلم لیگیں ہیں جو کہ پاکستان کی حاوی سیاسی اسٹیبلشمنٹ کی پروردہ ،گماشتہ اور دم چھلہ چلی آرہی ہیں۔یہ حکمران طبقات کی بے بسی اور بدحواسی کا اظہار ہیں جس کے ذریعے وہ سماج کو پچھاڑنااور اس کا استحصال کرنا چاہتے […]

فروری 23, 2012 ×
بلوچستان: معافیوں سے بات نہیں بنے گی

بلوچستان: معافیوں سے بات نہیں بنے گی

تحریر: لال خان:- (ترجمہ:فرہاد کیانی) سماج میں حقیقی اور رِستے ہوئے مسائل اتنے زیادہ اوراتنے گہرے ہیں کہ میڈیا مالکان اور انکے حکمران طبقے کے ساتھی اپنے مفادات کے لیے انہیں جب چاہیں اپنی مرضی سے استعمال کرتے ہیں۔

فروری 22, 2012 ×
باترتیب بد نظمی

باترتیب بد نظمی

تحریر: لال خان:- (ترجمہ: عمران کمیانہ) کینشین معیشت کے مشہور امریکی ماہر جان کینتھ گلبرتھ نے بھارتی جمہوریت کے بارے میں ایک بار کہا تھاکہ یہ’’ دنیا کا سب سے منظم انتشار ہے‘‘۔

فروری 16, 2012 ×
ڈوبتی معیشت میں نئے صوبے

ڈوبتی معیشت میں نئے صوبے

تحریر لال خان:- انسانی نفسیات کی سب سے غیر معمولی خاصیت موافقت ہے۔ عوام کی برداشت کی حدوں کو آزمایا جا رہا ہے۔ ہر گزرتے دن کے ساتھ وحشت ناک سماجی کیفیت مزید تاریک تر ہوتی جا رہی ہے۔

جنوری 25, 2012 ×
جمہوریت اور آمریت

جمہوریت اور آمریت

تحریر : لال خان:- گزشتہ چند دنوں سے سویلین حکومت اور نام نہاد فوجی اسٹیبلشمنٹ کے درمیان ایک اور تنازعہ چل رہا ہے۔ معاشرے اور سیاسی حلقوں میں ایک اور فوجی بغاوت کی افواہیں شدت سے گردش کر رہی ہیں۔

جنوری 24, 2012 ×
اداریہ جدوجہد ; توہینِ عوام

اداریہ جدوجہد ; توہینِ عوام

اس ملک کے حکمرانوں اور سرمایہ دارانہ ریاست کے ہر ادارے کا تقدس عوام پر مسلط ہے اور اس پر بات کرنا بھی توہین کے قوانین کے تحت ایک جرم بن جاتا ہے۔غریب اگر دولت کی عدالت کا حکم نہ مانیں تو توہینِ عدالت لگ جاتی ہے۔

جنوری 24, 2012 ×