تازہ
اداریہ جدوجہد: آزادی کا تماشا
اگست 1947ء میں برصغیر کی خونریز تقسیم کے ذریعے جو آزادی حاصل ہوئی تھی اسے آج چھیاسٹھ سال گزر چکے ہیں۔ اس خطے کے عظیم شاعر اور اپنے کیمونسٹ ہونے پر فخر کرنے والے فیض احمد فیص نے اس آزادی کو ’’شب گذیدہ سحر‘‘ قرار دیا تھا کیونکہ انگریزوں کے […]
۔14اگست: آزادی کا ماتم
’’ایسے میں کون ہے جو ملکی سالمیت اور بقا کی بات کر رہا ہے؟ صرف اس ریاست کے تنخواہ دار دانشور۔ ریاست کی خودمختاری اور سالمیت پر لیکچر جھاڑنے والے وہ لوگ جو میڈیا پر بیٹھے نئے نئے ناٹک کرتے ہیں۔ ان کو اس ملک کی سالمیت اور بقا سے […]
روٹھی خوشیاں
’’مناسب نہیں ہے کہ عید کے خوشگوار موقع پر نوحے پڑھے جائیں لیکن غموں، دکھوں اور کہراموں کے ماتموں میں مصنوعی طور پر خوشی منانا بھی تو کسی ذی شعور انسان کے لئے ممکن نہیں‘‘
بلوچستان: قومی آزادی کی جدوجہد میں مزدوروں کا قتل عام؟
’’چی گویرا کی تصویر کے سٹیکر لگانے والے اور اسکو اپنا ہیرو ماننے والے بلوچ چھاپہ ماروں کوعلم ہونا چاہئے کہ ارجنٹینا کا یہ مارکسسٹ پہلے کیوبا میں سوشلسٹ انقلاب کی جدوجہد کرتا رہا جو اسکا مادر وطن نہیں تھا۔ ۔ ۔ وہ بین الاقومیت پسند مارکسسٹ تھا نہ کہ […]
عید کا پیغام
عید جہاں امیروں کے لئے خوشی کا باعث ہے وہاں غریبوں کے لئے ایک عذاب سے کم نہیں ہوتی اور انہیں محرومی اور احساس کمتری کے تکلیف دہ احساس میں مبتلا کر کے چلی جاتی ہے۔
عید آئے تو عید کرلینا
عید آئے تو عید کرلینا روزکا واقعہ ہے کوئی جب معمول حادثہ ہے کوئی سانس الجھی ہے ہر رگ جاں سے میرے اندر کا سانحہ ہے کوئی مجھ سے پوچھا ہے میرے بچوں نے خواہشوں کے دیے جلے ہوں گے اپنے گھر میں بھی عید آئے گی؟ یا پلٹ جائے […]
داستان پیپلز پارٹی کے گمنام شہیدوں کی!
تحریر: قمرالزماں خاں ’’شاہی قلعے کی سرنگوں میں آج بھی اس رقص کی یادیں موجود ہیں جو رزاق جھرنا نے موت کا پھندا گلے میں ڈالنے سے پہلے بیرک سے پھانسی گھاٹ تک ایک پاؤں پر ناچتے ہوئے کیا تھا‘‘ منحرف سندھی قوم پرست راہنما، سابق گورنرو وزیر اعلی سندھ […]
ویڈیو: ’’زائد آبادی‘‘ کا جھوٹ اور حقیقت
نجی چینل کے پروگرام میں قاضی سعید سماجی مسائل کی تمام تر وجہ زیادہ آبادی کو قرار دینے کے پراپیگنڈے کی حقیقت بیان کر رہے ہیں۔
مظفرآباد میں ایریا مارکسی سکول
[رپورٹ: خواجہ جمیل] 26 جولائی کو مظفرآباد میں ایک روزہ ایریا مارکسی سکول کا انعقاد کیا گیا جس میں شہر بھر سے اور نواحی علاقوں سے 15 کامریڈز نے شرکت کی۔ سکول کاایجنڈا ’جدلیاتی مادیت‘ تھا۔ جدلیاتی مادیت پر کامریڈ نوید اسحاق نے لیڈ آف دی جبکہ سیشن کو کامریڈ […]
ہندوستان کا خلفشار
[تحریر: لال خان] امریکی صدر کینیڈی کے دورمیں بھارت میں تعینات امریکی سفیر جان کینتھ گالبریتھ نے بھارتی ریاست کو ایک ’’کام کرتی ہوئی انارکی‘‘ قرار دیا تھا۔ ایک اور موقع پر انہوں نے بھارت کو ’’دنیا کا سب سے منظم انتشار‘‘ قرار دیا تھا۔ اس سے بعد کے عہد […]
افسانہ: ’’بیٹی‘‘
[تحریر: ناصرہ وائیں] اس کے د ھیرے دھیرے اٹھتے قدم دائی کو کمرے سے باہر نکلتا دیکھ کر یکایک رک گئے۔ ذکیہ نے ایک امید بھری نظر سے دائی کو دیکھا۔ ’’کیا ہوا، میری رانی کیسی ہے؟وہ ٹھیک تو ہے؟‘‘ ’’ہاں ذکیہ!وہ بالکل ٹھیک ہے، شکر ہے اس ذات کا۔‘‘ […]
جب نظریات پچھلی نشست پر چلے جائیں ۔۔۔
[تحریر: قمرالزماں خاں] رائے عامہ پر اثر انداز ہونے والے عاملین کا ہمیشہ سے راج چلا آرہا ہے مگر یہ دہائی جدید عہد میں سب سے نرالی ہے۔ یا تو ملک عزیز میں کسی کو کچھ نہیں پتا ہوتا تھا اورملک کے وسیع تر مفادات میں سب کچھ دوچار سینوں […]
امریکہ: دوست یا دشمن؟
[تحریر: لال خان] امریکی وزیر خارجہ جان کیری کے حالیہ دورہ پاکستان نے بڑی اور چھوٹی سرمایہ دارانہ معیشت کے درمیان حاکمیت اور محکومی پر مبنی تعلقات کی حقیقت کو ایک بار پھر عیاں کر دیا ہے۔ ساتھ ہی ساتھ پاک امریکہ تعلقات کی پیچیدگیاں اور تضادات بھی کھل کر […]
بیروزگاری کی دنیا!
[تحریر: آصف رشید] سرمایہ دارانہ نظام میں محنت کش طبقے کے پاس زندہ رہنے کا واحد ذریعہ روز گار (اجرتی غلامی) ہوتا ہے۔ محنت کش طبقہ اپنی قوت محنت کو سرمایہ دار کے ہاتھ فروخت کر کے اپنے زندہ رہنے کے وسائل تک رسائی حاصل کرتا ہے۔ لیکن موجودہ بحران […]