ملتان، کوئٹہ اور لاہور میں بین العلاقائی مارکسی سکولوں کا انعقاد
یہ پہلا موقع ہے کہ پورے ملک میں اتنے منظم انداز میں اور بڑے پیمانے پر نوجوانوں کی انقلابی تربیت کے لئے اِیسی نظریاتی اور سیاسی نشستوں کا انعقاد کیا گیا۔
یہ پہلا موقع ہے کہ پورے ملک میں اتنے منظم انداز میں اور بڑے پیمانے پر نوجوانوں کی انقلابی تربیت کے لئے اِیسی نظریاتی اور سیاسی نشستوں کا انعقاد کیا گیا۔
وقتی خلل یا رکاوٹوں کے باوجود حکمران اس بغاوت کو کمزور اور بے سمت نہیں کر سکتے۔
جس بڑے پیمانے پر صنعت اور زراعت کے طریقوں میں تبدیلی، صاف ستھری توانائی کی پیداوار اور شہروں کی منصوبہ بندی کی ضرورت ہے وہ منڈی کی اندھی قوتوں کے تحت ناممکن ہے۔
اتنی بربادی اور تباہی پھیلانے کے بعد یہ ’’مذاکرات‘‘ کروڑوں متاثرین کے زخموں پر نمک چھڑکنے کے مترادف ہیں۔
جبر کے اداروں کی وردیوں کے رنگ بدلنے یا کوئی دوسری نام نہاد اصلاحات کرنے سے وہ ’’عوام دوست‘‘ نہیں بن سکتے۔
اتنی پولیس اب تھانوں میں نہیں ہوتی جتنی تعلیمی اداروں میں گھسا دی گئی ہے۔
قاضی فائز عیسیٰ جیسے نسبتاً سنجیدہ جج نے یہ انتہائی ریڈیکل فیصلہ اس نظام کے خلاف نہیں بلکہ اسے ٹھیک کرنے کے لئے دیا ہے۔
مظاہرین نے ہاتھوں میں پلے کارڈ اور بینر اٹھا رکھے تھے جن پہ طلبہ یونین کی بحالی اور فیسوں میں اضافے واپس لینے جیسے مطالبات اور احتجاجی نعرے درج تھے۔
عمران خان نے آئی ایم ایف کی منیجنگ ڈائریکٹر کرسٹین لیگارڈ سے بنفس نفیس بیل آؤٹ ’پیکیج‘ کی بھیک مانگی ہے…
مقبول بٹ نے بے شمار مشکلات اور مصائب کا سامنا کیا لیکن جبر کا کوئی بھی طریقہ انکے آزادی اور انقلاب پر یقین کو متزلزل نہیں کر سکا۔
یہ سامراجی اس قدر بدحواس اور پاگل ہو چکے ہیں کہ تاریخ سے کچھ سیکھنے کی اہلیت ہی کھو چکے ہیں۔
مظفرآباد یونیورسٹی اور اس سے قبل قائد عوام یونیورسٹی نواب شاہ میں پولیس گردی کے حالیہ واقعات کے خلاف ملک بھر میں طلبہ میں شدید غم و غصہ دیکھنے میں آیا ہے۔
یہ واردات نجکاری کے اُس عمل کو آگے بڑھانے کے لئے جاری ہے جو موجودہ حکومت ماضی کی نسبت کہیں زیادہ بڑے پیمانے پہ کرنے کے لئے پر تول رہی ہے۔