تپتی دھوپ اور جلتے موسم میں ینگ نرسز کی پرعزم جدوجہد

| رپورٹ: PTUDC |

پچھلے چار دن سے ینگ نرسز کا سروس سٹرکچر اور رسک الاؤنس کے حصول کے لئے لاہور میں دیا جانے والا دھرنا انکی استقامت اور عزم کا مظہر ہے۔ لاہور میں مال روڈ پر جاری اس دھرنے کے تیسرے دن ملتان کی ینگ نرسز نے اور چوتھے دن فیصل آباد سمیت دیگر شہروں کی نرسز نے یکجہتی کا مظاہرہ کرتے ہوئے احتجاج شروع کردیا ہے۔ موسم گرما کے شدید موسم میں خواتین محنت کشوں کی جدوجہد کا تسلسل انکے آ ہنی عزم اور مضبوط حوصلوں کی عکاسی کرتا ہے۔ قبل ازیں مئی کے آخری ہفتے میں ینگ نرسز ایسوسی ایشن (YNA) ملتان کی 6 روز سے جاری جدوجہد فتح سے ہمکنار ہو ئی تھی۔ دھرنے اور احتجاج کے چھٹے روز نشتر ہسپتال کی انتظامیہ نے ینگ نرسز کے سامنے گھٹنے ٹیک دیئے اور نشتر نرسنگ ہسپتال کی سپریٹنڈنٹ کوکب ناہید کا تبادلہ کر دیا گیا۔ کوکب ناہید نے 3 سال سے نرسز کو بلاوجہ ظلم اور جبر کا نشانہ بنا رکھا تھا۔ کسی نرس کو آئندہ تعلیم حاصل کرنے کیلئے NOC جاری نہ کیا جاتا تھا اور نہ ہی کس کو اپنے آبائی علاقے میں تبادلے کی اجازت تھی۔ معمولی باتوں پر نوکری سے نکال دینے کی دھمکیاں دی جاتی تھیں اور اگر کوئی بیمار ہو جائے تو اسے چھٹی بھی نہیں دی جاتی اور غیر حاضری لگا کر تنخواہ کاٹ لی جاتی، ایمرجنسی کی صورت میں بھی چھٹی نہیں دی جاتی تھی۔ نرسز کی ڈیوٹی شفٹ تبدیل نہیں کی جاتی تھی اور اگر کوئی شفٹ تبدیل کرے تو اس کی غیر حاضری لگا کر تنخواہ کاٹ لی جاتی تھی۔ اسی طرح حاملہ نرسز کو بھی کسی قسم کا کوئی ریلیف نہیں دیا جاتا تھا، الٹا ان کی ڈیوٹی مزید سخت کر دی جاتی تھی۔ اس کامیابی نے ینگ نرسز کے حوصلوں کو اور بلند کیا اور لاہور میں موجودہ احتجاجی تحریک کا آغاز ہوا۔ حالیہ سالوں میں ینگ نرسزکے مضبوط اعصاب اور مرد محنت کشوں کی نسبت زیادہ جواں مردی سے کی جانے والی جدوجہد نے ایک مثال قائم کی ہے۔ گزشتہ برس پولیس تشدد اور ریاستی دہشت گردی بھی نرسز کے حوصلوں کو پست نہ کرسکے۔ موجودہ احتجاج گزشتہ سال نرسز کی تحریک کو ختم کرانے کے لئے حکومت کی طرف سے کئے گئے وعدوں کی عدم تکمیل کا نتیجہ ہے۔ پاکستان ٹریڈ یونین ڈیفنس کمپئین (PTUDC) کی طرف سے ینگ نرسز کے اس احتجاج اور دھرنے کی مکمل حمایت اور یکجہتی کا اعلان کیا جاتا ہے اور خواتین محنت کشوں کی اس جدوجہد کے خلاف صوبائی وزیر قانون پنجاب رانا ثنا اللہ کے بے ہودہ ریمارکس اور بھونڈے موقف کی شدید مذمت کی جاتی ہے۔ اسی طرح صوبائی مشیر صحت ڈاکٹر خواجہ سلمان رفیق کا یہ بیان کہ نرسز احتجاج ختم کرکے آئیں تو ان کے ساتھ مذاکرات کئے جاسکتے ہیں، ایک دھوکہ دہی ہے۔ سخت گرمی اور دھوپ میں ینگ نرسز کی جدوجہد محنت کش طبقے کی تمام پرتوں کے لئے قابل تقلید ہے۔ ینگ نرسز کے تمام مطالبات جائزہیں اور ان کو نہ ماننا حکومت کی ہٹ دھرمی اور ڈھٹائی ہے۔ PTUDC مطالبہ کرتی ہے کہ پنجاب حکومت فوری طور پر نرسز کے تمام مطالبا ت منظور کرے۔ اسی طرح ملتان میں ینگ نرسز کی تحریک کے بعدانتقامی کاروائیوں کا سلسلہ فوری طور پر بند کیا جائے۔