گوجرانوالہ میں ’وائی ڈے اے‘ کا ضلعی کنونشن، 18جون کی ہڑتال کی پر زور حمایت

مطالبات کی منظوری تک ننگے پاؤں نوکری کروں گا: ڈاکٹر کاشف بلال صدر YDAگوجرانوالہ،
وزیراعلیٰ، وزرا اور بیوروکریٹ اپنا علاج مقامی سرکاری ہسپتالوں سے کروانے کے پابند کیے جائیں : آدم پال،
PMAسروس اسٹرکچر کے مطالبے کی حمایت کرتی ہے: ڈاکٹر تحسین مظہر شیخ صدر پی ایم اے گوجرانوالہ،
رپورٹ: پی ٹی یو ڈی سی گوجرانوالہ:-
14جون بروز جمعرات YDA گوجرانوالہ کا کنونشن سول ہسپتال گوجرانوالہ کے آڈیٹوریم میں منعقد کیا گیا۔تقریب میں پی ایم اے گوجرانوالہ کے صدر ڈاکٹر تحسین مظہر شیخ نے خصوصی شرکت کی جبکہ اسٹیج سیکرٹری کے فرائض ڈاکٹر مبشر راٹھور نے ادا کیے۔ تقریب میں گوجرانوالہ سے نوجوان ڈاکٹروں کے علاوہ سینئر ڈاکٹروں نے بھی بڑی تعداد میں شرکت کی۔اس کے علاوہ وزیرآباد، تتلے عالی اور دیہی علاقوں کے دیگر BHUسے بھی ڈاکٹروں اور لیڈی ڈاکٹروں نے خصوصی طور پر شرکت کی۔
تقریب کے آغاز پر YDA گوجرانوالہ کے قیام اور جدوجہد کی تاریخ پر مبنی سلائیڈ شو دکھایا گیا۔اس کے بعد سروس اسٹرکچر کے مطالبے کی تفصیلات سے ڈاکٹروں کو آگاہ کرنے کے لیے ایک جامع سلائیڈ شو دکھایا گیا جس پر YDAگوجرانوالہ کے صدر ڈاکٹر کاشف بلال نے تفصیلی روشنی ڈالی۔انہوں نے کہا کہ سروس اسٹرکچر تمام تفصیلات حکومت کے ساتھ مذاکرات میں طے ہو چکی ہیں۔ مذاکراتی کمیٹی میں ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن، پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن اور میڈیکل ٹیچر ایسوسی ایشن کے نمائندے شامل تھے اور پنجاب کے تمام ڈاکٹرز اس مجوزہ سروس اسٹرکچر کی حمایت کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ مذاکراتی ٹیم میں ہیلتھ سیکرٹری کے علاوہ سیکٹری سطح کے پانچ دیگر افراد بھی شامل تھے اور حکومت کے مزید نمائندے بھی موجود تھے۔انہوں نے کہا کہ بیوروکریسی اس مجوزہ سروس اسٹرکچر میں رکاوٹیں ڈال رہی ہے اور ڈاکٹرز کے مقدس پیشے کی حیثیت تسلیم کرنے سے انکار کر رہی ہے۔
انہوں نے مجوزہ سروس اسٹرکچرکے بارے میں بتایا کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ اگر نان پریکٹس الاؤنس دوگنا کر دیا جائے تو کوئی ڈاکٹر پرائیویٹ پریکٹس نہیں کرے گا جس سے عوام کا فائدہ ہو گا اور انہیں بہترین ڈاکٹروں سے سستے علاج کی سہولت ملے گی۔انہوں نے حاضرین کو بتایا کہ موجودہ سروس سٹرکچر میں ڈاکٹروں کی مراعات، مقررہ وقت پر ترقی اور ذمہ داریوں کا کوئی تعین نہیں۔YDAکا مطالبہ ہے کہ ان تمام چیزوں کا تعین کیا جائے۔اس کے علاوہ جنرل، سپیشلسٹ اور ٹیچنگ کیڈر کے علاوہ ایک ایڈمنسٹریٹو کیڈر بھی بنایا جائے جس میں ہسپتالوں اور تعلیمی اداروں کی انتظامیہ میں موجود ڈاکٹروں کو رکھا جائے۔انہوں نے کہا کہ ڈاکٹروں کی بھرتی پبلک سروس کمیشن کے ذریعے کی جائے اور انہیں براہ راست گریڈ 18میں بھرتی کیا جائے۔ڈاکٹر کاشف بلال نے مزید کہا کہ اے سی آر کا نظام ظالمانہ ہے اور ہم اس کے خاتمے کا مطالبہ کرتے ہوئے AERیا سالانہ evaluationرپورٹ کے طریقہ کار کا مطالبہ کرتے ہیں جو زیادہ شفاف ہے۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ حکمران ڈاکٹروں کو اس قابل نہیں سمجھتے کہ انہیں گریڈ22دیا جائے۔ یہ گریڈ صرف بیوروکریٹوں کے لیے ہی مخصوص ہے۔YDAکا مطالبہ ہے کہ تمام پروفیسر صاحبان اور تعلیمی اداروں کے پرنسپل اور سینئیر ڈاکٹروں کو گریڈ 22میں ترقی دی جائے۔ مطالبات میں یہ بھی شامل ہے کہ ہیلتھ پروفیشنل الاؤنس اور ٹیچنگ الاؤنس میں اضافہ کیا جائے جبکہ پوسٹ گریجوایٹ ٹریننگ کرنے والوں کو انکریمنٹ دیے جائیں۔اس کے علاوہ کوئی بھی ایسی اسامی نہیں ہونی چاہیے جہاں ڈاکٹر یا ٹریننگ ڈاکٹر مفت کام کرے۔
انہوں نے کہا کہ صوبے میں جتنے ڈاکٹر تعلیم مکمل کر کے نکلیں ان تمام کے لیے حکومت کو نوکری مہیا کرنا لازمی ہونا چاہیے۔مزید یہ کہ تمامصحٹ کے شعبے سے متعلقہ نجی تعلیمی اداروں کو متعلقہ ڈی ایچ کیوکے ساتھ منسلک کیا جائے تا کہ یہ تعلیمی ادارے جو لاکھوں روپے لوٹ رہے ہیں ان پر سرکاری ہسپتالوں میں ذمہ داریاں بھی ادا کرنا پڑیں۔کنٹریکٹ پر کام کرنے والے تمام ڈاکٹروں کو مستقل کیا جائے۔جونئیر ڈاکٹروں کو معاشی مسائل حل کرنے کے لیے بلا سود قرضے دیے جائیں۔کسی بھی ڈاکٹر کو ایک گریڈ میں سات سال سے زیادہ عرصے تک نہ رکھا جائے اور کم ازکم تین سال بعد اس کو ترقی دی جائے۔مجوزہ سروس اسٹرکچر میں پنجاب میں صحت کے شعبے کو چار سطحوں پر تقسیم کر کے بہتری کی تجویز بھی موجود ہے جس کے ذریعے دور افتادہ علاقوں میں کام کرنے والے ڈاکٹروں کو زیادہ تنخواہ اور مراعات کی پیشکش کی جائے۔

اس کے بعد پی ایم اے گوجرانوالہ کے صدر ڈاکٹر تحسین مظہر شیخ نے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ میری یہاں موجودگی یہ ثابت کرتی ہے کہ تمام ڈاکٹراس جدوجہد میں متحد ہیں۔انہوں نے کہا کہ سروس اسٹرکچ کا مطالبہ بہت پرانا ہے لیکن آج نوجوان ڈاکٹر نوش اور جذبے سے اس کو ابھار رہے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ YDAکو آئندہ کوشش کرنی چاہیے کہ وہ پی ایم اے سے مشاورت کے بعد تمام فیصلے کرے، ہم ان کا بھرپور ساتھ دیں گے۔
اس کے بعد پاکستان ٹریڈ یونین ڈیفنس کمپئین کے مرکزی راہنما کامریڈ آدم پال کو اسٹیج پر دعوت دی گئی۔انہوں نے کہا کہ میں PTUDCکی جانب سے YDAکی جدوجہد اور ہڑتال کی حمایت کا اعلان کرتا ہوں۔انہوں نے کہا کہ PTUDCتمام اداروں اور صنعتوں میں محنت کشوں کی جدوجہد میں ان کے شانہ بشانہ شریک ہے۔ YDAکی جدوجہد نے دوسرے اداروں کے محنت کشوں کو بھی حوصلہ دیا ہے کہ وہ اپنے حقوق کے لیے آواز بلند کرنے کے لیے باہر آئیں۔ نرسنگ سٹاف اور پیرا میڈیکل اسٹاف کی تحریکیں اس کا منہ بلوتا ثبوت ہیں۔انہوں نے کہا کہ سروس اسٹرکچر کا مطالبہ بالکل جائز ہے اور یہ بالکل بنیادی مطالبہ ہے جو صرف ڈاکٹروں کا ہی نہیں بلکہ محنت کشوں کا بھی مطالبہ ہے۔ کیونکہ اگر ڈاکٹروں کے حالات بہتر ہوں گے تو سرکاری ہسپتالوں میں علاج کی سہولیات میں بہتری آئے گی۔انہوں نے YDAکی اس تجویز کا بھی پر زور انداز میں خیر مقد م کیا کہ اگر نان پریکٹس الاؤنس بڑھایا جائے تو وہ پرائیویٹ پریکٹس ختم کر دیں گے۔انہوں نے کہا کہ یہ مطالبہ درحقیقت مزدوروں اور کسانوں کا مطالبہ ہے اور ڈاکٹروں کی جانب سے یہ مطالبہ سامنے آنے سے انہیں دلی خوشی ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مفت علاج ہر شہری کا بنیادی حق ہے اوراس کی فراہمی حکومت کا فرض ہے کوئی خیرات نہیں۔انہوں نے کہا کہ یہ حکمران عوام دشمن ہیں اور وہ نہیں چاہتے کہ یہاں کے عوام علاج کی بہتر سہولیات حاصل کر سکیں اس لیے وہ ان مطالبات کی منظور ی میں رکاوٹیں کھڑی کریں گے۔ لیکن آج ڈاکٹروں میں موجود حوصلہ اور جوش و جذبہ دیکھ کر لگتا ہے کہ وہ اپنی منزل ضرور حاصل کریں گے۔انہوں نے YDAکو تجویز پیش کی کہ وہ اس مطالبے کو بھی شامل کریں کہ وزیر اعلیٰ جو خادم اعلیٰ بننے کا فراڈ کرتا ہے وہ اپنا علاج پنجاب کے سرکاری ہسپتال سے کروائے۔ اس کے علاوہ تمام وزرا، ممبر پارلیمنٹ اور بیوروکریسی کو پابند کیا جائے کہ وہ اپنا علاج سرکاری ہسپتالوں سے کروائیں۔
اس کے بعد سول ہسپتال کے چیف میڈیکل کنسلٹنٹ ڈاکٹر میاں نعیم الرحمٰن نے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔انہوں نے کہا کہ آج کی تقریب نے ان میں نیا جوش اور ولولہ پیدا کر دیا ہے۔انہوں نے اقبال کا شعر پڑھا کہ
خرد کو غلامی سے آزاد کر
جوانوں کو پیروں کا استاد کر
انہوں نے کہا کہ آج جوان بزرگو ں کے استاد بن گئے ہیں۔سروس اسٹرکچر کا مطالبہ بہت پرانا ہے اور بہت سے لوگوں نے اس کو اٹھانے کی کوشش کی لیکن جس جامع انداز میں آج اس مسئلے کو پیش کیا گیا ہے میں سمجھتا ہوں پاکستان کی تاریخ میں ایسا نہیں کیا گیا۔انہوں نے کہا آج ہندوستان میں علاج کروانے کے لیے دنیا بھر سے لوگ آتے ہیں جبکہ ہمارے حکمرانوں کو بخار بھی ہوتو وہ دوسرے ملک جا کر علاج کرواتے ہیں۔انہیں اپنی اس حرکت پر شرم آنی چاہیے۔انہوں نے YDAکے مطالبات کی مکمل حمایت کا اعلان کیا۔
تقریب کے آخر میں ڈاکٹر کاشف بلال نے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ ان حکمرانوں نے ہمیشہ عوام سے جھوٹ بولا اور ہمارے سے بھی کئی دفعہ جھوٹے وعدے کیے۔ YDAنے اپنے مطالبات کے لیے کئی ہڑتالیں کیں لیکن ہر دفعہ ان حکمرانوں نے جھوٹے لال پاپ دے کر ہمیں بہلانے کی کوشش کی۔ہم ان کے حربوں کو اچھی طرح جانتے ہیں اور ان کے کسی دھوکے میں نہیں آئیں گے۔ لاٹھی چارج، گرفتاریاں، مقدمے، معطلیاں ہمارا کچھ نہیں بگاڑ سکتی۔اگر ہمارا مزید امتحان لینا چاہتے ہو تو ہم حاضر ہیں اور اپنا سر بھی کٹوانے کو تیار ہیں لیکن اپنے مطالبات سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ڈاکٹر کاشف بلال نے کہاکہ میں نے ذاتی طور پر آج ایک فیصلہ کیا ہے اورمیں اعلان کرتا ہوں کہ مطالبات کی منظوری تک احتجاجاً ننگے پاؤں نوکری کروں گا۔انہوں نے کہا کہ اگر عدلیہ کی تنخواہیں بڑھ سکتی ہیں۔ ان حکمرانوں کی عیاشیوں اور اللے تللوں کے لیے پیسے ہیں، لیپ ٹاپ کے لیے لیے رقم ہے تو پھر صحت جیسی بنیادی سہولت کے لیے ان عیاش حکمرانوں کے پاس پیسے کیوں نہیں۔ انہوں نے کہا کہ YDAپنجاب کے فیصلے کی روشنی میں 18جون سے ہم بھی اپنے ریجن میں اس ہڑتال کو کامیاب بنائیں گے۔ جو بھی ہمارے خلاف کھڑا ہو گا یا اس ہڑتال کو ناکام کرنے کی کوشش کرے گا وہ سن لے کہ وہ نوجوان ڈاکٹروں کے سیلاب میں بہہ جائے گا۔انہوں نے کہا کہ یہ بازو تمہارے آزمائے ہوئے ہیں!ساڈا حق، ایتھے رکھ!
تقریب کے دوران ہال پر جوش نعروں سے گونجتا رہااور نوجوان ڈاکٹر YDAزندہ باد!نہ بکنے والی، نہ جھکنے والی YDA!میری جان جوانیYDA! کے نعرے لگاتے رہے۔

متعلقہ:

ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن پنجاب کا سروسز ہسپتال لاہور میں کنونشن، ہڑتال کا اعلان