نئے انتشار کا آغاز!
ٹرمپ کی صدارت شاید امریکہ کی تاریخ کا سب سے پر انتشار اقتدار ہوگا، جس کا آغاز ہمیں حلف برداری کی تقریب کے دوران مختلف جگہوں پر مظاہروں اور توڑ پھوڑ کی شکل میں نظر آیا۔
ٹرمپ کی صدارت شاید امریکہ کی تاریخ کا سب سے پر انتشار اقتدار ہوگا، جس کا آغاز ہمیں حلف برداری کی تقریب کے دوران مختلف جگہوں پر مظاہروں اور توڑ پھوڑ کی شکل میں نظر آیا۔
ایران کے ساتھ جوہری معاہدے کے خاتمے پر یورپ اور امریکہ کے درمیان تجارتی اور سیاسی تضادات شدت اختیار کرسکتے ہیں۔
ایک طرف ٹرمپ کی جیت سے پھیلنے والی مایوسی اور دوسری طرف اس سے وابستہ امیدیں، دونوں کے ٹوٹنے کے لئے بہت طویل عرصہ درکار نہیں ہو گا۔
ہیلری کلنٹن بورژوازی کے سنجیدہ حلقوں کی نور نظر اور ان کی حقیقی امیدوار ہے۔ لیکن منتخب ہونے پر وہ اوباما سے زیادہ جارج بش کی طرح ہو گی۔
| تحریر: لال خان | 1991ء میں سوویت یونین کے انہدام کے بعد اعتقادی اور سٹالنسٹ نظریات رکھنے والے بڑے بڑے ’’سوشلسٹ‘‘ اور ’’کمیونسٹ‘‘ خود کو لبرل ڈیموکریٹ اور ’’سیکولر‘‘ کہلانے لگے۔ کچھ تو حاجی صاحبان بھی بن گئے۔ ان کے کعبے ماسکو سے واشنگٹن منتقل ہو گئے اور انہوں […]