مظفرآباد: کالعدم جہادی تنظیموں کی سرعام سرگرمیوں کے خلاف طلبہ کا احتجاج

| رپورٹ: مجتبیٰ خواجہ |

مورخہ 15 دسمبر2016ء کو مظفرآباد میں طلبہ ایکشن کمیٹی مظفرآباد نے پوسٹ گریجویٹ کالج مظفرآباد سے اپر اڈہ مظفرآباد تک کالعدم تنظیموں کی سرگرمیوں کے خلاف احتجاجی ریلی نکالی گئی۔ عین اسی وقت کالعدم جہادی تنظیمیں یونیورسٹی گراؤنڈ مظفرآبادمیں کشمیر کانفرنس کے نام سے ریاستی انتظامیہ کی ناک تلے سرعام جلسہ کر رہی تھیں۔
kashmir-students-protest-against-fundamentalistsریلی کا آغاز کالج گراؤنڈ سے دن 11 بجے ہوا۔ ریلی کے شرکا مذہبی انتہا پسندی نا منظور، مذہبی دہشت گردی نا منظور، ’کشمیر کو وانا، افغانستان، شام بننے نہیں دیں گے‘، ’قومی جنگ نہ مذہبی جنگ، طبقاتی جنگ طبقاتی جنگ‘، ’اس پار کی جنگ، اس پار کی جنگ، طبقاتی جنگ‘ جیسے نعرے لگاتے ہوئے اپر اڈہ پہنچے تو بنیاد پرست غنڈوں نے پر امن ریلی پر حملہ کر کہ پلے کارڈ پھاڑے اور زدوکوب کرنے کی کوشش کی۔ پولیس اور انتظامیہ کی موجودگی میں ان کے خلاف کوئی کاروائی نہیں ہوئی۔ ریلی کے شرکا نے اپر اڈہ کے مقام پرجلسہ کیا۔ جلسے میں موجود شرکا سے خطاب کرتے ہوئے متحدہ طلبہ محاذ کالج کے رہنما زاہد مغل، سٹی صدر جموں کشمیر نیشنل سٹوڈنٹس فیڈریشن (JKNSF) مظفرآباد مجتبیٰ خواجہ، کالج صدر JKNSF عامر سہیل، عاصم مغل، JKNSF آزاد کے رہنما ظہیر میر، KSF کے رہنما ندیم ماگرے، PSF کے رہنماعلی نقوی اور دیگرنے کہا کہ پاکستان میں کالعدم قرار دی گئی مذہبی تنظیمیں کشمیر کے پر امن ماحول کو خراب کرنے کی کوشش کر رہی ہیں اور حکومت پاکستان دوہرا میعار اپنا کر کشمیر کے خطے کو تہس نہس کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ یہ بنیاد پرست اور دہشت گرد کشمیری عوام کو نفرت کی نگاہ سے دیکھتے ہیں اور ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ ان کے رہنماؤں کے کشمیر میں داخلے پر پابندی لگائی جائے۔ ہم مذہبی انتہا پسندوں اور دہشت گردوں کو کسی صورت اجازت نہیں دیں گے کہ وہ اس پر امن خطے کو شام یا افغانستان بنائیں۔ کشمیر کی آزادی کبھی بھی مذہبی بنیادوں پر حاصل نہیں کی جا سکتی بلکہ کشمیر کی آزادی کا اگر کوئی حل ہے تو وہ طبقاتی بنیادوں پر ہے۔