حیدرآباد: بالشویک انقلاب کی 99 ویں سالگرہ کے موقع پر سیمینار

| رپورٹ: اویناش |

پاکستان ٹریڈ یونین ڈیفنس کمپئین (PTUDC) اور بیروزگار نوجوان تحریک (BNT) کی جانب سے 20 نومبر 2016ء کو بالشویک انقلاب کی سالگرہ کے موقع پر ایک سیمینار منعقد کیا گیا جس میں مختلف علاقوں سے نوجوانوں، خواتین، محنت کشوں اورٹریڈ یونین رہنماؤں نے شرکت کی۔ سیمینار میں ’’پاکستان میں محنت کشوں کی تحریک کے تناظر‘‘ پر بحث کی گئی جبکہ بالشویک انقلاب کو خراج تحسین پیش کیا گیا۔ پروگرام کی صدارت PTUDC سندھ کے رہنما ایڈووکیٹ نثار احمد چانڈیو نے کی جبکہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے نادرا ایمپلائز یونین سندھ کے صدر رضا خان سواتی، ٹریٹ کارپوریشن ایمپلائز یونین کے رہنما عدنان شیخ، پاکستان پیرامیڈیکل اسٹاف ایسو سی ایشن سندھ کے سابق جنرل سیکریٹری کامریڈ پرشوتم، PTUDC حیدرآباد کے رہنما کامریڈ اویناش، نتھو مل، وومین آرگنائزر لاجونتی، نیلم اور لتا، بیروزگار نوجوان تحریک کے صوبائی رہنما ڈاکٹر ونود کمار، BNT جامشورو کے رہنما حاجی شاہ اور سرفراز چھلگری نے کہا کہ آج سرمایہ دارانہ نظام پوری دنیا میں ناکام ہورہا ہے اور لوگ اپنی بنیادی ضروریات زندگی سے محروم ہوتے جارہے ہیں، ایسی صورتحال میں پاکستان جیسے ممالک میں کسی بھی قسم کی ترقی کی امید رکھنا سوائے خوش فہمی کے اور کچھ بھی نہیں، یہاں محنت کشوں کی تحریکیں ٹکڑوں ٹکڑوں میں ہر ادارے میں موجود ہیں لیکن ہمیشہ کی طرح ٹریڈ یونینز کی غداریوں کی بدولت انہیں کامیابی سے ہمکنار نہیں کروایا جارہا، ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم انہیں ایک پلیٹ فارم پر جمع کریں اور تمام مسائل کی خلاف مشترکہ جدوجہد کریں تاکہ یہاں اس نظام کے خلاف اٹھنے والی تحریک کو انقلاب میں تبدیل کیا جاسکے، بالشویک انقلاب تاریخ کا وہ پہلا شعوری قدم تھا جس کے ذریعے ایک غیر طبقاتی معاشرے کی طرف قدم بڑھایا گیا، یہ سب کچھ بالشویک پارٹی کے بغیر ناممکن تھا، اسی لئے آج پاکستان میں بھی قیادت کا ایک شدید بحران موجود ہے جسے صرف ایک مارکسی نظریات سے لیس پارٹی کے زریعے ہی پُر کیا جاسکتا ہے۔ مقررین نے بالشویک انقلاب پر بات کی جبکہ مختلف اداروں کے مسائل کو بھی زیر بحث لایا گیا۔ اسٹیج سیکرٹری کے فرائض سہیل چانڈیو نے ادا کئے جبکہ کامریڈ اصغر میمن اور آسن و یگر کی انقلابی نظموں اور ترانوں سے پنڈال گونجتارہا۔ سیمینار کے اختتام پر گڈانی سانحے پر دو منٹ کی خاموشی بھی اختیار کی گئی۔