قصور: ضلعی انتظامیہ کے جگا ٹیکس کے خلاف رکشہ ڈرائیوروں کا احتجاج

| رپورٹ: PTUDC قصور |

پاکستان ٹریڈ یونین ڈیفنس کمپئین (PTUDC) اور شاہین رکشہ یونین کے زیر اہتمام ٹی ایم اے قصور کی جگا گیری کیخلاف شہر بھر کے موٹر سائیکل رکشہ ڈرائیوروں نے مکمل ہڑتال کی اور غیر قانونی طور پر لاگو کیے گئے ٹیکسوں کیخلاف ڈی سی او آفس قصور کی طرف مارچ کیا۔ جاوید خاں عرف ببو، ایم ڈی آزاد، قیصر حسین، بابا ادریس، محمد رضا، رفیق احمد اور دیگر کی قیادت میں رکشہ ڈرائیور سینکڑوں کی تعداد میں ضلع کچہری پہنچ گئے جس کے باعث پوری ضلع کچہری میں تل دھرنے کی جگہ نہ رہی۔ اس موقع پر رکشہ ڈرائیوروں نے ٹی ایم اے قصور کیخلاف سخت نعرے بازی کی اور کہا کہ ٹی ایم اے کی طرف سے ہر رکشہ ڈرائیور پر روزانہ بیس روپے جرمانہ عائد کر دیا گیا ہے حالانکہ ٹی ایم اے کسی قسم کی کوئی سہولت رکشہ ڈرائیوروں کو مہیا نہیں کرتا، اس سے پہلے شہر میں موجود تانگہ اڈوں پر کروڑپتی سرمایہ داروں نے ٹی ایم اے کے افسران کے ساتھ مل کر قبضے کرلیے ہیں اور اب رکشہ ڈرائیوروں کے پاس پورے شہر میں کھڑے ہونے اور پانی پینے کیلئے کوئی جگہ نہیں ہے، اس پر ظلم کی انتہا یہ ہے کہ ہر چوک اور شاہراہ پر ٹی ایم اے کے غنڈے بغیر کسی قانون اور جواز کے جگا ٹیکس وصول کر رہے ہیں، بیس روپے کی پرچی کے پیسے جمع کرکے یہ جگا ٹیکس سو روپے سے بھی زیادہ ہوجاتا ہے، رکشہ ڈرائیور تین سو روپے مالک کو ادا کرتا ہے، اس طرح اس کی جیب میں کچھ بھی نہیں آتا، اب صورتحال یہ ہوگئی ہے کہ گھر میں دووقت کی روٹی پکانا نا ممکن ہوتا جارہا ہے۔ ایڈمنسٹریٹر ٹی ایم اے محمد شاہد نے رکشہ ڈرائیوروں کی یونین کے نمائندوں کے مسائل سننے کی بجائے انہیں انتہائی حقارت سے واپس کر دیا اور کہا کہ کسی ٹیکس میں کوئی کمی نہیں ہوگی، تاہم ڈی سی او قصور عمارہ خاں نے رہنماؤں کو یقین دلایا کہ دو روز کے اندر ان کے مسائل حل کر دئیے جائیں گے جس پر ڈرائیور یونین نے دو روز تک پہیہ جام ہڑتال ملتوی کرنے کا اعلان کر دیا۔