پراگریسو یوتھ الائنس کے وفد کا جام پورکا دورہ

رپورٹ:کامریڈ عامرکریم:-
آل پاکستان پروگریسو یوتھ الائنس کے انقلابی کارواں نے کشمیر ،پنڈی ،مالاکنڈ ،لوئردیر،سوات ،ڈیرہ اسماعیل خان اور لیہ کے بعد جام پور پہنچنے پر ایک کنونشن کا انعقاد کیا گیا۔کنونشن کی میزبانی یوتھ فار انٹرنیشنل سٹوڈنٹس YFIS ،پیپلزسٹوڈنٹس فیڈریشنPSFاور بے روزگار نوجوان تحریکBNT ضلع راجن پور کے نوجوانوں نے کی۔کنونشن کی تقریب پریس کلب جام پورمیں ہوئی۔پریس کلب کے گیٹ پر سرخ استقبالی بینر کے علاوہ پنڈال میں بہت سے سرخ بینر سجائے گئے تھے جن میں طلباء اور نوجوانوں کے مسائل کے حوالے سے نعرے اور مطالبات درج تھے۔کنونشن کی تقریب پانچ گھنٹے جاری رہی۔سٹیج سیکرٹری کے فرائض انقلابی کارواں کے ایک رکن کامریڈ شہر یار ذوق نے کئے ۔کنونشن کا باقاعدہ آغاز عنصر کھچی کے انقلابی ترانے سے ہوا۔اور مختلف نوجوانوں نے انقلابی شاعری بھی سنائی جن میں فاروق فارس،تیمور،پروفیسراشکر فاروقی اور عبدلکریم محسن شامل ہیں۔کنونشن سے نوجوان طالبِ علم مبشر پتافی،اسحاق مصطفی،محمد بخش براٹھا کے علاوہ آصف گشکوری، اسد امین،عصمت ملک،عاطف جاوید ،گلزار لودھی،کامریڈ رؤف لنڈ ،ماہ بلوص اسد،عمر رشید،راشد شیخ اور کامریڈ راشد خالد نے خطاب کیا۔ مقررین نے سرمایہ دارنہ استحصال اس کی ذلتوں ،اذیتوں سے نجات کیلئے سوشلسٹ انقلاب کی جدوجہد کے عزم کا اظہار کیا اور ساتھ ہی یہ بھی واضح کیا کہ اس نظام میں رہتے ہوئے کسی بھی ایک مسئلے کا حل موجود نہیں خواہ وہ تعلیم کا ہو علاج کا ہواس نظام میں کوئی بھی ایک مسئلہ حل نہیں کیا جا سکتا۔انہوں نے کہا کہ امریکہ ہو مذہبی بنیاد پرستی ہو حکومت ہو عدلیہ ہو سب سرمایہ دارانہ نظام کے محافظ ہیں اور اسی پر پل رہے ہیں۔لیکن اب ان کے دن تھوڑے رہ گئے ہیں اور ان کے استحصال اور جبر کے خاتمے کا وقت آگیا ہے۔کیو نکہ نوجوانوں،کسانوں ،محنت کشوں،طالبِ علموں نے خود کو منظم کرنا شروع کر دیا ہے۔کنونشن کے اختتام پر پریس کلب سے ٹریفک چوک تک ریلی نکالی گئی۔ریلی میں شریک نوجوان بھر پور انداز میں نعرے بازی کر رہے تھے’’انقلاب انقلاب سوشلسٹ انقلاب، سوشلزم آوے آوے ،کالی رات جاوے جاوے،جب تک جنتا بھوکی ہے یہ آزادی جھوٹی ہے،نہ قومی جنگ نہ مذہبی جنگ طبقاتی جنگ طبقاتی جنگ،امریکہ کا جو یار ہے غدار ہے ،غدار ہے‘‘ نوجوانوں نے پر جوش انداز سے فلک شگاف نعرے بازی جس کی وجہ سے مقامی نوجوان بھی ریلی میں شامل ہوگئے۔کنونشن میں مندرجہ ذیل قراداد منظور کی گئی۔
طبقاتی نظامِ تعلیم کا خاتمہ،طلباء یونین کے الیکشن کا انعقاد،پرائیویٹ تعلیمی اداروں کو قومی ملکیت میں لیکر طلباء اور اساتذہ کے جمہوری کنٹرول میں دینا،تعلیمی سہولتوں میں دیہی اور شہری فرق کا خاتمہ،فوجی بجٹ میں کٹوتی کرکے طلباء کو جدید تعلیم اور کھیل گی جدید سہولیات فراہم کرنا اور طلباء کے لئے جدید ریسرچ کا قیام عمل میں لانا۔طلباء کو مفت سفر کی سہولت فراہم کرنا ،مفت تعلیم فراہم کرنا ،روزگار فراہم کرنا یا بیروزگاری الائنس دینا،شامل تھا۔کنونشن میں پاکستان سرائیکی پارٹی اورسرائیکستان قومی اتحاد سمیت دیگر تنظیموں کے نوجوانوں نے بھی شرکت کی۔