فاٹا کا سوال
کسی نظام کو چلانے کے کئی انتظامی طریقے ہو سکتے ہیں لیکن جب تک بنیادی معاشی اور سماجی بنیادوں کو نہ بدلا جائے کوئی تبدیلی نہیں آ سکتی۔
کسی نظام کو چلانے کے کئی انتظامی طریقے ہو سکتے ہیں لیکن جب تک بنیادی معاشی اور سماجی بنیادوں کو نہ بدلا جائے کوئی تبدیلی نہیں آ سکتی۔
وہ اب جان چکا تھا کہ اس میں اب محنت کی سکت باقی نہیں رہی، لیکن اس کے پاس اور بیچنے کو تھا ہی کیا؟
ایک طرف اسرائیلی ریاست کی قتل و غارت ہے تو دوسری طرف غربت، بیروزگاری اور محرومی کے عذاب ہیں۔
’سوشلزم کیا ہے؟‘ کا پہلا ایڈیشن قارئین کی خدمت میں پیش ہے۔
کسی صوبے یا انتظامی یونٹ کے وسائل وہاں کے تمام باسیوں کی فلاح پر خرچ ہوں تب ہی کسی بہتری کا سوال پیدا ہو سکتا ہے۔
لائن آف کنٹرول کے اُس پار فوجی جبر پر بات کرنے والے کو پاکستانی ایجنٹ قرار دیا جاتا ہے اور اگر اِس طرف اپنے حقوق مانگے جائیں تو انہیں کفریہ کلمات گردانا جاتا ہے۔
داخلی خلفشار کو دبانے کے لئے بھی ایسی خارجہ محاذ آرائیوں کا سہارا لیا جاتا ہے۔
آصف زرداری نے 4 مئی کو لاہور میں بیان دیا ہے کہ پیپلز پارٹی ’نظریہ ضرورت‘ کے تحت تحریکِ انصاف سے بھی اتحاد کرنے کو تیار ہے۔
موجودہ سرمایہ دارانہ بنیادوں پر شام کی تعمیر نو اور قبل از جنگ کی حالت میں واپسی کبھی بھی نہیں ہوسکتی۔
مروجہ نظریات اور رجحانات نے مارکس کو مسلسل اور بے رحم جدوجہد کرنے اور بعض اوقات انتہائی وحشیانہ اور ننگ انسانیت ذاتی حملوں کا مقابلہ کرنے پر مجبور کیا۔
ایک خوشحال گھرانے سے تعلق رکھنے کے باوجود مارکس نے ایک فاقہ مست انقلابی کی زندگی گزارنے کو ترجیح دی۔
میکرون کی نیو لبرل سرمایہ دارانہ حکومت کے خلاف یہ بغاوت تیزی سے مختلف شعبوں میں پھیلتی جا رہی ہے۔
یسی اپوزیشن، یکطرفہ صحافت اور عدالت بھلا کیسے کسی اعتبار یا احترام کے قابل رہے گی۔
شکاگو کے محنت کشوں کی جانب سے اوقات کار میں کمی کی جدوجہد آج کے عہد میں بھی ناگزیر بن چکی ہے۔
تعزیتی ریفرنس کا آغاز کامریڈ بشیر لاکھو کی یاد میں ایک منٹ کی خاموشی اختیار کر کے کیا گیا۔