جھنگ میں ایک روزہ مارکسی سکول

رپورٹ: رضوان اختر:-
10جون بروز اتوار کو ہیڈ تریموں پر ایک روزہ مارکسی سکول کا انعقاد کیا گیا۔ جس میں فیصل آباد،جھنگ اور چنیو ٹ سے 60 کامریڈز نے شرکت کی۔سکول کا آغاز کامریڈ ہارون نے حبیب جالب کی انقلابی نظم پڑھ کر کیا۔ پہلا سیشن پاکستان تناظرکا تھاجس کوچیئر کامریڈ عصمت نے کیا اور لیڈ آف کامریڈ عمر نے دی جس میں انہوں نے بر صغیر میں مزدور جدوجہد اور برطانوی سامراج کے کردار اور مقامی حکمران طبقے کے کردار پر روشنی ڈالی۔اس کے علاوہ حالیہ بجٹ کی حقیقت کو واضح کیا۔ کامریڈ ثقلین شاہ نے کنٹری بیوشن میں تفصیل سے بتایا کہ کس طرح پاکستان ایک ناکام ریاست ہے۔کامریڈ رضوان نے پاکستان کے سیاسی اور معاشی بحران کو عالمی سرمایہ داری کا بحران تسلسل قرار دیا۔ کامریڈ صفدر نے پاور لوم ورکر کے مسائل پر روشنی ڈالی اور ان کا حل سوشلسٹ انقلا ب بتایا۔ آخری کنٹری بیوشن میں کامریڈ عثمان نے خوراک کے بحران کو سرمایہ داروں کے خود ساختہ بحران قرار دیا اور کہا کہ پاکستان کی غذائی اجناس سے نہ صرف پاکستان بلکہ افغانستان کی ضروریات بھی پوری کی جا سکتی ہیں۔ پہلے سیشن کا سم اپ کامریڈ راشد خالد نے کیا جس میں انہوں نے ماضی میں مزدور تحریک کی ناکامیوں کی وجوہات بیان کرنے کے علاوہ سوویت یونین کے انہدام اور سٹالنزم کے جرائم کی تفصیلات بھی بیان کیں۔
دوسرا سیشن انقلاب چین کی تاریخ پر تھا، جس کو کامریڈ ذوالقرنین نے چیئر کیا اور لیڈآف کامریڈ راشد خالد کی تھی۔ لیڈ آف میں کامریڈ نے چین کی قدیم تاریخ پر روشنی ڈالی اور 1911ء میں ہونے والے انقلاب اور اس کے بعد ہونے والی معاشی اور سماجی تبدیلیوں کا ذکر کیا۔1921 ء میں چین کی کمیونسٹ پارٹی کا قیام ہوا جس کے بعد اس نے چینی سماج میں وسیع بنیادیں حاصل کیں لیکن سٹالن ازم کے ابھار کے بعد کمنٹرن کی غداریوں کی وجہ سے 1925-27ء کا انقلاب نا کام ہوا۔ 1930 ء کی دہائی میں کسانوں نے لانگ مارچ شروع کیا جو 1949ء میں چین کے انقلاب پر اختتام پذیر ہوا۔ گو کہ انقلاب کے بعد قائم ہونے والی ریاست 1917ء میں قائم ہونی والی روس کی سوویت ریاست کی بنیادوں پر قائم نہیں ہوئی تھی بلکہ سٹالنسٹ زوال پذیری کے باعث ابھرنے والی سوویت یونین کی مسخ شدہ ریاست کے نقش پر قائم ہوئی تھی۔
کنٹری بیوشنز میں کامریڈ ارتقا، کامریڈ سجاد اور کامریڈ مجاہد نے چینی سماج پر انقلاب کے اثرات پر روشنی ڈالی۔کامریڈ راشد نے سم اپ میں چین اور امریکہ کے تضادات سے بھرپور تعلقات کی وضا حت کی اور کہا کہ چین میں آج سرمایہ د ارانہ نظام کے خاتمے اورمحنت کشوں کی حقیقی آزادی کے لیے سوشلسٹ انقلاب ناگزیر ہے۔
تیسرا اور آخری سیشن تنظیم پر تھاجسے چیئر کامریڈ رضوان نے کیا اور لیڈ آف کامریڈذوالقر نین نے دی۔ کامریڈ نے موجودہ بحران کے نہ حل ہونے والے تضادات کو جڑ سے اکھاڑنے کے لئے بالشویک تنظیم کی اہمیت اور اس کو فعال بنانے کے لئے پر مغز بحث کی۔ فیصل آباد میں انقلابی قوتوں کی تعمیر کے لیے ہونے والی سرگرمیوں کے بارے میں کامریڈ عمر رشید،کامریڈ عصمت،کامریڈ عثمان اور کامریڈ رضوان نے رپورٹس پیش کیں۔ کامریڈ ثقلین نے مارکسی قوتوں کی بڑھوتری کی اہمیت پر زور دیا۔ سم اپ کامریڈ ذوالقرنین نے کیا۔ اس کے بعد سکول کا اختتام انٹرنیشنل گا کر کیا گیا۔