او جی ڈی سی ایل ملازمین کا سہولیات کے خاتمے کے خلاف جدوجہد کا آغاز

| رپورٹ: PTUDC حیدرآباد |

او جی ڈی سی ایل (OGDCL) ملازمین کی جانب سے سہولیات کے خاتمے کے خلاف جدوجہد کا آغاز کیاگیاہے، اس سلسلے میں پچھلے کچھ دنوں سے ملازمین کی حیدرآباد ٹنڈو عالم آئل فیلڈ سمیت پورے ملک میں تحریک جاری ہے اور کئی فیلڈز کے مین گیٹس پر محنت کش دھرنا دے کر بیٹھے ہیں۔ اس تحریک کا آغاز تب ہوا جب ایم ڈی کی جانب سے محنت کشوں کی تنخواہوں میں سالانہ انکریمنٹ سمیت پنشن اور میڈیکل کی سہولیات کے خاتمے کا اعلان کیا گیا جس کے خلاف محنت کشوں میں شدید غصے کی لہر دوڑ گئی اور وہ یونین کی قیادت میں اپنے حقوق حاصل کرنے کے لئے سراپا احتجاج ہیں۔ PTUDC کے وفد نے تفصیلات جاننے کے لئے یونین کے رہنما حسن بخش کھوسو سے رابطہ کیا تو انہوں نے بتایا کہ ”ادارے نے محنت کشوں سے اہم مراعات چھین لی ہیں اور پنشن، تنخواہوں میں سالانہ 8 فیصد انکریمنٹ سمیت میڈیکل جیسی بنیادی سہولیات کا چھیننا ملازمین پر بہت بڑا حملہ ہے“، انہوں نے مزید بتایا کہ ”ہم اس فیصلے کے بعد کچھ دنوں سے فیلڈ پر احتجاج کررہے تھے اور 21 جون کو ہمارا ایک بہت بڑا دھرنا کنر فیلڈ پر متوقع تھا لیکن انتظامیہ نے کورٹ سے اسٹے لیا ہے جس کے بعد ہمیں ادارے کی حدود میں احتجاج کرنے کی اجازت نہیں، ہم اس عمل کی شدید مذمت کرتے ہیں اور مزید لائحہ عمل بناتے ہوئے اپنے مطالبات کی منظوری تک جدوجہد کو جاری رکھیں گے“۔ اس سلسلے میں پاکستان ٹریڈ یونین ڈیفنس کمپئین کا ہنگامی اجلاس بھی حیدرآباد میں طلب کیا گیا جس میں PTUDC کے رہنما ایڈوکیٹ نثار احمد چانڈیو، جے پرکاش و دیگر نے کہا کہ ”ہم OGDCL کے ملازمین کے ساتھ ہر محاذ پران کی لڑائی میں ان کا ساتھ دیں گے“۔ آخر میں ایک قرار داد منظور کی گئی جس میں ملازمین کی جدوجہد کو خراج تحسین پیش کیا گیا اور ان کے شانہ بشانہ لڑنے کا عزم کیا گیا ۔