| رپورٹ: PTUDC کشمیر |
محنت کشوں کے عالمی دن کے موقع پر یکم مئی کو سرینگر میں ’سنٹر فار انڈین ٹریڈ یونینز‘ (CITU) کے زیر اہتمام چنار پارک سے مختلف شعبوں کے محنت کشوں کی ریلی نکالی گئی۔ محنت کشوں نے اپنے مطالبات پر مبنی بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے اور وہ لال چوک کی جانب مارچ کرتے ہوئے بھارتی حکمرانوں کی عوام دشمن پالیسیوں کے خلاف فلک شگاف نعرے لگا رہے تھے۔ ریلی کی قیادت کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا کے رہنما اور CITU کے ریاستی صدر کامریڈ محمد یوسف تاریگامی نے کی۔ مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پورے کشمیر میں لیبر قوانین صرف کاغذوں پر ہی نظر آتے ہیں ، مستقل ملازمتوں کی بجائے دہاڑی اور کنٹریکٹ لیبر کا اجرا کر کے محنت کشوں کا بدترین استحصال کیا جارہا ہے، ان کا کہنا تھا اس استحصال اور مزدور دشمن پالیسیوں کے خلاف انفرادی کوششوں کی بجائے اجتماعی اور اشتراکی جدوجہد کی ضرورت ہے جس کے لئے محنت کشوں کو متحد اور منظم ہونا ہوگا۔ اس کے علاوہ CITU کے جنرل سیکرٹری اور ممبر پارلیمنٹ تاپن سین، CITU کی سیکرٹری اور آل انڈیا فیڈیشن آف انگن وادی ورکرز کی صدر ’کے ہیملاتا‘ اور کسان رہنما غلام نبی ملک سمیت مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے محنت کش رہنماؤں نے خطاب کرتے ہوئے مودی حکومت کی نیو لبرل معاشی پالیسیوں کی شدید مذمت کی، ان کا کہنا تھا کہ معاشی بحران کا سارا بوجھ محنت کشوں پر ڈالا جا رہا ہے، بنیادی ضروریات زندگی پر حکومتی سبسڈی کو جی ڈی پی کے 1.75 فیصد تک کم کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے جبکہ سرمایہ داروں کو جی ڈی پی کے 5 فیصد تک ٹیکسوں میں چھوٹ دی جا رہی ہے، حکمران ذات، مذہب اور نسل کے ذریعے محنت کشوں کو تقسیم کرنے کی کوشش کررہے ہیں ، ان عزائم کو ناکام کرنے کے لئے محنت کشوں کو طبقاتی بنیادوں پر متحد ہو کر سرمایہ دارانہ نظام کے خلاف جدوجہد کرنا ہو گی۔