صادق آبادمیں یوم مئی کی تقاریب

[رپورٹ:PTUDC صادق آباد]
صادق آباد میں یوم مئی کی تقریبات 1989ء سے مسلسل ہورہی ہیں۔ 2014ء کی یوم مئی کی تقریبات کا آغاز بھی یکم مئی سے کئی روز قبل شہربھر میں اور تمام صنعتی اور غیر صنعتی اداروں میں پاکستان ٹریڈ یونین ڈیفنس کمپئین(PTUDC) کے ولولہ انگیز اورانقلابی مواد سے مزین پوسٹر چسپاں کرکے کیا گیا ۔ یوم مئی کی ریلی کا آغازصبح 7 بجے فوجی فرٹیلائیزر کمپنی کے گیٹ نمبر 8 سے ہوجہاں سے ریلی کی قیادت مزدور راہنما قمرالزماں خاں، گل محمد کٹہ، نواب دین لاشاری، عبدالمجید، ملک غلام رسو ل کی قیادت میں ریلی جمالدین والی شوگر ملز 2 کے گیٹ پر پہنچی جہاں مزدوروں نے زبردست نعرہ بازی کی، وہاں سے فاطمہ فرٹیلائیزر کمپنی مختار گڑھ کے گیٹ نمبر 2 پرآل کنٹریکٹر ایمپلائیز یونین اور مزدور یونین لوڈنگ اینڈ بیگنگ کنٹریکٹرز یونین کے مزدوروں نے اپنے قائدین محمد شعبان واہلہ، محمد اسلم عباسی، علی گل، غلام محی الدین، رفیق ولانہ کی قیادت میں ریلی کازبردست نعرہ بازی کرتے ہوئے استقبال کیا۔فوجی فرٹیلائیزر کمپنی گیٹ نمبر ایک پرایمپلائیزیونین فوجی فرٹیلائیزر کمپنی کے جنرل سیکرٹری راؤ طاہر علی، پیر بخش، بشیر احمد کی قیادت میں مزدورں کا ایک جھتا ریلی میں شامل ہوا۔ وہاں یوم مئی کی ریلی کے شرکاء نے اپنے حقوق اور مطالبات سے مطابقت رکھنے والے نعرے لگائے۔ تقریباََ 9 بجے ریلی ضلعی ہائی وے یونین کے دفتر پر پہنچی جہاں سے سڑک بنانے والے مزدوراپنے قائدین حبیب چانڈیہ اور چوھدری ارشد کی قیادت میں اپنے جھنڈوں اور بینرز کے ساتھ ریلی میں شامل ہوئے۔غوثیہ چوک پر پہلے سے ہی مختلف یونینز اور ایویسی ایشنز کے کارکن اور سیاسی ورکرز جمع تھے جنہوں نے ریلی کا نعروں اور تالیوں سے استقبال کیا، یہاں پر کامریڈ عبدالصمد، جہانزیب بابر، ماجد علی، کاشف گل، ندیم بلوچ راک بابوصبح 7 بجے سے ہی غوثیہ چوک پر مزدور ریلیوں، شرکاء اور سیاسی کارکنان کا استقبال کرنے کے لئے موجود تھے۔اس موقع پر واپڈا ہائیڈرو یونین، رکشہ یونین، ایپکا، پنجاب ڈسپنسرز یونین، اتحاد سینٹری لیبر یونین کی ریلیاں اور شرکاء بھی پہنچ گئے ۔یہاں سے ’’ مزدور اتحاد، زندہ باد‘‘، ’’شکاگو کے شہیدوں کو سرخ سلام‘‘، ’’انقلاب انقلاب، سوشلسٹ انقلاب‘‘، ’’ٹھیکے داری، سرمایہ داری، جاگیرداری، مردہ باد‘‘، ’’جب تک جنتا بھوکی ہے، یہ آزادی جھوٹی ہے‘‘کے نعرے لگاتے ہوئے شرکا اسپتال روڈ، انڈر پاس، ریلوے روڈ سے ہوتے ہوئے ’’بھٹو شہید چوک‘‘ پر درانتی ہتھوڑے والے سرخ جھنڈوں اور مختلف فیکٹریوں کے مزدوروں کے مطالبات والے بینرزسے مزین جلسہ گاہ پر پہنچے جہاں مزدور راہنماؤں نے خطاب کیا۔


جلسہ کے سٹیج سیکریٹری جام عبدالصمد ایڈووکیٹ نے جلسے کا آغاز شکاگو کے شہید مزدوروں کی یاد میں ایک منٹ کی خاموشی سے کرایا ۔ جلسہ گاہ میں چار سوپچیس کرسیاں لگائی گئیں تھیں جو شرکاء سے بھری ہوئی تھیں۔تحصیل صادق آباد کے تمام اداروں، فیکٹریوں کی یونینز، ایسوسی ایشنز اور تنظیموں کی نمائندگی موجودتھی۔ جلسے سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان ٹریڈ یونین ڈیفنس کمپئین کے مرکزی سینئر وائس چیئرمین قمرالزماں خاں، پراونشل ہائی ویز کے چیئرمین چوھدری محمد ارشد، درزی یونین کے محمد صابر، فروٹ رہڑی یونین کے صدر محمد شریف، انقلابی رکشہ یونین کے صدر ندیم بٹ، واپڈا ہائیڈرویونین کے وحید بٹ، ایپکا صادق آباد کے صدر منیر چوھدری، نائب صدر کاشف گل، آل کنٹریکٹر یونین کے جنرل سیکریٹری اسلم عباسی، مزدور یونین بیگنگ اینڈ لوڈنگ کنٹریکٹر کے چیئرمین نواب دین لاشاری، ایمپلائیز یونین فوجی فرٹیلائیزر کمپنی کے جنر ل سیکریٹری راؤ طاہر علی، برطرف مزدور ایکشن کمیٹی فاطمہ فرٹیلائیزر کمپنی کے ناصر محمود، کسان ایکشن کمیٹی کے ملک خان محمد، کامریڈ فقیر محمد، بے روزگار نوجوان تحریک کے رئیس کجل نے کہا کہ حکمران طبقہ، مزدور مخالفت میں ایک ہے۔نجکاری، سرمایہ داری، ٹھیکے داری نظام اور مزدور کے استحصال پر ’’مفاہمت کی پالیسی‘‘ پر عمل کیا جارہا ہے۔ محنت کش طبقے کو اپنی انقلابی پارٹی بنا کر’’سوشلسٹ انقلاب ‘ ‘کرنا ہوگا ۔مقابلہ محنت کرنے اور محنت لوٹنے والوں کا ہے۔ مزدوروں کے دشمن متحد اور خود مزدور تعصبات میں بٹے ہوئے ہیں۔ پاکستان میں حکمرانوں کے طے کردہ حقوق بھی مزدوروں کو نہیں مل رہے۔ نج کاری کے ذریعے اداروں کی لوٹ سیل لگا کر مزدوروں کو بے روزگار کرنے کی پالیسی کی مذاحمت کی جائے گی۔ سرمایہ داری کا سفینہ دنیا بھر میں ڈوب رہا ہے متبادل نظام اشتراکیت ہے جس میں اکثریتی محنت کش طبقے کو اسکے حقوق مل سکتے ہیں۔ ٹریڈ یونین قیادتیں ایک ادارے میں دوسری یونین بنانے سے باز رہیں۔ جمہوری عمل کے ذریعے نئی قیادتوں کا انتخاب کرکے پچاس پچاس سال سے مسلط، مصالحت پسند قیادتوں سے چھٹکارہ حاصل کیا جائے۔ مزدور کا حق گیٹ پر مل سکتا ہے، عدالتی لڑائی سرمایہ دار کو فائدہ پہنچاتی ہے۔مزدوروں کے نفاق کی وجہ سے ٹھیکے داری نظام کے ذریعے مزدورں کے زندہ جسموں کو بھنبھوڑا جارہا ہے۔ تمام سیاسی پارٹیوں اور قیادتوں کا ایجنڈا سامراجی اطاعت اور مزدور دشمنی ہے مزدوروں کو اپنی لڑائی خود لڑنا ہوگی ۔