کشمیر: کھائیگلہ میں ’’الیکشن 2016ء اور عوامی مسائل‘‘ کے عنوان سے سیمینار

| رپورٹ: وقاص بشیر |

جموں کشمیر نیشنل سٹوڈنٹس فیڈریشن (JKNSF) کے زیر اہتمام مورخہ 19 جولائی کو کھائیگلہ میں الیکشن 2016ء اور عوامی مسائل کے عنوان سے پروگرام کا انعقاد کیا گیا۔ پروگرام سے جے کے این ایس ایف کے مرکزی صدر بشارت علی خان، مرکزی سینئر نائب صدر خلیل بابر، سابق مرکزی صدر جے کے این ایس ایف راشد شیخ، مرکزی چیف آرگنائزر تنویر انور، مرکزی ڈپٹی آرگنائزر کفایت اللہ، مرکزی ڈپٹی جنرل سیکرٹری کاشف رشید، چیئرمین سٹڈی سرکل پی ایس ایف پونچھ عاصم اختر، ضلعی چیئرمین جے کے این ایس ایف التمش تصدق، مرکزی رہنما جے کے این ایس ایف ابرار لطیف، نائب صدر این ایس ایف راولپنڈی برانچ شفقت رحمداد، پی ٹی یو ڈی سی رہنما کامریڈ حفیظ، رہنما جے کے این ایس ایف زاہد اقبال، سید بلوچ، ارسلان شانی نے خطاب کیا۔ مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جوں جوں سرمایہ دارانہ نظام گراوٹ کا شکا ر ہے تو حکمران طبقات میں آپسی رنجشیں اور سکینڈلز بھی سامنے آتے جا رہے ہیں اور ان کی بد عنوانیاں عوام کے سامنے عیاں ہوتی جا رہی ہیں۔ اس ضمن میں مختلف سیاسی پارٹیاں جو کہ اپنے آپ کو پاکیزہ ثابت کرنے کے لئے ایک دوسرے پر کیچڑ اچھالتے ہوئے نظر آتی ہیں لیکن دراصل ہر ایک سیاسی پارٹی پر براجمان قیادت اقتدار کے مزے بھی لوٹ چکی ہے اور دولت کی ریل پیل میں اپنے ہاتھ بھی صاف کر چکی ہے اور اپنی بد عنوانیاں چھپانے کے لئے ایک دوسرے پر لعن طعن کر رہی ہیں۔ لیکن اقتدار کی ہوس کی خاطر وہیں ہمیں نظر آتا ہے کہ کشمیر میں کل تک ایک دوسرے کرپٹ کہنے والے آج اتحاد بنا کر بیٹھے ہیں۔ ماضی کی ہی بات ہے جب مسلم کانفرنس کے خلاف کرپشن کی چارج شیٹس پیش کی جا رہی تھیں اور آج تبدیلی کے نعرے لگانے والے بڑے علمبردار اسی مسلم کانفرنس کے ساتھ اتحاد میں نظر آتے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ یہ کیفیت تمام سیاسی پارٹیوں کی ہے جو کہ ایک دوسرے کے مخالف بھی ہیں اور اتحادی بھی۔ اس سے ہمیں ان سیاسی پارٹیوں کی حقیقت عیاں ہوتے ہوئے نظر آتی ہے کہ درحقیقت یہ اس نظام کی وفادار ہیں۔ محنت کشوں کی انقلابی تحریک کے اندر بننے والی پیپلز پارٹی پر براجمان قیادت بھی اسی طبقہ کی آلہ کا ر اور حصہ بنی ہوئی ہے۔ جس فوج نے تحریک کی پاداش میں پیپلز پارٹی کے کارکنان پر گولیاں برسائیں آج اس پارٹی پر براجمان قیادت فوج کے گن گاتے نہیں تھکتی۔ پچھلے پانچ سالہ حکومت کے دوران کشمیر میں پیپلز پارٹی کی حکومت نے بد ترین معاشی جبر کیا ہے اور عوام کا ایک بھی بنیادی مسئلہ حل کر نے سے قاصر رہی ہے۔ الٹاٹریڈ یونینز پر پابندی عائد کی گئی اور حق کی خاطر آواز بلند کرنے والے محنت کشوں کو قید و بند کی صعوبتیں برداشت کرنی پڑیں۔ تمام تر پارٹیاں عوامی مسائل پر بات کرنا بھی گوارا نہیں کرتیں اور ان کے پاس مہنگائی، بیروزگاری اور طبقاتی نظام تعلیم کے خلاف کوئی پروگرام نہیں ہے۔ ہم سمجھتے ہیں کہ اس خطہ میں موجود ریاستی جبر، رائج طبقاتی نظام، مہنگائی، بیروزگار ی اور دیگر اذیتوں کا خاتمہ سوشلسٹ انقلاب کے ذریعے سے ہی ممکن ہے۔