کھائی گلہ: جموں کشمیر نیشنل سٹوڈنٹس فیڈریشن کا تحصیل کنونشن

[رپورٹ: حارث قدیر]
جموں کشمیر نیشنل سٹوڈنٹس فیڈریشن (JKNSF) کے تحصیل کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا ہے کہ سرمایہ دارانہ نظام کے اندر رہتے ہوئے کشمیر کی آزادی کا حصول ممکن نہیں ہے، حقیقی آزادی کے حصول کیلئے ہمیں اس نظام کو بدلنا ہو گا، اس نظام کے اندر حاصل کی گئی آزادی ویسی ہی ہو سکتی ہے جیسی برصغیر کی تقسیم کے بعد پاکستان، بھارت اور بنگلہ دیش کے محکوم و مظلوم عوام کو نصیب ہوئی ہے، انہوں نے کہا کہ آزادی انسانوں کو چاہیے اور اس کرہ ارض پر بسنے والے اکثریتی انسان ایک اقلیتی طبقے کے سیاسی، سماجی اور معاشی غلام بنے ہوئے ہیں، اس طبقاتی غلامی کو سمجھنے کی ضرورت ہے، سرمائے کے اس نظام میں پیداواری ذرائع پر کنٹرو ل رکھنے والے ہی باقی انسانوں کو معاشی، سیاسی اور سماجی غلامی کی اتھاہ گہرائیوں میں دھکیلتے ہیں، این ایس ایف نے کبھی بھی یہ لڑائی نہیں لڑی تھی کہ بیرونی غاصب حکمرانوں کے چنگل سے نکل کر مقامی حکمرانوں کی غلامی پر اکتفا کیا جائے، JKNSF نے روز اول سے محرومی و محکومی کی بنیادوں کو ختم کرنے کیلئے جدوجہد کی ہے اور آج بھی ہم اس جدوجہد کو وسیع تناظر میں پھیلاتے ہوئے دنیا بھر کے محکوم و مجبور انسانوں کے ساتھ حقیقی جڑات قائم کرتے ہوئے اس کرہ ارض سے محرومیوں کے خاتمے کیلئے برسرپیکار ہیں، JKNSF اس خطے کی واحد تنظیم ہے جو حقیقی آزادی کیلئے جدید سائنسی نظریات پر لڑائی لڑ رہی ہے۔

قبل ازیں JKNSF کے کارکنان نے کھائی گلہ بازار میں طلبہ حقوق کی بحالی، بیروزگاری، مہنگائی، لوڈشیڈنگ، دہشت گردی، قومی اور طبقاتی محرومی کیخلاف احتجاجی ریلی کا انعقاد کیا، ریلی کے شرکا نے نعرے بازی کرتے ہوئے شہر کا چکر لگایا بعد ازاں مرکزی چوک میں واقعی ایک عمارت پرسجائے گئے پنڈال میں آکر ریلی ایک جلسہ کی شکل اختیار کر گئی۔ جلسہ کی صدارت مرکزی ایڈیٹر عزم دانیال عارف نے کی جبکہ سٹیج سیکرٹری کے فرائض ضلعی آرگنائزر عاصم ارشاد نے انجام دیئے، نو منتخب کابینہ کا اعلان ضلعی آرگنائزر نے کیا جبکہ ضلعی چیئرمین التمش تصدق نے تحصیل کابینہ سے انکے عہدوں کا حلف بھی لیا۔ جلسہ سے مرکزی سینئر نائب صدر خلیل بابر، مرکزی ترجمان یاسر حنیف، مرکزی چیف آرگنائزر تنویر انور، مرکزی چیئرمین مالیاتی بورڈ تیمور سلیم، ضلعی چیئرمین التمش تصدق، سابق ضلعی چیئرمین ابرار لطیف، پی ایس ایف کے ممبرسنٹرل کمیٹی رضوان نور، ڈپٹی سیکرٹری جنرل کاشف رشید، ممبر سنٹرل کمیٹی یاسر بشیر، اظہر ریاض، غفار لطیف اور دیگر مقررین نے بھی خطاب کیا۔ مقررین نے مزید کہا کہ آج قومی آزادی کے نام پر بے شمار قوتیں دکانداری کرنے میں مصروف ہیں، لائن آف کنٹرول کے اس پار یا اس پار، حکمران طبقات اور خفیہ اداروں سے فنڈز لیکر دو متحارب ریاستوں کو انکے مفادات کے حصول میں معاون ثابت ہونیوالے نوجوانوں کو اندھیروں کے سوا کوئی مستقبل نہیں دے رہے، بغیر کسی ٹھوس سائنسی نظریے کے آزادی کی جدوجہد ہوا میں تیر چلانے کے مترادف ہے، مستقبل کا واضح لائحہ عمل اور تناظر دینے کے بجائے نوجوانوں کو غنڈہ گردی کی طرف راغب کیا جا رہا ہے، ایسے حالات میں JKNSF ہی وہ واحد قوت ہے جو بین الاقوامی صورتحال کا واضح تناظر تخلیق کرتے ہوئے اس خطے کے معروضی حالات کو سائنسی سوشلزم کے نظریات کی کسوٹی پر پرکھ کر مستقبل کا لائحہ عمل ترتیب دیکر جدوجہد کو جاری رکھے ہوئے ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھوک، ننگ، دہشت گردی، جہالت، قومی اور طبقاتی استحصال اور غلامی کا خاتمہ اسی صورت ممکن ہے کہ اس کرہ ارض سے منافع کے حصول کے اصولوں پر مبنی نظام سرمایہ داری کو جڑ سے اکھاڑ پھینک کر ایک منصوبہ بند معیشت رائج کی جائے۔ این ایس ایف کے کارکنان اس خطے میں سرمایہ داری اور اس کے پروردہ تمام عناصر کیخلاف جدوجہد کو منظم کرتے ہوئے محنت کشوں، کسانوں، نوجوانوں اور طالب علموں کی قیادت کا فریضہ انجام دے کراس خطے سے محرومیوں کے خاتمے اور برصغیر کی سوشلسٹ فیڈریشن کے قیام کیلئے اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔ یہی جدوجہد پوری دنیا کیلئے ایک مشعل راہ بنتے ہوئے انسانیت کے حسین مستقبل کی ضامن ہوگی۔