پنجاب یونیورسٹی میں جمیعت کی غنڈہ گردی، پشتون طلبہ جوابی کاروائی پر مجبور

[رپورٹ: عمران کامیانہ]
18اکتوبر کو پنجاب یونیورسٹی میں پشتون طلبہ یونیورسٹی میں اپنے نئے آنے والے ساتھیوں کو خوش آمدید کہنے کے لئے ایک تقریب کا انعقاد کر رہے تھے جس میں جمیعت کے غنڈہ گرد عناصر نے لاٹھیوں، ڈنڈوں اور اسلحے سے لیس ہو کر حملہ کر دیا۔اس حملے میں غیر مسلح طلبہ پر تشدد کرتے ہوئے جمیعت کے غنڈوں نے یونیورسٹی کے ماحول میں خوف و ہراس پھیلانے کی مذموم کوشش کی اور پانچ طلبہ کو شدید زخمی کر دیا۔ حملے کا نشانہ بننے والے پشتون طلبہ کو بھی مجبوراً جمیعت کے غنڈہ گرد عناصر کو سبق سکھانا پڑا تاکہ مستقبل میں اس طرح کے واقعات کا سدِ باب کیا جاسکے۔یونیورسٹی طلبہ کے مطابق جمیعت کے کچھ بدمعاشوں کی ٹھیک ٹھاک ’’دھلائی‘‘ کے بعد باقی غنڈے فی الوقت مزید ردِ عمل کے خوف سے روپوش ہیں۔

اس سے پہلے بھی طلبہ اور اساتذہ پر تشدد کے ساتھ ساتھ ’’اسلامی جمیعت طلبہ‘‘ بھتہ خوری اور قتل کے واقعات میں ملوث رہی ہے۔ پنجاب یونیورسٹی لاہور کا ہر طالبِ علم اچھی طرح جانتا ہے جمیعت، کیمپس میں ہر علم دوست ایکٹویٹی اور ترقی پسند نظریات رکھنے والے طلبہ کی سب سے بڑی دشمن ہے اور یہ بھی کہ اسے یونیورسٹی کی انتظامیہ سمیت ریاست کے اندر سے بھی مختلف عناصر کی مکمل پشت پناہی حاصل رہی ہے۔اس طرح کے عناصر نہ صرف تعلیمی ماحول کو برباد کرتے ہیں بلکہ طلبہ سیاست پر ایک گھناؤنا حملہ ہیں۔
معصوم اور نہتے طلبہ پر تشدد کی مذمت کرتے ہوئے پروگریسو یوتھ الائنس (PYA)کے مرکزی آرگنائزر کامریڈ امجد شاہسوار نے کہا کہ ہم مطالبہ کرتے ہیں کی اس کاروائی کی فوری اور غیر جانبدارانہ انکوائری کی جائے اور جمیعت کے غنڈہ گرد عناصر کے یونیورسٹی میں داخلے پر فوری پابندی لگائی جائے۔ اس کاروائی میں ملوث جمیعت کے غنڈوں کو فوری طور پر گرفتار کیا جائے بصورت دیگر بھرپور احتجاجی تحریک چلائی جائے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ جمیعت جو جنرل ضیا الحق کی ناجائز اولاد ہے پنجاب یونیورسٹی کے علاوہ دیگر تعلیمی اداروں میں بھی مذہب کے نام پر دہشت گردی میں ملوث ہے۔ جمیعت نے ہمیشہ طلبہ حقوق کی تحریکوں میں حکمرانوں کی دلالی کرتے ہوئے ان تحریکوں کو زائل کرنے کی کوشش کی ہے مگر اب اس ظلم کو روکنے کا وقت آن پہنچا ہے۔ تمام ترقی پسند طلبہ تنظیمیں ایک پلیٹ فارم پر منظم ہو کر نہ صرف طلبہ حقوق کی جدوجہد کو آگے بڑھائیں گی بلکہ ایسے غنڈہ گرد اور دہشت گرد عناصر کے خلاف لڑائی لڑیں گی جنہوں نے تعلیمی اداروں میں طلبہ کو یرغمال بنا رکھا ہے۔ اس موقع پر بی ایس او پجار لاہور زون کے آرگنائزر میر ظریف رند، بیروزگار نوجوان تحریک کے مرکزی آرگنائزر راشد خالد، جے کے این ایس ایف لاہور برانچ کے راہنما وثیق ارشاد، YFISکے رہنما غفار خان، PSFپنجاب کے رہنما دانیال مزاری اور فرحان یامین کے علاوہ دیگر طالب علم رہنماؤں نے بھی اظہار خیال کرتے ہوئے اس واقعے کی شدید مذمت کی اور مطالبہ کیا کہ جمیعت کے غنڈہ گرد عناصر کی تمام تر تعلیمی اداروں میں مداخلت پر پابندی لگائی جائے بصورت دیگر اینٹ کا جواب پتھر سے دیا جائے گا!