18اکتوبر کی جستجو مٹ نہیں سکتی!
کہیں تو ہوگا شب سست موج کا ساحل . . . کہیں تو جا کے رکے گا سفینہ غم دل
کہیں تو ہوگا شب سست موج کا ساحل . . . کہیں تو جا کے رکے گا سفینہ غم دل
| تحریر: لال خان | زیادہ پرانی بات نہیں ہے۔ 1960ء اور 70ء کی دہائیوں میں عوام نہ صرف سفر بلکہ دوسری کئی سروسز کے لئے سرکاری شعبے کو ترجیح دیا کرتے تھے۔ لوگ ’’گورنمنٹ ٹرانسپورٹ سروس‘‘ کی بسوں پر سفر کرنا پسند کرتے تھے۔ ریل کا سفر بھی بڑی […]
[تحریر: پارس جان] غیر فطری مملکتِ خداداد اپنے فطری اور منطقی انجام کی طرف بڑھتی ہوئی دکھائی دے رہی ہے۔ تمام اہلِ دانش اور تجزیہ نگار حالیہ بحران کو بدترین سیاسی بحران قرار دے رہے ہیں حالانکہ یہ سیاسی بحران خود وجہ نہیں بلکہ علامت ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ […]
[تحریر: لال خان] پیپلز پارٹی کے چیئر مین بلاول بھٹو زرداری نے اچانک ایک غیر معمولی بیان داغ دیا ہے کہ ’’پیپلز پارٹی کے نظریاتی اور ناراض کارکنوں سے ذاتی طور پر معافی مانگتا ہوں۔ ایسے رہنما اور کارکنان، جن کا دل اب بھی پیپلز پارٹی کے ساتھ دھڑک رہا […]
| تحریر: قمرالزماں خاں | 18 ستمبر 1996ء کو کراچی میں دو ہلکے درجے کے بم دھماکے ہوئے جس میں معمولی سا جانی ومالی نقصان ہوا۔ اسی دن کراچی میں سکیورٹی ہائی الرٹ کردی گئی۔ یہ ایک خونی ڈرامے کی تیاری کا حصہ تھاجس کا سکرپٹ ریاست کی انتہائی طاقتور […]
[تحریر: لال خان] ابھی پچھلی نسل کی ہی تو بات ہے کہ ضیا الحق کی خونی آمریت کے خلاف لازوال جرات اور ہمت سے جدوجہد کی گئی۔ نوجوان، مزدوراور کسان قید و بند کی صعوبتیں جھیلتے رہے۔ گولیوں کی بوچھاڑ میں جلسے جلوس اور احتجاجی مظاہرے ہوتے رہے اور یہ […]
[تحریر: لال خان] آج کل پاکستان میں ’’نظام‘‘ تبدیل کرنے کی دوڑ لگی ہوئی ہے۔ مالیاتی سرمائے کے مختلف سیاسی دھڑوں میں سے کوئی ’’انقلاب‘‘ لارہا ہے، کسی کو ’’تبدیلی‘‘ چاہئے تو کوئی عوام کو ’’آزادی‘‘ دلانے کے درپے ہے۔لیکن ’’نظام‘‘ کو تبدیل یا ’ٹھیک‘ کرنے کے یہ تمام دعوے […]
’’محنت کش طبقے کے میدان میں آنے سے قبل، عجلت اور پراگندگی سے پیدا ہونے والی بے چینی کی فضا میں بالخصوص سابق لیفٹ، این جی اوز اور عرصہ دراز سے بغیر کسی کوشش اور محنت سے انقلاب کے آرزومند حضرات ’’تھوڑے کو بہت جانئے‘‘ کے محاورے کواستعمال کرتے ہوئے […]
[تحریر: لال خان] یوں محسوس ہو رہا ہے کہ ملکی سیاست کا انتشار ایک بار پھر کسی بڑے خلفشار کی طرف بڑھ رہا ہے۔ لاہور سے روانہ ہونے والے دو، یا شاید ’’ڈھائی‘‘ لانگ مارچوں نے مسلم لیگ نواز حکومت کو چکرا کے رکھ دیا ہے۔ ایک لانگ مارچ کی […]
[تحریر: لال خان] آج سے 37 سال قبل اس ملک کی تاریخ کے سب سے سیاہ اور مکروہ باب کا آغاز ہوا۔ 4 جولائی کی تاریک رات کو ہونے والے فوجی کُو کے داغ اس سماج پر سے آج تک نہیں مٹ پائے۔ ملک کے پہلے عام انتخابات میں سوشلسٹ […]
[تحریر: قمرالزماں خاں] پاکستان کی تاریخ میں 5 جولائی 1977ء کا منحوس دن‘ اس المیے کا خالق ہے جس کی وحشت سے پاکستان کے عوام سینتیس سال گزرجانے کے بعد بھی نہیں نکل سکے۔ 5 جولائی1977ء کو جنرل ضیاالحق نے صرف جمہوریت کا گلا ہی نہیں گھونٹا تھا بلکہ اس […]
[رپورٹ : حسیب احمد] شہید ذوالفقار علی بھٹو لاء کالج میمن گوٹھ میں ’’بھٹو دور حکومت میں معاشی ترقی اور سرمایہ داری کا موجودہ بحران‘‘ کے عنوان سے ایک سیمینار کا انعقاد کیا گیا ہے ۔سیمینار میں لاء کالج کے طلبہ، علاقے کے سیاسی وسماجی رہنماؤں، محنت کشوں، ٹریڈ یونین […]
[تحریر: لال خان] ہر سال 4 اپریل کو چیئر مین ذوالفقار علی بھٹو کی برسی کے موقع پر بڑی تعداد میں پیپلز پارٹی کے کارکنان اور قائدین گڑھی خدا بخش میں ان کے مزا ر پر اکٹھے ہوتے ہیں۔ تاہم اس دن کا پیغام اور اسے تنظیمی طور پر منانے […]
اداریہ جدوجہد:- تاریخ کے سفر میں بعض واقعات سنگِ میل کی حیثیت اختیار کر جاتے ہیں۔ یہ واقعات اس کشمکش میں ہار یا جیت کی علامت بن جاتے ہیں جو انسانی سماج میں روز اول سے جاری ہے۔ کارل مارکس اور فریڈرک اینگلز نے کمیونسٹ مینی فیسٹو میں لکھا تھا […]
’’سندھ کی ثقافت‘‘ کے نام پر سجائے گئے اس میلے میں کیا یہ باور کروایا گیا ہے کہ موہنجو داڑو کے قدیم باسی آج کی طرح بھوک سے نہیں مرتے تھے؟