کشمیر: اطاعت سے انکار!
وانی کی ہلاکت درحقیقت ایک ایسا واقعہ تھا جس نے قومی، معاشی اور سماجی جبر کے خلاف عام کشمیریوں کی مجتمع شدہ نفرت کے بارود کو آگ لگا دینے والی چنگاری کا کام کیا۔
وانی کی ہلاکت درحقیقت ایک ایسا واقعہ تھا جس نے قومی، معاشی اور سماجی جبر کے خلاف عام کشمیریوں کی مجتمع شدہ نفرت کے بارود کو آگ لگا دینے والی چنگاری کا کام کیا۔
بنیاد پرست، قوم پرست اور الحاق نواز جماعتوں میں سے ہر ایک امیدوار اقتدار کے حصول کیلئے بلند و بانگ دعوے کر رہا ہے لیکن کوئی ایک پارٹی بھی ابھی تک کوئی واضح اور ٹھوس پروگرام اور منشور پیش نہیں کر سکی ہے۔
جسے ایک ’’جمہوری تبدیلی‘‘ کہا جا رہا تھا اس کا عوام کی امنگوں اور فیصلوں کے ساتھ کوئی تعلق نہیں تھا۔
ساری عمر ناانصافیوں کے نظام کو قائم رکھنے والے ’ناصح‘ بن کر پورے سماج کو اپنے انداز میں چلانے کے خواہش مند نظر آتے ہیں۔
’’جمہوریت‘‘ اور ’’انسانی حقوق‘‘ کے علمبردار امریکی سامراج کی مکمل حمایت ضیاالحق کو حاصل رہی۔
تعلیمی نظام میں طلبہ کے لئے طرح طرح کے سپیڈ بریکر لگے ہوئے ہیں تاکہ ان کی مخصوص تعداد ہی اعلیٰ تعلیم حاصل کرسکے۔
غربت میں کمی کی باتیں نہ صرف جھوٹ ہیں بلکہ غربت اور ذلت میں سسکتے کروڑوں انسانوں کے زخموں پر نمک چھڑکنے کے مترادف ہیں۔
یہاں ایک فیصد پیسے والے لوگوں کے پاس ووٹ لینے کا حق ہوتا ہے، باقی 99 فیصد لوگوں کے پاس صرف ووٹ دینے کا۔
افغانستان میں صرف ایک سامراج کی مداخلت نہیں ہے بلکہ مختلف عالمی اور علاقائی سامراجی طاقتوں کی بھی گہری مداخلت ہے، جن کے مفادات مشترک بھی ہیں اور متضاد بھی!
پاکستانی سیاست میں لنگوٹ کسے ہوئے پہلوان خواہ کسی بھی پارٹی سے وابستہ ہوں، فوجی اسٹیبلشمنٹ کی ’لائن‘سے آگے پیچھے ہونے کی ہمت رکھتے ہیں نہ اس کرپٹ سیاسی اشرافیہ میں اتنی صلاحیت تاریخی طور پر موجود ہے۔
بنیادی طور جنسی تفریق اور جنسی بنیادوں پر استحصال اور جبر کا ذمہ دار کوئی فرد یا قانون سازی کی کوئی کمی نہیں ہے بلکہ بحیثیت مجموعی یہ پورا نظام ہے۔
سماج ان سنگین اور اندوہناک جرائم، تشدد اور زندہ جلا کر ماردینے کے واقعات پر ’’معمول‘‘ کا ردعمل ظاہر کررہا ہے، گویا کچھ ہوا ہی نہیں۔
لاہور میں نرسز کے دھرنوں کے دوران وزیرقانون رانا ثنا اللہ کی اخلاق سے گری ہوئی گفتگوہو یا سیکرٹری ہیلتھ پنجاب کا رویہ، ان میں واضح طور پر محنت کش طبقے سے تعصب اور نفرت جھلکتی نظر آتی ہے۔
موجودہ بجٹ لوٹ کھسوٹ کی قوتوں کے لئے بہت اعلیٰ اور تاریخی ہی قراردیا جائے گاکیوں کہ اس کے تمام اہداف کا رخ انہی کی طرف ہے۔
| تحریر: لال خان | تلملاتی دھوپ اور جھلسا دینے والی گرمی میں اس کٹھن زندگی کو گزارنے کی ضروریات کی تگ و دو میں جہاں خلق لگی ہوئی ہے وہاں احتجاجی مظاہروں کے سلسلے بھی جاری ہیں۔ ینگ ڈاکٹرز، ینگ نرسز، اساتذہ اور دوسرے شعبہ ہائے زندگی سے وابستہ […]