عوام دشمن اقتدار کی سیاست اور سفارت
جسے ایک ’’جمہوری تبدیلی‘‘ کہا جا رہا تھا اس کا عوام کی امنگوں اور فیصلوں کے ساتھ کوئی تعلق نہیں تھا۔
جسے ایک ’’جمہوری تبدیلی‘‘ کہا جا رہا تھا اس کا عوام کی امنگوں اور فیصلوں کے ساتھ کوئی تعلق نہیں تھا۔
ساری عمر ناانصافیوں کے نظام کو قائم رکھنے والے ’ناصح‘ بن کر پورے سماج کو اپنے انداز میں چلانے کے خواہش مند نظر آتے ہیں۔
’’جمہوریت‘‘ اور ’’انسانی حقوق‘‘ کے علمبردار امریکی سامراج کی مکمل حمایت ضیاالحق کو حاصل رہی۔
پچھلی کئی دہائیوں کے دوران بنیاد پرستی کی نئی اشکال اور مظاہر نے اسی نظام کی کوکھ سے جنم لیا ہے۔
ان انتخابات نے سپین کے معاشرے میں موجود طبقاتی تفریق کو جہاں ایک طرف عیاں کیا ہے تو دوسری طرف برسوں سے رائج دو پارٹی نظام کو بھی چیلنج کیا ہے۔
تعلیمی نظام میں طلبہ کے لئے طرح طرح کے سپیڈ بریکر لگے ہوئے ہیں تاکہ ان کی مخصوص تعداد ہی اعلیٰ تعلیم حاصل کرسکے۔
ریفرنڈم کے نتائج نے نہ صرف برطانیہ بلکہ پورے یورپی یونین اور اس سے باہر بھی سیاسی اور معاشی طور پر بھونچال برپا کر دیا ہے۔
غربت میں کمی کی باتیں نہ صرف جھوٹ ہیں بلکہ غربت اور ذلت میں سسکتے کروڑوں انسانوں کے زخموں پر نمک چھڑکنے کے مترادف ہیں۔
یہاں ایک فیصد پیسے والے لوگوں کے پاس ووٹ لینے کا حق ہوتا ہے، باقی 99 فیصد لوگوں کے پاس صرف ووٹ دینے کا۔
افغانستان میں صرف ایک سامراج کی مداخلت نہیں ہے بلکہ مختلف عالمی اور علاقائی سامراجی طاقتوں کی بھی گہری مداخلت ہے، جن کے مفادات مشترک بھی ہیں اور متضاد بھی!
اس وقت محنت کشوں کے غم و غصے کا اظہار صنعتی میدان کی بجائے سیاسی میدا ن میں ہو رہا ہے۔ یہ محض اس عمل کی شروعات ہے اور طبقہ مختلف مراحل سے گزرتے ہوئے بہت سے اسباق اخذ کرے گا۔
ہیلری کلنٹن بورژوازی کے سنجیدہ حلقوں کی نور نظر اور ان کی حقیقی امیدوار ہے۔ لیکن منتخب ہونے پر وہ اوباما سے زیادہ جارج بش کی طرح ہو گی۔
پاکستانی سیاست میں لنگوٹ کسے ہوئے پہلوان خواہ کسی بھی پارٹی سے وابستہ ہوں، فوجی اسٹیبلشمنٹ کی ’لائن‘سے آگے پیچھے ہونے کی ہمت رکھتے ہیں نہ اس کرپٹ سیاسی اشرافیہ میں اتنی صلاحیت تاریخی طور پر موجود ہے۔
بنیادی طور جنسی تفریق اور جنسی بنیادوں پر استحصال اور جبر کا ذمہ دار کوئی فرد یا قانون سازی کی کوئی کمی نہیں ہے بلکہ بحیثیت مجموعی یہ پورا نظام ہے۔
سماج ان سنگین اور اندوہناک جرائم، تشدد اور زندہ جلا کر ماردینے کے واقعات پر ’’معمول‘‘ کا ردعمل ظاہر کررہا ہے، گویا کچھ ہوا ہی نہیں۔