ویڈیو: بجٹ 13-2012ء پر کامریڈ لال خان کا اظہارِ خیال
کامریڈ لال خان یکم جون 2012کو نشر ہونے والے نجی ٹی وی کے ایک پروگرام میں بجٹ 13-2012ء اور پاکستان کی معیشت پر اپنے خیالات کا اظہار کر رہے ہیں۔
کامریڈ لال خان یکم جون 2012کو نشر ہونے والے نجی ٹی وی کے ایک پروگرام میں بجٹ 13-2012ء اور پاکستان کی معیشت پر اپنے خیالات کا اظہار کر رہے ہیں۔
تحریر : ایلن ووڈز:- (ترجمہ : آدم پال) تغیر کا دور ’’مارکس سروینٹیز اور بالزاک کو باقی تمام ناول نگاروں سے زیادہ پسند کرتا تھا۔ ڈان کیخوٹے میں اسے پرانی رسمی شجاعت آخری سانسیں لیتی ہوئی نظر آئی جس کا ابھرتے ہوئے بورژوا سماج میں مذاق اْڑایا جاتا تھا۔‘‘
تحریر: لال خان:- (ترجمہ: فرہاد کیانی) مالی سال2012-13ء کا غیر معمولی حد تک سرمایہ دارنواز بجٹ جس میں امیروں کے لیے بڑے پیمانے پر ٹیکس میں چھوٹ اور مراعات شامل ہیں، محنت کش طبقات کے لیے ایک دھوکہ اور پھندا ہے۔
کامریڈ لال خان لاہور میں ہونے والی مارکسسٹوں کی ایک میٹنگ میں ’’سرمایہ داری کے عالمی بحران اور پاکستان کی صورتحال‘‘ پر روشنی ڈال رہے ہیں۔
حکمران طبقات صرف ریاستی طاقت کے زور پر حکمرانی نہیں کرسکتے۔ بلکہ ریاستی تشدد ان کا آخری حربہ ہوتا ہے کیونکہ محنت کش جب ریاست کو شکست دے دیتے ہیں تو پھر انقلاب کو روکا نہیں جاسکتا۔
تحریر:عیسیٰ الجزائری:- (ترجمہ :اسدپتافی) منگل22مئی کو کینیڈا نے اپنی تاریخ کی سب سے بڑی سول نافرمانی کا تجربہ کیا۔
تحریر: عمران کامیانہ:- سال 2012-13کا ’’جمہوری‘‘ بجٹ قومی اسمبلی میں پیش کر دیا گیا ہے۔بڑے بڑے محل نما ائر کنڈیشنڈ دفاتر میں بیٹھے پینٹ کوٹ اور ٹائی میں ملبوس انسان نما ’’معیشت دانوں‘‘ نے جھوٹ، فریب اور بے شرمی کے اس پلندے کی تیاری میں کافی محنت کی ہوگی۔
تحریر : ایلن ووڈز:- (ترجمہ : آدم پال) اس سال ڈان کیخوٹے،اسپین کے ادب کی عظیم ترین تخلیق، کی پہلی اشاعت کو 400برس ہو گئے ہیں۔محنت کش طبقہ، یعنی وہ طبقہ جو ثقافت کے تحفظ میں سب سے زیادہ دلچسپی رکھتا ہے، اسے اس سالگرہ کوجوش وخروش سے منانا چاہیے۔
تحریر:پارس جان سرمایہ دارانہ معاشرے کا بنیادی حقیقی تضاد تو بلاشبہ سرمائے اور محنت کا تضاد ہی ہوتا ہے مگرمنڈی کے بحرانات، عروج و زوال کے چکر، مالیاتی زنجیریں،زائد پیداواریت اور دیگر عناصر مل کر سرمائے کے داخلی تضادات کو پروان چڑھاتے اور اسے نئی نئی شکلیں اور جہتیں عطا […]
تحریر۔قمرالزماں خاں:- اگر چار افراد میں سے ایک کے پاس395روپے ہوں، دوسرے کے پاس3روپیہ ،تیسرے کے پاس 2روپے اور چوتھے کے پاس ایک روپے تو اوسط کے قانون کے مطابق ہر کسی کے پاس 100روپیہ ہیں۔
تحریر:جاوید ملک:- لوڈشیڈنگ بیروزگاری اور مہنگائی کی وجہ سے 84 فیصد پاکستانی ذہنی امراض کا شکار ہوچکے ہیں۔عالمی کسادبازاری نے پاکستان کی’’بازاری‘‘ معیشت کے بخیئے ادھیڑ کر رکھ دیئے ہیں۔
تحریر: لال خان:- (ترجمہ: فرہاد کیانی) بنگلہ دیش کی افرادی قوت کا دو تہائی حصہ دیہات میں ہے جبکہ مجموئی قومی پیدارا (GDP) میں زراعت کا حصہ صرف 19فیصد ہے۔برآمدات کا ساٹھ فیصد کپڑے کی صنعت سے وابستہ ہے اور بنگلہ دیش کپڑا برآمد کرنے والا دنیا کا تیسرا بڑا […]
تحریر : ایلن ووڈز:- (ترجمہ: کامریڈ علی) فرانس اور یونان کے انتخابات صورت حال میں ایک بنیادی تبدیلی کی عکاسی کرتے ہیں۔ یورپ کا بحران ایک نئے اور ہنگامہ خیز موڑ پر آن پہنچا ہے۔
تحریر: لیون ٹراٹسکی (1909) (ترجمہ: آدم پال) ہمارے طبقاتی دشمنوں کو اکثرہماری دہشت گردی کی شکایت رہتی ہے ۔ ان کا مطلب ابھی تک غیر واضح ہے۔ وہ چاہیں گے کہ پرولتاریہ کے طبقاتی دشمنوں کے مفادات کے خلاف تمام سرگرمیوں کو دہشت گردی قرار دیں۔
تحریر: عمر فاروق:- سعودی عرب عالمی سرمایہ دارانہ نظام کی ایک اہم اور مضبوط کڑی ہے۔یہاں محنت کش طبقے کے استحصال، جبر اور تشدد کی ایک لمبی تاریخ ہے۔