ہسپتالوں کی نجکاری کے خلاف ملازمین کا اعلان جنگ

رپورٹ: کامریڈ سدرہ ثناء (PIMSہسپتال، اسلام آباد)

ُوفاقی ہسپتالوں کے ملازمین پچھلے ایک ماہ سے نئے سروس اسٹرکچر (CHPS)، جو کہ بنیادی طور پر نجکاری کی ہی ایک شکل ہے ،کے خلاف سراپا احتجاج ہیں۔ CHPSجس کو ایک صدارتی آرڈینینس کے ذریعے لاگو کیا جا رہا ہے کے ذریعے ملازمین کی گریجویٹی ، پینشن اور دیگر تمام سہولیات کا خاتمہ کر دیا جائے گا۔اگر یہ آرڈینینس قومی اسمبلی سے منظور ہو جاتا ہے توسب سے پہلے اس قانون کی زد میں پیرامیڈیکل سٹاف سمیت مختلف لوگوں کو ڈاؤن سائزنگ کے ذریعے نوکریوں سے فارٖغ کر دیا جائے گا۔ملازمین سے مراعات کے نام پر سول سرونٹس رائٹس لے کر اداروں کو خود مختیاری دے کر ایک پرائیویٹ بورڈ کے حوالے کرنے کا بِل اسمبلی میں پیش کر دیا گیا ہے۔
جس کی وجہ سے صحت کی سہولیات بجائے سستی ہونے کے مہنگی ہو جائیں گی۔ دوسرا بڑا نقصان یہ ہے کہ ان تمام اداروں میں ملازمت پبلک کمیشن کے ذریعے امیر / غریب کے بچے بلا تفریق ٹیسٹ انٹرویو پاس کر کے اپنی قابلیت کے بلبوتے پر ملازمت حاصل کرتے ہیں اس نئے سروس اسٹرکچر کی وجہ سے چور دروازہ کھول کر منظورِنظرافراد کو نوازا جائے گا جس سے اداروں کا معیار مزید گرے گا۔ان تینوں ہسپتالوں میں بالعموم اور PIMSمیں بالخصوص لاکھوں مریض مفت علاج کراتے ہیں عوام سے یہ سہولت بھی چھینی جا نے کی کوشش کی جارہی ہے۔
نرسنگ ایسوسی ایشن کی جنرل سیکریٹری سعدیہ بشیر نے ان ہسپتالوں کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ان ہسپتالوں کے ملازمین تمام تر نا مساعد حالات کے باوجود اپنی تمام تر توانائیاں صَرف کرتے ہوئے لاکھوں غریب لوگوں کا علاج کرنے میں ہر وقت کوشاں ہیں کسی بھی ہسپتال میں نرسنگ سٹاف کی حیثیت ریڑھ کی ہڈی کی طرح ہو تی ہے۔ہماری نرسنگ سٹاف انتہائی قابل اور اپنے کام کو با طریقِ احسن نبھانے کی صلاحیت رکھتی ہیں جہاں ایک طرف ان ہسپتالوں سے مستفید ہو نے والے لاکھوں لوگ مفت علاج کی سہولت سے محروم ہو جائیں گے وہیں ان ہسپتالوں کے 7000ملازمین ڈاؤن سائزنگ کی زد میں آ کر اپنی ملازمت سے ہا تھ دھو بیٹھیں گے اور اس مہنگائی کے دور میں کھلے آسمان کے نیچے آجائیں گے اور ان کی زندگیاں اندھیروں میں ڈوب جائیں گی۔ہم ان ہسپتالوں کی نجکاری کو روکنے کے لئے آخری حد تک لڑیں گے۔نرسنگ ایسوسی ایشن کے نڈر اور دلیر ساتھی متحد اور منظم ہیں۔
اس تمام تر حکومتی بد دیانتی کو مدِنظر رکھتے ہوئے تینوں ہسپتالوں پر مشتمل ایک جوائنٹ ایکشن کمیٹی بنائی گئی اور 31دن پہلے احتجاج کا آغاز کیا گیا جو اب تک جاری ہے ہسپتالوں کے اندر روزانہ 2گھنٹے ٹوکن ہڑتال کا آغاز کیا گیاتھا۔جس میں پیرامیڈیکل سٹاف ، کلرکس، سینیٹری ورکرز ، ٹیکنیشنز اور دیگر تمام ملازمین روزانہ اس ہڑتال میں شامل ہوتے رہے،مورخہ30جنوری کو جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے فیصلہ کیا کہ تینوں ہسپتالوں کے ملازمین کلثوم چوک بلیو ایریا اسلام آباد میں مطالبات کی منظوری تک احتجاجی دھرنا دیں گے۔31جنوری بروز منگل تینوں ہسپتالوں کے ہزاروں ملازمین کلثوم چوک پر جمع ہو گئے اور دھرنا دے دیا۔ہمیں اپنی طاقت اور حوصلوں اس وقت اندازہ ہوا جب ہماری اس جدوجہد میں مختلف ٹریڈ یونینز ، فیڈریشنز، ایسوسی ایشنز کے مزدور راہنماوؤں اور عہدیداران نے ہمارے ساتھ اظہارِیکجہتی کیا۔ مختلف اداروں کے آئے ہوئے عہدیدداران نے نہ صرف ہماری ہمت بندھائی بلکہ ہر طرح کے تعاون کا یقین دلایا۔صبح سے لیکر شام تک کسی بھی حکومتی اہلکار یا نمائندہ کی طرف سے اتنی بے حسی دیکھائی گئی کہ انہوں نے یہ پوچھنا ہی گوارا نہیں کیا کہ ہم لوگ کیوں سراپا احتجاج ہیں ؟ رات 2بجے حکومت سے اپنی وحشیانہ طاقت کا مظاہرہ کرتے ہوئے پولیس کی مدد سے ملازمین کو ہراساں کیا گیاکہ اگر آپ لوگوں نے یہاں سے دھرنا ختم نہ کیا تو نہ صرف یہ کہ ہم آپ کے نمائندگان کو گرفتار کریں گے بلکہ لاٹھی چارج بھی کیا جائے گا اور بلآخر زبر دستی ملازمین کا دھرنا ختم کروا دیا گیااور سنگین نتائج کی دھمکیاں بھی دی گئیں۔اس تمام تر صورتحال کو مدِنظر رکھتے ہوئے جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے یہ فیصلہ کیا کہ ایمرجنسی اور I.C.Uکے علاوہ مکمل ہڑتال کا اعلان کر دیا گیا ۔ہماری یہ ہڑتال اس وقت تک جاری رہے گی جب تک ہمارے مطالبات تسلیم نہیں کئے جاتے ۔ہم پاکستان ٹریڈیونین ڈیفنس کیمپئن اور دیگر تمام ٹریڈ یونینز ، فیڈریشنز اور ایسوسی ایشنز کے شکر گزار ہیں جو ہماری جدوجہد میں ہمارا بھر پور ساتھ دے رہے ہیں۔
CDA مزدور یونین کے جنرل سیکریٹری چوھدری یسین، صدر اورنگزیب خان ، اخبار فروش یونین کے جنرل سیکریٹری ٹکا خان ، ایپکا کے سینئیر نائب صدر شہزاد کیانی، سپورٹس بورڈ یونین کے چوھدری ندیم ، پاکستان ورکرز فیڈریشن کے جنرل سیکریٹری ظہور اعوان ، PWD یونین اسلام آباد کے عہدیداران ، پاکستا ن ورکرز فیڈریشن راولپنڈی کے ڈپٹی جنرل سیکریٹری اکرم بُندہ، واپڈا ہائیڈرو یونین کے چئیرمین ملک فتح خان ، بے روزگار نوجوان تحریک(BNT) کے شمالی پنجاب کا آرگنائزرکامریڈ اویس قرنی، JKNSFکے کامریڈ کاشف رشید، PTUDC کے کامریڈ مسعود حنیف ،کامریڈ حِنازین ، کامریڈ فرھاد کیانی ، کامریڈ ظفراللہ، کامریڈ چنگیز ملک اور PTUDCشمالی پنجاب ریجن کے آرگنائزر کامریڈ سجاد حسین ملک نے شرکت کی اور مظاہرین کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کی۔
اپیل:
تمام محنت کشوں سے اپیل کی جاتی ہے کہ طبقاتی جڑت کا مظاہرہ کرتے ہوئے،وفاقی ہسپتالوں کے ملازمیں کے احتجاج کا ساتھ دیں۔

ایک کا زخم سب کا زخم