چیئرمین ذوالفقار علی بھٹو کی 88ویں سالگرہ کے موقع پر حسن ابدال میں تقریب

| رپورٹ: کامریڈ ثاقب سہیل |

مؤرخہ 5 جنوری بروز جمعرات دن 3 بجے بمقام فوجی مل حسن ابدال (اٹک) میں چیئرمین ذوالفقار علی بھٹو کی سالگرہ کی تقریب کا انعقاد بعنوان ’’بھٹو ازم اور آج کا مزدور‘‘ سے کیا گیا۔
اس تقریب کے مہمان خصوصی پیپلز پارٹی کے جنرل سیکرٹری پنجاب ندیم افضل چند تھے جبکہ صدارت ملک حاکمین خان نے کی۔ سٹیج سیکرٹری کے فرائض امداد اعوان نے سرانجام دئیے، دیگر شرکا میں سردار سلیم حیدر صدر ضلع اٹک، سراج گل خٹک صدر پیپلز لیبر بیورو ضلع اٹک، رانا عابد نذیر ایڈووکیٹ ڈویژنل جنرل سیکرٹری پی ایل ایف، ذوہیب بٹ مرکزی سیکرٹری جنرل پی ایس ایف، آصف رشید رہنما بیروزگار نوجوان تحریک، ملک مجیب الرحمان ارشد صدر ٹیکسلا پی پی پی، راجہ عمران اشرف رہنما پی پی پی، مرتضیٰ ستی سابق ایم این اے، ڈاکٹر چنگیز مرکزی جوائنٹ سیکرٹری پی ٹی یو ڈی سی، اسحاق میر صدر پی پی پی آزاد کشمیر راولپنڈی، راجہ عمران چیف آرگنائزر ریل مزدور اتحاد، جاوید اختر جنرل سیکرٹری پی وائی او اٹک، اشعر حیات خان صدر پی پی پی حسن ابدال، نصیر خان جدون خضرو، شاہد محمود، سلطان خان، احمد عمار آرگنائزر بیروزگار نوجوان تحریک، عرفان پتافی آرگنائزر پی ٹی یو ڈی سی راولپنڈی، زبیر خورشید پی ٹی یو ڈی سی، خالد خان پی ٹی یو ڈی سی اور 700 کے لگ بھگ محنت کش شامل تھے۔تقریب کے باقاعدہ آغاز کے بعد آصف رشید نے بحث کا آغاز کرتے ہوئے کہا کہ پیپلز پارٹی کا بنیادی سوشلسٹ منشور ہی تھا جس نے پارٹی کو دو سال کے مختصر عرصے میں پاکستان کی سب سے بڑی پارٹی بنا دیا تھا۔ عالمی مالیاتی سرمایہ دارانہ بحران نے سوشلزم کی اہمیت کو پھر سے زندہ کر دیا ہے۔ پاکستان میں بڑھتی ہوئی غربت، بھوک، بیماری، بے روزگاری، لاعلاجی، ناخواندگی جیسے مسائل کو سرمایہ دارانہ بنیادوں پر حل نہیں کیا جا سکتا کیونکہ آج یہ نظام اگر امریکہ جیسی طاقتور معیشت میں محنت کشوں کو بنیادی ضروریات دینے سے قاصر ہو چکا ہے تو پاکستان میں کیسے اس کے تحت مسائل حل کئے جا سکتے ہیں۔ہمیں ان تمام مسائل کے حل کیلئے پارٹی کے بنیادی منشور سوشلزم کی طرف ہی لوٹنا ہو گا۔ پارٹی کو کم از کم مزدور کی تنخواہ ایک تولہ سونے کے برابر کرنے اور تعلیم اور صحت کی سہولیات ہر سطح پر مفت مہیا کرنے جیسے بنیادی عوامی مطالبات لے کر چلنا چاہیے اور پاکستان کے مسائل کا مستقل حل صرف سوشلسٹ منصوبہ بند معیشت میں مضمر ہے۔تقریب کے روح رواں سراج گل خٹک نے کہا کہ ہم نے ذوالفقار علی بھٹو سے غریبوں اور پسے ہوئے طبقات کے لئے جدوجہد کرنا سیکھا ہے اور ہماری جدوجہد مزدور راج تک جاری رہے گی۔تقریب کے مہمان خصوصی ندیم افضل چن نے کہا کہ آج جو سیاسی گفتگو ہوئی ہے اور پارٹی کی جن کوتاہیوں اور غلطیوں کی نشاندہی کی گئی ہے وہ بالکل درست ہے اور ہمیں پارٹی کے اندر اور باہر ضیا الحق کی باقیات و مفاد پرست اشرافیہ کے خلاف منظم ہونے کی ضرورت ہے اور بھٹو کی سیاسی و صیت کو سمجھتے ہوئے بنیادی سوشلسٹ منشور کی طرف لوٹنا ہو گا، اسی میں عوام کی بقا ہے۔تقریب سے اس کے علاوہ سردار سلیم حیدر، رانا عابد، اسحاق میر، ڈاکٹر چنگیز، ذوہیب بٹ، ملک نجیب، راجہ عمران اشرف، ملک حاکمین، مرتضیٰ ستی و دیگر نے بھی خطاب کیا۔