نوجوان ڈاکٹرز کے پنجاب بھر میں احتجاجی مظاہرے اور دھرنے

[رپورٹ: پاکستان ٹریڈ یونین ڈیفنس کیمپین]
سروس سٹرکچر کے حصول کے لئے نوجوان ڈاکٹرز ایک بار پھر سڑکوں پر آ گئے۔ ڈاکٹرز اپنے مطالبات کے حصول کے لئے ایک لمبے وقت سے جدوجہد میں مصروف عمل ہیں۔ جس میں کئی بار حکومتی یقین دہانیوں کے باوجود ینگ ڈاکٹرز کو ان کا حق نہیں مل سکا۔ اس سے پہلے عدلیہ نے نوجوان ڈاکٹرز کو یقین دلایا تھا کہ پندرہ دنوں میں حکومت سے ان کو مطالبات کو منوایا جائے گا لیکن ایک ماہ سے زیادہ وقت گزر جانے کے اس ضمن میں کوئی پیش رفت نہیں ہوئی اور عدلیہ کے تمام تر دعوے کھوکھلے نکلے۔ اس کے برعکس عدلیہ معاملے کو لگاتار لٹکانے میں مصروف ہے اور تاریخوں پہ تاریخیں دئے جا رہی ہے۔ بے شمار یاد دہانیوں کے باوجود بھی جب کوئی مطالبہ پورا نہیں ہوا تو نوجوان ڈاکٹرز کو ایک بار پھر میدان عمل میں آنا پڑا۔

لاہور
ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے زیر اہتمام لاہور میں یہ احتجاجی مظاہرہ سروسز ہسپتال کے سامنے جیل روڈ پر کیا گیا۔ جو صبح 10بجے سے سہ پہر تک جاری رہا۔ سروسز ہسپتال اور پنجاب انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی کے نوجوان ڈاکٹرز نے اس احتجاج کا آغاز کیا اور پھر اس کے بعد باقی ہسپتالوں سے نوجوان ڈاکٹرز کے قافلے اس احتجاج میں آ کر شریک ہوتے رہے۔ پولیس کی ایک بھاری نفری پہلے سے ہی سروسز ہسپتال کو گھیرے ہوئے تھی مگر نوجوان ڈاکٹرز کی اتنی بڑی تعداد اور جوش و جذبہ دیکھ کر وہ اس احتجاج کو روک نہ سکی۔ احتجاج کرنے والے نوجوان ڈاکٹرز پنجاب حکومت اور اس کی پالیسیوں کے خلاف شدید نعرے بازی کرتے رہے۔ اسی دوران پنجاب کے حکمران طبقے کا گماشتہ ایک گروہ نوجوان ڈاکٹرز پر حملہ کرنے بھی آیا تاکہ ڈاکٹرز کو ڈرایا جا سکے لیکن ایسا کوئی بھی اوچھا ہتھکنڈا اس احتجاج کو ختم نہ کر سکا۔ حتیٰ کہ اس مظاہرے کے دوران شدید بارش بھی ہوتی رہی۔ YDAکی قیادت نے اس موقع پر کہا کہ ہم اپنے مطالبات کے پورا ہونے تک کسی بھی صورت چین سے نہین بیٹھیں گے بلکہ آخری دم تک لڑتے رہیں گے۔ PTUDCکا وفد بھی کامریڈ آدم پال کی قیادت میں اس احتجاج میں شریک ہوا۔ جسے نوجوان ڈاکٹرز نے بہت سراہا۔ کامریڈ آدم پال نے نوجوان ڈاکٹرز کو یقین دلایا کہ PTUDC ہر قدم پر ینگ ڈاکٹرز کے ساتھ رہے گی اور اگر یہی حوصلہ اور عزم ڈاکٹرز میں موجود رہا تو کوئی بھی طاقت ڈاکٹرز کو ان کے حقوق منوانے سے نہیں روک سکتی۔

فیصل آباد
فیصل آباد میں احتجاجی مظاہرہ الائیڈ ہسپتال کے سامنے ہوا۔ جس میں الائیڈ ہسپتال کے علاوہ PIC، DHQ اورPMAکے ڈاکٹرز نے بھی شرکت کی۔ اس موقع پر نوجوان ڈاکٹرز کی قیادت نے کہا کہ YDAنے شہباز شریف حکومت کی جانب سے صحت کے شعبے کے ساتھ برتی جانے والی مجرمانہ غفلت کا پردہ چاک کرتے ہوئے اپنے حقوق کے حصول کی جنگ جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ PTUDCکے کامریڈز نے بھی اس احتجاجی مظاہرے میں شرکت کی اور کہا کہ ڈاکٹرز کا حوصلہ اور ہمت قابل تحسین ہے۔ بالخصوص لیڈی ڈاکٹرز کا جو کثیر تعداد میں مظاہرے میں موجود ہیں۔ ڈاکٹرز کی یہ جدوجہد نہ صرف مقداری حوالے سے بلکہ معیاری حوالے سے بھی آگے بڑھی ہے۔ڈاکٹرز کی جدوجہد کی وضاحت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم وزیر اعلیٰ سے جواب مانگتے ہیں کہ وہ صحت کے شعبے کو کیوں نظر انداز کر رہا ہے؟؟؟ اربوں روپے فضول سکیموں پر ضائع کر چکا ہے لیکن سرکاری ہسپتالوں میں مریضوں کی حالت پر کوئی توجہ نہیں دی گئی۔ نوجوان ڈاکٹرز نے کہا کہ ہم اپنے مطالبات کے حصول تک جدوجہد جاری رکھیں گے۔

گوجرانوالہ/گجرات
ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن پنجاب کی طرف سے پورے پنجاب میں مظاہروں کی کال پر گوجرانوالہ میں YDAکی طرف سے گکھڑ منڈ ی جی ٹی روڈ پر شاندارہ مظاہرہ کیا گیا جس میں گجرات، جہلم، منڈی بہاؤا لدین اور گوجرانوالہ سے سینکڑوں ڈاکٹرز اور PTUDCکے کامریڈز نے شرکت کی۔ بارش کے باوجود پرعزم ڈاکٹرز نے پرجوش مظاہرہ میں حصہ لیا اور خنزیر اعلیٰ، فرعون اعلیٰ کے فلک بوس نعرے لگائے۔ ڈاکٹرز کے مظاہرے میں عوام کی ایک بڑی تعداد نے بھی شرکت کی جنہو ں نے ڈاکٹرز کے مطالبات کی حمایت کی او ر مظاہرہ میں بڑ ھ چڑھ کر حصہ لیا۔ ڈاکٹرز کے پرجوش مظاہرے کی وجہ سے اسلام آباد لاہور جی ٹی روڈ چار گھنٹے تک بند رہی جس کی وجہ سے کئی کلومیٹرز تک ٹریفک بلاک رہی۔ ڈاکٹرز نے جی ٹی روڈ پر دھرنا دیا جس سے خوف زدہ ہو کر ضلعی انتظامیہ نے دھرنے کو رکوانے کی کوشش کی۔ DCOگوجرانوالہ اورDPOگوجرانوالہ دونوں موقع پر خود موجود تھے جنہوں نے ڈاکٹرز کو ہراساں کر نے کی کوشش کی مگر ڈاکٹرز نے اپنا احتجاج جاری رکھتے ہوئے شہباز شریف اور پنجاب حکومت کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا۔ڈاکٹر سعود افضل صدر YDA گجرات نے پنجاب حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ جب ان کے تمام حربے ناکام ہو چکے تو انہوں نے عدلیہ کی طرف سے ہم پر دباؤ ڈالنے کی کوشش کی مگر ہم ان کی تمام چالوں کے خلاف متحد ہیں اور اپنے مطالبا ت کے حصول تک جدوجہد جاری رکھیں گے۔ حکومت پنجاب چا ہتی ہے کہ تمام ڈاکٹرز ملک چھوڑ کر بھاگ جائیں تاکہ یہ سرکاری ہسپتالوں کو اونے پونے بیچ سکیں مگرہم ایسا نہیں ہونے دیں گے۔ ڈاکٹر کاشف بلال صدر YDAگوجرانوالہ نے خطاب کر تے ہوئے کہا کہ ہم چار ماہ سے اس ظالم نظام کے خلاف لڑ رہے ہیں حکومت کی ہٹ دھرمی کی وجہ سے ہم ایک بار پھر سڑک پر آئیں ہیں ہمارے خلاف غلیظ میڈیا کی طرف سے سخت پروپیگنڈا کیا گیا کہ ہم تنخواہوں کے لئے لڑ رہے ہیں جبکہ حقیقت میں ہم صحت کے نظام کی تبدیلی اور اپنے سروس سٹرکچر کے حصول کے لئے لڑ رہے ہیں۔ یہ ظالم اعلیٰ اب ساری حدوں کو پھلانگ چکا ہے اور عدلیہ کے فیصلوں کی بھی دھجیا ں بکھیر کر رکھ دی ہیں۔ ہم عوام سے پر زور مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ ہمارا ساتھ دیں کیونکہ ہم ان کے حقو ق کے لئے لڑ رہیہیں۔ سرکاری علاج معالجہ کی بنیادی سہولتیں دینا اس ریاست کی ذمہ داری ہے مگر اس کے لئے ہم لڑ رہیں ہے۔ ہم متحد ہو کر ان کے خلاف لڑیں گے او ر اپنے مطالبات کامیابی تک جدوجہد کر تے رہے گے۔ آخر میں انہوں نے PTUDCکا شکریہ ادا کیا اور تمام ٹریڈ یونین کو متحد کر کے منظم لڑنے کا عزم کیا۔ PTUDCکی طرف سے اس مظاہرہ میں کامریڈ زاہد بریار، عمر شاہد، محسن رفیق بٹ، کاشف اور کامریڈ حسنین نے شرکت کی جنہوں نے نعرہ بازی میں حصہ لیا اور اپنا پیغام ڈاکٹرز تک پہنچایا۔

ملتان
ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن ملتان کی طرف سے 5ستمبر کو جیل روڈ ملتان پر دھرنا دیا گیا جس میں تین سو سے زائد ڈاکٹروں نے شرکت کی جن میں دس خواتین ڈاکٹرز بھی شریک ہوئیں۔ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن طویل عرصے سے اپنے مطالبات کیلئے جدوجہد کر رہی ہے اور یہ دھرنا اور مظاہرہ بھی اسی سلسلے کی ایک کڑی تھا۔جس میں نشتر ہسپتال،چلڈرن ہسپتال اور کارڈیالوجی انسٹیٹیوٹ کے ڈاکٹروں نے انتہائی جوش جذبے کے ساتھ شرکت کی۔جنہوں نے اپنے مطالبات کیلئے بینرز اور پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے۔ینگ ڈاکٹرز نے پنجاب حکومت کی شدید مذمت کی اور اس کے خلاف نعرے بازی کرتے رہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت نے اب تک صرف تنخواہوں سے منسلک مطالبات تسلیم کئے ہیں جبکہ ان کا حقیقی مطالبہ سروس سٹرکچر،ٹائم سکیل پروموشن،ڈاکٹروں کیلئے نئے روزگار کے مواقع فراہم کرنا،تحریک کے دوران ناجائزبھرتی کئے گئے 463ڈاکٹروں کی بھرتی کی واپسی شامل ہے۔ان مطالبات کی منظوری تک ہم تنخواہوں سے منسلک مطالبات کے تسلیم کئے جانے کو مسترد کرتے ہیں۔دھرنے میں شریک ڈاکٹروں نے عوام اور بالخصوص دوسری یونینوں کے محنت کشوں سے اپیل کی کہ وہ اس جدوجہد میں ان کا ساتھ دیں۔احتجای مظاہرے میں مارننگ ڈیوٹی دینے والے ڈاکٹرز اپنی اپنی کام کی جگہوں پر ڈیوٹی دیتے رہے جبکہ اس میں شام کے دوران ڈیوٹی والے ڈاکٹرز نے شرکت کی تاکہ ہسپتالوں میں آئے مریضوں اور ان کے عزیزواقارب کو کوئی تکلیف نہ ہوسکے۔احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے ایسوسی ایشن کے رہنماؤں نے کہا کہ ہمارا حکمران طبقہ خود تو اپنے علاج کیلئے بیرون ملک چلاجاتاہے لیکن وہ اپنے ہی ملک کے ڈاکٹروں کو سروس سٹرکچر نہیں دے سکتے۔حکومت پنجاب نے عدلیہ کے فیصلے کی بھی نفی کی ہے اور32میٹنگوں کے بعد بھی مطالبات تسلیم نہیں کئے۔
پاکستان ٹریڈ یونین ڈیفنس کمپین کے کئی ساتھیوں نے بھی اس مظاہرے میں بھرپور شرکت کی اور مظاہرین سے بات کرتے ہوئے اپنی بھرپور یکجتی کا اعلان اور اعادہ کیا اور کہا کہ پی ٹی یو ڈی سی،ینگ ڈاکٹرز کی اس جدوجہد میں شانہ بشانہ ساتھ دے رہی ہے اور دیتی رہے گی۔ہم ینگ ڈاکٹرزکے مطالبات کی مکمل حمایت کرتے ہیں اور مطالبہ کرتے ہیں کہ انہیں فوری طورپر تسلیم کیا جائے۔ہم پنجاب حکومت کے تاخیری اور اوچھے ہتھکنڈوں کی بھی شدید مذمت کرتے ہیں۔اگر یہ مطالبات تسلیم نہ کیے گئے تو اس جدوجہد کا دائرہ وسیع کیاجائے گا،جو نہ صرف حکومت بلکہ اس سرمایہ دارانہ نظام کو بھی چیلنج کرے گی۔دھرنے میں وائی ڈی اے ملتان کے صدرڈاکٹرمظہر چوہدری،جنرل سیکرٹری ڈاکٹرجہانگیر ریاض،چیرمین وائی ڈے اے ڈاکٹر علی وقاص،صدر وائی ڈے اے ڈینٹل ہسپتال ملتان ڈاکٹر مظہر رسول، جنرل سیکرٹری ڈینٹل ہسپتال ڈاکٹرثمر نذیر،انسٹیوٹ آف کارڈیالوجی ملتان وائی ڈے ا ڈاکٹر منصور بھٹہ،چلڈرن ہسپتال وائی ڈے اے کے صدر ڈاکٹر فیصل وائی ڈے اے کے کلچرل سیکرٹری ڈاکٹرعمران،وائی ڈے اے ملتان کے ترجمان ڈاکٹر کبیر،وائی ڈے اے ڈینٹل ہسپتال ملتان کی ڈاکٹر مریم،ڈاکٹر میمونہ ڈاکٹر زبیر دھرنے کی قیادت کر رہے تھے۔جبکہ پی ٹی یوڈی سی کی جانب سے کامریڈ جام سجاد،کامریڈ ندیم پاشا،کامریڈ اسلم انصاری کے علاوہ بیروزگار نوجوان تحریک کی جانب سے کامریڈ ذیشان بٹ،کامریڈ امین،کامریڈ احتشام،جبکہ پروگریسو یوتھ الائنس کی طرف سے کامریڈ ماہ بلوص کے علاوہ پیپلز سٹوڈنٹس فیڈریشن ملتان کے صدرکامریڈ عاصم خان احتجاجی دھرنے میں شریک رہے۔

راولپنڈی
راولپنڈی میں بھی 5ستمبر بروز منگل صبح 11بجے ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن نے سروس سٹرکچر کی منظوری کے لئے بے نظیر ہسپتال کے باہر مری روڈ پر دھرنا اور احتجاجی مظاہرہ کیا جس میں سینکڑوں ڈاکٹرز نے شرکت کی۔ مظاہرین ڈاکٹرز نے پلے کارڈز اور بینرز اُٹھا رکھے تھے جس پران کے مطالبات اور پنجاب حکومت کے خلاف نعرے درج تھے۔ اس موقع پر YDAپنجاب کے چیئرمین ڈاکٹر ہارون نے کہا کہ حکومت پنجاب نے اگر ہمارے مطالبات تسلیم نہ کئے تو ہم پنجاب بھر میں مکمل ہڑتال کر دیں گے ۔ اس احتجاج میں PTDUC راولپنڈی کے کامریڈ زنے بھرپور شرکت کی اور YDA کو اپنے تعاون کا مکمل یقین دلایا۔

اس کے علاوہ YDAنے پنجاب کے باقی شہروں رحیم یار خان، ڈی جی خان اوردیگرمیں بھی اسی طرح کے احتجاجی مظاہرے اور دھرنے دیئے گئے۔ ان احتجاجی مظاہروں کے دوران تمام تر ہسپتال کھلے رہے اور ڈیوٹی پر موجود ڈاکٹرز اپنی ڈیوٹی سر انجام دیتے رہے۔