[رپورٹ: PTUDC فیصل آباد]
13فروری برو ز بدھ الائیڈ ہسپتال میں ینگ ڈاکٹرز کی جانب سے عوام کو مفت علاج فراہم کی فراہمی اور اسی سلسلے میں لاہور میں ڈاکٹرز کی جانب سے لگائے گئے بھوک ہڑتال میں شریک ڈاکٹرز کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لئے احتجاجی ریلی نکالی گئی۔ ریلی میں ڈاکٹرز اور لیڈی ڈاکٹرز نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ ریلی کا آغاز الائیڈ ہسپتال کے آؤ ٹ پیشنٹ ڈیپارٹمنٹ کے سامنے سے ہوا۔ ڈاکٹرز عوام کو مفت علاج فراہم کروانے کی جدوجہد میں نہایت پر عزم دکھائی دے رہے تھے۔ ریلی کے آغاز سے ہی ظالم اعلیٰ کی فرعونیت کے خلاف اور عوام کے حق میں پر جوش نعرے لگائے گئے۔ عوام کے اس بنیادی حق کے حصول کے سلسلے میں لگائے گئے بھوک ہڑتالی کیمپ سے ڈاکٹر معروف (صدر YDA فیصل آباد ) اور ڈاکٹر طاہر اسلام نے خصوصی شرکت کی۔ ریلی کے آغاز میں ڈاکٹرز سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر طاہر اسلام نے ، جن کا بازو پولیس کے تشدد کی وجہ سے زخمی تھا، کہا کہ لاہور میں چلائی جانے والی میٹرو بس کا رنگ ان غر یب بچوں کے خون سے سرخ ہے جو ظالم اعلیٰ کی وجہ سے آج اس دنیا میں نہیں ہیں۔ حکومت کی اس بربریت کے باوجود ہمارے حوصلے بلند ہیں اور ہم اس جدوجہد میں آخری دم تک لڑیں گے۔ ڈاکٹر معروف بھوک ہڑتالی کیمپ میں پولیس کے تشدد کی وجہ سے زخمی تھے اور بھوک کی وجہ سے کمزور دکھائی دے رہے تھے لیکن ان کا عزم اور جذبے بہت بلند تھے۔ انہوں نے ینگ ڈاکٹروں سے خطاب کے دوران کہا کہ میں ڈاکٹرز کے جذبوں اور ان کے حوصلوں کو سلام پیش کرتاہوں جو اس فرعون اعلیٰ کی فرعونیت کا مقابلہ کر رہے ہیں۔ انہوں نے لاہور کے ہڑتالی کیمپ میں موجود ڈاکٹرز پر کئے جانے والے مظالم اور پولیس تشدد میں زخمی ہونے والے ڈاکٹرز کا حال بیان کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہماری جدوجہد غریب مریضوں کو انکا حق دلانے کے لئے ہے۔ انہوں نے فیصل آباد کے چند سینئر ڈاکٹرز کی جانب سے ینگ ڈاکٹرز کی مخالفت کی شدید مذمت کی۔ اپنے خطاب کے اختتام پر انہوں نے ینگ ڈاکٹرز سے ہوا میں ہاتھ بلند کر کے حلف لیا کہ وہ اس جدوجہد کا اسکے مقاصد کی تکمیل تک ساتھ دیں گے۔
ریلی کے دوران پولیس کی بھاری نفری ڈاکٹرز کی ریلی کے گرد موجود رہی اور مریضوں ، راہگیروں اور پیرامیڈکس کو ریلی کا حصہ بننے سے دور رکھنے میں مصروف رہی۔ ایک مریض نے ہسپتال میں پیش آنے والی مشکلات بیان کیں جس کے بعد پولیس نے وہاں موجود تمام مریضوں اور پیرا میڈکس کو ریلی سے دور ہٹانا شروع کر دیا۔ میڈیا کی جانب سے اس مریض کے انٹر وویو لئے جانے کے اسرار پر پولیس نے خاتون رپورٹر کو سختی سے منع کر دیا۔ ڈاکڑز کی مداخلت کے باعث اس مریض کو دوبارہ بلا کر اسکا بیان ریکارڈ کروایا گیا۔ PTUDC کے کارکنا ن نے بھی اس ریلی میں بھرپور شرکت کی۔ کامریڈ ارتقا نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹرز کی اس جدوجہد کو خراج تحسین پیش کیا اور ان کا ساتھ دینے کے عزم کا اظہار کیا۔ ریلی کا اختتام پر جوش، فلک شگاف نعروں کے ساتھ پنجاب میڈیکل کالج کے ایڈمن بلاک کے سامنے کیا گیا۔