نوجوان ڈاکٹرز سروس سٹرکچر کے حصول کے لئے اپنا احتجاج بدستور جاری رکھے ہوئے ہیں۔اس حوالے سے 13ستمبر کو پنجاب کے مختلف شہروں میں ایک بار پھر مظاہرے کئے گئے جن میں سے چند ایک کی رپورٹ یہاں پیش کی جارہی ہے۔
لاہور
ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن پنجاب کے زیر اہتمام لاہور میں د و احتجاجی مظاہرے ہوئے۔جن میں سے ایک جناح ہسپتال لاہور کے سامنے کینال بینک روڈ پر، جس میں جناح ہسپتال، جنرل ہسپتال، چلڈرن ہسپتال اور شیخ زید ہسپتال کے نوجوان ڈاکٹرز نے شرکت کی، اور دوسرا سروسز ہسپتال لاہور کے سامنے منعقد ہوا جس میں سروسز ہسپتال، پنجاب انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی، گنگا رام ہسپتال اور میو ہسپتال کے ڈاکٹرز شامل ہوئے۔ڈاکٹرز نے ہاتھوں میں پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر لکھا تھا کہ’’جینا ہے تو لڑنا ہو گا‘‘، ’’سرفروشی کی تمنا اب ہمارے دل میں ہے، دیکھنا ہے زور کتنا بازؤ قاتل میں ہے‘‘، ’’ہم خون کے آخری قطرے تک لڑیں گے‘‘۔ نوجوان ڈاکٹرز پنجاب حکومت اور شہباز شریف کے خلاف نعرے بازی کر رہے تھے۔یہ احتجاجی مظاہرہ و دھرنا شدید گرمی اور دھوپ کہ باوجود کم و بیش چار گھنٹے تک جاری رہا۔مظاہرے کہ اختتام پر ینگ ڈاکٹرز کی قیادت نے کہا کہ ہمیں بار بار سڑکوں پر آنے پر مجبور کیا جا رہا ہے، ہم نہیں چاہتے کہ ہماری وجہ سے کسی کو کوئی نقصان پہنچے مگر پنجاب حکومت ہمارے مطالبات نہیں مان رہی اور ہمیں مجبور کر رہی ہے کہ ہم احتجاج اور ہڑتالیں کریں۔ ہم سے بار بار وعدے کئے جاتے ہیں مگر عمل درآمد کسی بھی وعدے پر نہیں ہوتا۔ ہمیں ہر طرف سے ہراساں کرنے کی کوششیں کی جاتی ہیں مگر پنجاب حکومت سن لے کہ ہم ان کہ ان ہتھکنڈوں کا شکار ہونے والے نہیں ہیں اور ہم اپنے مطالبات منوا کر ہی رہیں گے۔ جناح ہسپتال میں PTUDCکی طرف سے کامریڈ آدم پال نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم نوجوان ڈاکٹرز کی اس لڑائی میں ہر قدم پر ان کے ساتھ ہیں اور ہم سمجھتے ہیں کہ ینگ ڈاکٹرز کے تمام مطالبات درست ہیں اور حکومت کو فوری طور پر ان مطالبات کو پورا کرنا چاہئے مگر حکمرانوں کو اپنی عیاشیوں سے فرصت ہی نہیں کہ وہ عوام کی بات بھی سن سکیں۔ انہوں نے کہا کہ ینگ ڈاکٹرز کو اپنی لڑائی کو باقی شعبوں سے جوڑنا ہو گا، جہاں مختلف شعبوں میں پہلے سے محنت کش لڑائیوں میں مصروف ہیں۔ اس کہ ساتھ ہی اس لڑائی کو عوام کے ساتھ جوڑنے کہ لئے ہمیں اپنی ڈیمانڈز کے ساتھ صحت کے شعبے سے متعلق عوامی مسائل کو بھی اجاگر کرنا ہوگا۔ اس احتجاجی مظاہرے سے YDAجنرل ہسپتال کے صدر ڈاکٹر اجمل اور YDAچلڈرن ہسپتال کے صدر ڈاکٹر فرخ نے بھی خطاب کیا اور اس بات کا عزم کیا کہ جب تک ینگ ڈاکٹرز کے مطالبات پورے نہیں ہوتے اس احتجاجی تحریک کو جاری رکھا جائے گا۔
گوجرانوالہ
YDAپنجاب جنرل کونسل کے فیصلے کی روشنی میں ینگ ڈاکٹرز نے 5ستمبر سے احتجاجات کا سلسلہ دوبارہ شروع کر دیا ہے اور سروس سٹرکچر اور صحت کے نظام کی بحالی کے لییجدوجہد جاری ہے۔ اس سلسلے میں YDAگوجرانوالہ کی طرف سے سول ہسپتال گوجرانوالہ سے ریلی نکالی گئی جو کہ نیشنل بنک سول لائن چوک پر جلسہ کی شکل اختیار کر گئی۔ اس ریلی میں گوجرانوالہ اور گرد نواح کے ڈاکٹرز،کوکا کولابیوریج ایمپلائز یونین، PTUDCاور پیپلز ایکشن کمیٹی ضلع سیالکوٹ کے کامریڈز نے شرکت کی۔ ریلی میں پنجاب حکومت اور شہباز شریف کے خلاف سخت نعرہ بازی کی گئی اور ڈاکٹرز کی طرف سے جدوجہد میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا گیا۔ اس موقع پر خطاب کر تے ہوئے YDAگوجرانوالہ کے صدر ڈاکٹر کاشف بلال نے کہا کہ ہم پنجاب حکومت اور ہسپتال انتظامیہ کے اوچھے ہتھکنڈوں کی مخالفت کرتے ہیں ہماری شرافت کو ہماری کمزوری نہ سمجھا جائے اگر انتظامیہ اپنے ہتھکنڈو ں سے باز نہ آئی تو ہم منہ توڑ جواب دینا جانتے ہیں۔ ہم سروس سٹرکچر اور صحت کے نظام کی بحالی کے لئے لڑ رہے ہیں اور اپنا حق لینے تک جدوجہد جاری رکھیں گے۔ ہم YDAپنجاب قیادت کے ساتھ کھڑے ہیں اور ڈاکٹرز کمیونٹی متحد ہے کسی خوف یا جبر سے ہم گھبرانے والے نہیں۔ اس موقع پر پیپلز ایکشن کمیٹی ضلع سیالکوٹ کے جنرل سیکرٹری کامریڈ سجاد نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم YDAکے تمام مطالبات کی پرزور حمایت کرتے ہیں اوران کے ساتھ ہر میدان میں لڑنے کے لئے تیار ہیں۔ ہم اس خنزیراعلٰی کے تمام تر اقدامات کی پرزور مذمت کرتے ہیں اور ہم متحد ہو کر اس نظام کو تبدیل کرنے تک ناقابل مصالحت جدوجہد جاری رکھیں گے۔ اس موقع پر پیپلز ایکشن کمیٹی کے ضلعی صدر نوید گورسی، PTUDCکے عمر شاہد اورکوکا کولابیوریج ایمپلائز یونین کے کامریڈ فیصل جامی موجود تھے۔
متعلقہ:
نوجوان ڈاکٹرز کے پنجاب بھر میں احتجاجی مظاہرے اور دھرنے
ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال گوجرانوالہ میں ینگ ڈاکٹرز کا احتجاج