[رپورٹ: فاران یامین]
ینگ ڈاکٹر ایسوسی ایشن کی جانب سے پرامن احتجاج کا سلسلہ اپنے بنیادی مطالبات کے حق میں جاری ہے۔اسی سلسلے کے تحت 30جولائی کو جنا ح ہسپتال میں احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔جناح ہسپتال و میڈیکل کالج کے پرنسپل کی جانب سے آڈیٹوریم نہ دینے کی وجہ سے ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن نے اپنا پروگرام جاری رکھتے ہوئے نہ صرف احتجاجی ریلی نکالی بلکہ پرنسپل آفس کے سامنے زبردست احتجاج بھی کیا۔اور پرنسپل کے خلاف اور ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے حق میں زبردست نعرے بازی کی۔ انہوں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ وہ اپنے مطالبات کے حق میں نکلتے رہیں گے۔بکیں گے نہ ہی جھکیں گے۔احتجاجی ریلی جس میں ینگ ڈاکٹرز کی بڑی تعداد موجود تھی ،ان کے حوصلہ اور مقصد کے حصول کی جانبجدوجہد اورانکے جذبات کی زبردست عکاسی کررہی تھی۔اس موقع پر پاکستان ٹریڈ یونین ڈیفنس کمپئین کا وفدنہ صرف اس احتجاجی ریلی میں موجودتھا،بلکہ گزشتہ تمام سرگرمیوں کی طرح اس مظاہرے میں بھی انقلابی جذبات کے ساتھ ڈاکٹرز کی حمایت کر رہا تھا۔
ینگ ڈاکٹر ایسوسی ایشن نے اس موقع پر ہسپتال کے چاروں اطراف بینرزآویزاں کررکھے تھے۔جن میں درج تھا کہ ایک بیڈ پر تین مریض، ذمہ دار کون ڈاکٹر یا خادم اعلی،20سال میں کوئی نیا سرکاری ہسپتال نہیں بنا، ذمہ دار کون ڈاکٹر یا خادم اعلیٰ،ہسپتالوں کی نجکاری نا منظور، ہسپتالوں میں زندگی بچانے والی ادویات کی عدم موجودگی، ذمہ دار کون ڈاکٹر یا خادم اعلیٰ ، لے کر رہیں گے حق اپنا، ساڈا حق اتھے رکھ،اتنی بڑی تعداد میں آویزاں بینرز ان کے کاز کی طرف انکی کمٹمنٹ کا واضح ثبوتہے۔ینگ ڈاکٹرز نے اس موقع پر ہسپتال کو مکمل طور پر فنکشنل رکھا ہوا تھا اورمریضو ں کا معائنہ معمول کے مطابق ہو رہا تھا۔ایمرجنسی سمیت تمام وارڈز میں کام جاری تھا۔
ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کی میٹنگ کو ریلی اور احتجاج میں تبدیل کرنے میں پرنسپل کا خاص کردار تھا۔اس سے پہلے تمام میٹنگ نے یہ ثابت کیا کہ ڈاکٹرز پرامن طور پر اپنا خاموش احتجاج ریکارڈ کر وارہے ہیں ۔جس میں انہوں نے آڈیٹوریم میں ہی میٹنگز کیں۔احتجاجی ریلی جو کہ پرنسپل آفس کے سامنے احتجاجی جلسہ میں تبدیل ہوگئی سے خطاب کرتے ہوئے YDA جناح ہسپتال کے صدر ڈاکٹر جاوید نے کہا کہ ہم عدلیہ کا احترام کرتے ہیں مگر اپنے مطالبات سے ہرگز پیچھے نہیں گے۔جنرل کونسل کی جانب سے دیئے گئے ٹائم اور ان کی ہدایات پر عمل کرتے ہوئے ہم جناح ہسپتال میں شیڈول پروگرام کر رہے ہیں۔ہم کسی اتھارٹی سے نہیں ڈرتے اور ہمارے مطالبات جن میں سروس سٹرکچر سب سے اہم ہے اس کے حصول کیلئے آخری دم تک لڑیں گے۔اور کسی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔
پاکستان ٹریڈ یونین ڈیفنس کمپئین (PTUDC)کی احتجاجی جلسہ میں نمائندگی کرتے ہوئے فاران یامین نے کہا کہ یہ لڑائی صرف ڈاکٹرز کی نہیں بلکہ تمام محنت کشوں کی بہتر صحت کی سہولیات کے حصول کے لیے مشترکہ جنگ ہے ۔اور ڈاکٹرز کی فتح کی جانب تمام اداروں کے محنت کش دیکھ رہے ہیں۔عدلیہ سے آپ کو کچھ نہیں ملے گا۔کونکہ یہ عدلیہ اس ریاست کا حصہ ہے اور ریاست ڈاکٹرز کو ہرانے میں تمام اپنی قوت خرچ کر رہی ہے۔ڈاکٹرز کو مزید اپنی پرتوں کو منظم کرتے ہوئے آگے بڑھنا ہو گااور باقی تمام اداروں کے محنت کشوں کو ساتھ ملانا ہوگا تاکہ وہ اپنی حتمی منزل پا سکیں۔
احتجاجی جلسہ کے بعد ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کی میٹنگ ہوئی جس میں 20کے قریب ڈاکٹرز موجوتھے۔اس میٹنگ میں PTUDCکی نمائندگی کامریڈ آدم پال نے کی۔اس موقع پر تمام ڈاکٹرز نے PTUDCکی قیادت کا شکریہ ادا کیااور کہا کہ PTUDCنے اس وقت ہمارے مطالبا ت کے حق میں آواز بلند کیا،ہماری تحریک کو اپنی تحریک سمجھاجب میڈیا سمیت تمام ادارے و حکومت پنجاب کے حواری عام عواممیں اس تحریک کے متعلق جھوٹ پھیلا رہے تھے۔
احتجاج کا یہ سلسلہ جاری ہے اور آنے والے دنوں میں پنجاب کے دیگر سرکاری ہسپتالوں میں بھی اس حوالے سے سرگرمیاں منعقد کی جائیں گی۔ سروس اسٹرکچر کے حصول تک ینگ ڈاکٹروں کی ناقابل مصالحت جدوجہد جاری رہے گی۔