[رپورٹ: ولید زاہد]
آج 04 اگست کو ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن پنجاب کے زیرِ اہتمام شیخ زید ہسپتال لاہور میں ایک اجلاس کا انعقاد کیا گیا جس میں YDA شیخ زید ہسپتال کے نوجوان ڈاکٹرز کے علاوہ مرکزی قیادت اور PTUDC کے وفد نے بھی شرکت کی۔ اجلاس سے YDA پنجاب کے مرکزی صدر ڈاکٹرحامد بٹ، ڈاکٹر عثمان خالد (جنرل سیکرٹری YDAپنجاب)،ڈاکٹر عامر بندیشہ(صدر YDA پنجاب انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی)، گنگا رام ہسپتال سے ڈاکٹر علی عرفان اور PTUDC کے رہنما آدم پال نے خطاب کیا۔ڈاکٹر احسان لالی (صدر YDA شیخ زید ہسپتال) نے کہا کہ شیخ زید ہسپتال پہلے وفاقی حکومت کے کنٹرول میں تھا مگر فروری 2011 ء کے بعد جب یہ صوبائی حکومت کے پاس آیا تو اس کے ساتھ بھی باقی ہسپتالوں جیسا سلوک کیا گیا اور ایک سال میں اس کے 6 وینٹی لیٹر خراب ہو چکے ہیں،یہ ہسپتال جو بنیادی طور پر دو ذیلی ہسپتالوں اور 23 وارڈوں پر مشتمل ہے اس میں صرف ایک ہی ای سی جی مشین ہے۔ سینکڑوں مریضوں کے لئے صرف 2 آکسی لیٹر دستیاب ہیں جس کا مطلب یہ ہے کہ کسی بھی ہنگامی حالت میں آنے والے تیسرے مریض کو بچانے کا کوئی طریقہ ہمارے پاس نہیں ہے۔ ہسپتال کا بجٹ پہلے کی نسبت نصف کر دیا گیا ہے۔ وارڈوں میں موجود مریضوں کے لئے ادویات کا کوئی بندوبست تو ہے ہی نہیں اور تمام تر ادویات حتیٰ کہ زندگی بچانے والی انتہائی ضروری ادویات بھی اس ہسپتال میں موجود نہیں ہیں۔ ایسے میں مریضوں کا علاج نہ ہونے کا ذمہ دار کون ہے؟ ینگ ڈاکٹرز یا وزیرِ اعلیٰ پنجاب؟
ڈاکٹر حامد بٹ نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سروس سٹرکچر کوئی رعایت نہیں بلکہ ڈاکٹروں کا بنیادی حق ہے۔ معاشی طور پر مستحکم ڈاکٹر ہی اپنی پیشہ وارانہ ذمہ داریاں مناسب طور پر پوری کر سکتے ہیں۔YDAکسی صورت اپنے مطالبات سے پیچھے نہیں ہٹے گی۔ ہم عدلیہ کا احترام کرتے ہیں لیکن وقت بہت تیزی سے گزر رہا ہے۔پنجاب حکومت اور عدلیہ یاد رکھے کہ نوجوان ڈاکٹر اپنے جائز مطالبات سے ایک انچ بھی پیچھے نہیں ہٹے اور نہ ہی قانونی پیچیدگیوں میں پھنسنے والے ہیں۔اب کی بار جب ڈاکٹرز میدان میں آئے تو حکمرانوں کے ایوانوں کی اینٹ سے اینٹ بجا دیں گے۔
PTUDCکے مرکزی رہنما آدم پال نے کہا کہ ہم YDAکی جدوجہد میں نوجوان ڈاکٹروں کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑے رہے ہیں اور مستقبل میں بھی اپنی مکمل حمایت کا یقین دلاتے ہیں۔تمام تر اداروں کے محنت کش YDAکی طرف دیکھ رہے ہیں اور یہی وجہ ہے حکمرانوں کی ٹانگیں کانپ رہی ہیں۔ PTUDCتمام تر اداروں میں جا کر YDA کے لئے حمایت حاصل کرے گی۔نوجوان ڈاکٹروں کی بے مثال جدوجہد نے باقی اداروں کے محنت کشوں کو جو شکتی دی ہے وہ عنقریب ایک تحریک کی شکل اختیار کرتے ہوئے اس نظام اور اس کے رکھوالے حکمرانوں کو اڑا کر رکھ دے گی۔