نجاتِ دیدہ و دل کی گھڑی نہیں آئی ۔ ۔ ۔ چلے چلو کہ وہ منزل ابھی نہیں آئی
[رپورٹ: PTUDC لاہور]
YDAپنجاب کی انتھک جدوجہد نے پنجاب حکومت کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کر دیا۔ پنجاب حکومت کو بالآخر نوجوان ڈاکٹرز کے مطالبات ماننے پڑے۔ ایک طویل عرصے سے جاری احتجاج کے بعد نوجوان ڈاکٹرز نے پورے پنجاب سے ڈاکٹرز کو لاہور کی طرف لانگ مارچ کی کال دی تھی جہاں وزیر اعلیٰ ہاؤس کے سامنے دھرنا دیا جانا تھا۔ اپنے طے شدہ پروگرام کے مطابق پنجاب بھر سے نوجوان ڈاکٹرز کے قافلے رات کو لاہور میں پہنچنا شروع ہو گئے تھے اور جب سینکڑوں کی تعداد میں نوجوان ڈاکٹرز سروسز ہسپتال لاہور پہنچے تو ان کا استقبال ’’سرفروشی کی تمنا اب ہمارے دل میں ہے۔ ۔ ۔ ‘‘ جیسے انقلابی ترانوں کے ساتھ ہوا۔ 7نومبر کی صبح لاہور کے مختلف مقامی ہسپتالوں سے نوجوان ڈاکٹرز بھی سروسز ہسپتال پہنچنا شروع ہو گئے۔ PTUDC کے کامریڈز بھی جھنڈوں اور بینر کے ساتھ اس اکٹھ میں موجود تھے۔ ہزاروں کی تعداد میں جمع ہونے والے ڈاکٹرز پنجاب حکومت کے خلاف اور اپنے مطالبات کے حق میں نعرے لگاتے ہوئے جیل روڈ پر آئے جہاں سے انہوں نے کلب روڈ پر واقع وزیر اعلیٰ ہاؤس کے سامنے دھرنا دینے لئے مارچ کرنا تھا مگر کلب روڈ پر پہنچنے سے پہلے ہی پنجاب حکومت نے نوجوان ڈاکٹرز کے مطالبات ماننے کا اعلان کر دیا اور صحت کے شعبے سے متعلق نوجوان ڈاکٹرز کے پیش کردہ 56نکاتی فارمولے پر دستخط بھی کر دئے۔ اس کے علاوہ آج ہی پنجاب پولیس کے انوسٹی گیشن آفیسر نے ہائیکورٹ میں یہ بیان بھی دیا کہ نوجوان ڈاکٹرز پر ہڑتال کے بعد بنائی جانے والی 302 کی FIR بھی جھوٹی تھی اور اسے خارج کیا جائے۔ اس اعلان کے بعد جیل روڈ فاتحانہ نعروں سے گونج اٹھا۔ تمام ڈاکٹرز سروسز ہسپتال کے آڈیٹوریم میں جمع ہوئے جہاں پر YDA کی مذاکراتی کمیٹی نے نوجوان ڈاکٹرز کے سامنے مذاکرات کی تفصیل رکھی اور اس عزم کا اعادہ کیا کہ نوجوان ڈاکٹرز صحت کے شعبے کی بہتری کے لئے اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے اور اس کے لئے انہیں جس بھی ظالم سے ٹکرانا پڑا وہ ٹکرا جائیں گے۔ YDA کی لیڈر شپ نے اپنے احتجاجی عمل میں PTUDC کے ساتھیوں کے بھرپور تعاون پر ان کا شکریہ بھی ادا کیا۔
یاد رہے کہ 7نومبر کا دن ایک تاریخی حیثیت بھی رکھتا ہے کہ 1917ء میں اسی دن روس میں ہونے والے بالشویک انقلاب میں محنت کش طبقے نے سرمایہ داروں اور جاگیر داروں سے اقتدار چھین کر دنیا کی پہلی مزدور ریاست کی بنیاد ڈالی تھی اور تاریخ کے دھارے کو موڑ کر رکھ دیا تھا۔ اس کے علاوہ آج 7نومبر کو ہی لاہور میں ایپکا(APCA) کے محنت کشوں نے بھی اپنے مطالبات کے لئے حتجاجی دھرنا دیا جس میں پورے پاکستان سے سینکڑوں کی تعداد میں محنت کشوں نے شرکت کی۔
حکومت نے نوجوان ڈاکٹرز کی تحریک کو توڑنے کے لئے ہر قسم کے بے ہودہ ہربوں، دھوکہ دہی، جبر اور تشدد کا سہارا لیا، لیکن ناکام رہی۔ اس تحریک کی کامیابی کے بعد یقیناًدوسرے اداروں کے محنت کش، نوجوان ڈاکٹرز کے عظم و حوصلے کو اپنے لئے مثال سمجھتے ہوئے وسیع تر نتائج اخذ کریں گے۔ تاہم یہ کہنا بے جا نہ ہو گا کہ نوجوان ڈاکٹروں نے لڑائی کاپہلا مرحلہ جیتا ہے اور ریاست وقتی طور پر ناقابلِ برداشت دباؤ کے زیرِ اثر پسپائی اختیار کی ہے۔ پاکستانی ریاست کے بڑھتے ہوئے معاشی بحران کے زیرِ اثر مستقبل قریب میں عین ممکن ہے کہ تحریک کے ٹھنڈا پڑتے ہی نوجوان ڈاکٹرز نے جو مراعات لمبی جدوجہد کے بعد حاصل کی ہیں ، حکومت انہیں واپس چھیننے کی کوشش کرے۔ لہٰذہ ان حالات میں نوجوان ڈاکٹرز کو نہ صرف اپنا اتحاد برقرار رکھ کے ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کو مزید مضبوط بنانا ہو گا بلکہ نفسیاتی اور تنظیمی حوالے سے کسی بھی قسم کے ریاستی حملے کے لئے تیار رہنا ہوگا۔