ہم نہیں مانتے ظلم کے ضابطے!
[رپورٹ: فارس]
سرمایہ دارانہ نظام کا عفریت براعظموں، ملکوں اور جغرافیائی سرحدوں کا لحاظ کئے بغیر ہر جگہ محنت کشوں کو غربت اور بیروزگاری کی دلدل میں دھکیل رہا ہے۔اور اس کے باوجود بحران مسلسل بڑھتا چلا جا رہا ہے۔اسی سلسلے میں کوکاکولا سے106محنت کشوں کو نام نہاد V.S.S کے نام پر جبراً برطرف کیا گیا ہے۔ ان میں سے 35سیلز مینوں کو 06ماہ قبل ہی کام پر جانے سے روک دیا گیا تھا اور ڈرائیوروں سے ہی سیلز مین کا کام لیا جا رہا تھا۔اب مورخہ 15ستمبر کو کوکا کولا انتظامیہ نے مزید 79 محنت کشوں کو بھی ٹرمینیشن لیٹر جاری کر دئیے ہیں۔کوکا کولا کے محنت کشوں نے اس ظالمانہ اقدام کو تسلیم کرنے سے انکار کر دیا ہے۔مزید یہ کہ برطرف کیے گئے ملازمین مستقل ملازم ہیں۔ کل مستقل ملازمین 500ہیں اور 700ملازمین کنٹریکٹ پر کام کر رہے ہیں۔اس سے (NIRC)نے پہلے بھی ایک سٹے آرڈر کے ذریعے انتظامیہ کو اس قسم کے اقدام سے باز رہنے کی ہدایات جاری کی تھی اور اس ضمن میں معاملہ ہائیکورٹ میں بھی زیر سماعت ہے۔یوں یہ ثابت ہو گیا کہ یہ سرمایہ دار قانون کو کھلونا اور عدالتوں کو کٹھ پتلیاں تصور کرتے ہیں۔اس لیے محنت کشوں نے قانونی جدوجہد کو جاری رکھتے ہوئے اس ظلم کے خلاف اپنے حقوق کے دفاع کے لئے سیاسی جدوجہد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔تمام محنت کشوں کے حوصلے اور عزم جوان ہیں اور وہ آخری سانس تک اپنے حقوق کا دفاع کرنے کے لئے پرعزم ہیں۔اسی طرح کے اقدامات رحیم یا ر خان ،لاہور،گوجرانوالا اور دیگر کوکا کولا یونٹس کے اندر بھی کیے جا رہے ہیں اور صرف کوکا کولا ہی نہیں سرمایہ دارانہ بحران کے اس عہد میں تمام ملٹی نیشنل کمپنیاں اور مقامی صنعت کار مسلسل محنت کشوں کو بیروزگار کرنے کی پالیسی پر گامزن ہیں۔اس حوالے سے کوکا کولا کے محنت کشوں کی جد وجہد محض کوکا کولا تک محدود نہیں ہے بلکہ بحیثیت مجموعی محنت کش طبقے کی سرمایہ دار نہ نظام کے خلاف جدوجہد کا ایک حصہ ہے۔اس لئے ہم تمام اداروں کے محنت کشوں اور پوری دنیا کی ٹرید یونینوں سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ اس جد وجہد میں ہمارا ساتھ دیں تا کہ ظالم اور درندہ صفت سرمایہ دار طبقے کو شکست فاش دی جا سکے۔پاکستان ٹریڈیونین ڈیفنس کمپیئن کے وفد نے کوکا کولا فیکٹری کے باہر احتجاجی کیمپ کا وزٹ کیا اور محنت کشوں کو یقین دلایا کہ وہ اس جد وجہد کے آغاز سے انجام تک محنت کشوں کے شانہ بشانہ لڑیں گے۔اور ہر قسم کی قانونی اور سیاسی جد وجہد میں شریک ہونگے۔
متعلقہ:
کولا کولارحیم یارخان: کارکنان پر انتظامیہ اورپولیس کا بدترین تشدد وجبر