اشرف سوپ یونی لیور میں جبری برطرفیاں

[رپورٹ: PTUDC گوجرانوالہ]
اشرف سوپ فیکٹری کامونکی میں جی ٹی روڈ پر واقع ہے جہاں یونی لیور کی پراڈکٹس لکس، لائف بوائے اور وِم صابن تیار ہوتا ہے۔ یہاں کام کرنے والے محنت کشوں کا شدید ترین استحصال کیا جاتا ہے اور انہیں ٹھیکیدار کے ذریعے انتہائی کم تنخواہ پر ملازمت پر رکھا جاتا ہے۔ اشرف سوپ کے محنت کشوں کو یونی لیور ملازمین کو دی جانے والی کوئی مراعات نہیں دی جاتیں اور نہ ہی یہاں لیبر قوانین کی پابند ی ہوتی ہے۔
تقریباًایک ماہ پہلے 25ملازمین کی جبری برطرفی کا اعلامیہ نوٹس بورڈ پر چسپاں کر دیا گیا۔ یہاں کام کرنے والے ملازمین کے پاس ملازمت کا کسی قسم کاکوئی تحفظ نہیں اور نہ ہی لیبر قوانین کے مطابق انہیں نوٹس جاری کیا گیا۔ اس کے علاوہ یہاں ملازمت کرنے والے دیگر ملازمین کو بھی جبری برطرفی کی دھمکیاں دی جا رہی ہیں۔ پاکٹ یونین کے عہدیداروں اور ٹھیکیدار کے ذریعے ملازمین کو سنگین نتائج کی دھمکیاں بھی دی جا رہی ہیں لیکن تمام محنت کش ان مظالم کا مقابلہ کر رہے ہیں اور اپنا حق ہر قیمت پر حاصل کرنے کے لیے پر عزم ہیں۔
اس حوالے سے فیکٹری کے سامنے سلطانیہ ہوٹل پر 21 فروری کو میٹنگ منعقد کی گئی جس میں پاکستان ٹریڈ یونین ڈیفنس کمپئین کے مرکزی راہنما کامریڈ آدم پال، زاہد بریار ایڈووکیٹ، عمر رشید، محمد اویس اور دیگر کے علاوہ اشرف سوپ فیکٹری کے ملازمین نے بھرپور شرکت کی۔ اس موقع پر ماسٹر ٹائل ، پرائم گھی اور دیگر صنعتوں کے محنت کش بھی موجود تھے۔ تمام محنت کشوں اور مزدور راہنماؤں نے اس جدوجہد کے خلاف تحریک چلانے کا اعلان کیا۔ پی ٹی یو ڈی سی کے راہنماؤں نے یونی لیور رحیم یار خان کے محنت کشوں کی حمایت بھی اس جدوجہد کے لیے لینے کے عزم کا اظہار کیا۔ اس موقع پر 27 فروری کو فیکٹری کے گیٹ کے سامنے احتجاج کا اعلان کیا گیا جس میں پی ٹی یو ڈی سی کے کارکنا ن بھی بھرپور شرکت کریں گے۔

مطالبات:
*تمام برطرف ملازمین کو فوری طور پر بحال کیا جائے۔
*اشرف سوپ کے تمام ملازمین کو مستقل کیا جائے۔
*لیبر قوانین پر عملدرآمد کرتے ہوئے ملازمین کو تمام سہولیات مہیا کی جائیں۔
* پاکٹ یونین اور عہدیداران کا خاتمہ کرتے ہوئے فوری طور پر یونین کے انتخابات کرائے جائیں۔