| رپورٹ: ناصرہ وائیں |
گوجرانوالہ میں خواتین کے سماجی اور معاشی مسائل کے حولے سے PYA کی جانب سے کارنر میٹنگ کا انعقاد کیا گیا۔ میٹنگ کو کامریڈ اقرا نے چیئر کیا۔ انعم پتافی نے اس موقع پر بحث کا آغاز کرتے ہوئے کہا کہ قدیم سماج میں عورت کو اعلیٰ مقام حاصل تھا کہ وہ نسل کو آگے بڑھاتی ہے لیکن آج کے دور میں ذاتی ملکیت نے عورت کو اسی فریضے تک محدود کر دیا ہے۔آج انسان کے پاس زیادہ ذرائع ہیں جس سے وہ پیداوار میں اضافہ کر چکا ہے اور تمام سٹور لوازمات زندگی سے بھرے پڑے ہیں لیکن پھر بھی انسانیت بھوکی پیاسی مر رہی ہے۔ان حالات میں عورت دوگنا استحصال کا شکار ہے ۔گھر سے باہر کام کرنے والی خواتین کو ہر جگہ مردانہ تعصب اور جنسی تفریق کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عورت پر جبر کی بنیادی وجہ آخری تجزئیے میں رائج الوقت طبقاتی نظام ہے جس کے خاتمے کے لئے خواتین کو بھی مرد محنت کشوں کے شانہ بشانہ جدوجہد کرنا ہو گی۔کامریڈ مدیحہ نے بحث میں حصہ لیتے ہوئے کہا سرمایہ دارانہ نظام نے عورت اور مر دونوں کو جکڑ رکھا ہے۔کامریڈ مشعل نے بتا یا کہ جب عورتیں میدان عمل میں نکلتی ہیں تو پھر پیچھے نہیں ہٹتیں۔سحر وائیں نے عورت کے استحصال بارے ایک نظم پڑھی۔کامریڈ اقرا نے بحث کو آگے بڑھایا اور رجعتی رسم و رواج کے ذریعے خواتین کے استحصال پر بات کی۔کامریڈ ناصرہ نے کہا کہ سوشلسٹ سماج میں عورت اپنی مرضی کی زندگی گزارنے میں معاشی اور سماجی طور پر آزاد ہو گی۔ اس بحث کو سمیٹتے ہوئے صبغت وائیں نے بتا یا کہ نر اور مادہ پرندے دونوں ہی اپنے بچوں کو کھلاتے اور سکھاتے ہیں۔لیکن ہمارے سماج میں عورت کو گھر سے نکلنے سے بھی روکا جاتا ہے۔ اپنی حدود کو جانناآزادی ہے اور حقیقی آزادی سرمایہ دارانہ نظام کے خاتمے میں ہی مضمر ہے۔