حیدرآباد: محنت کش خواتین کے عالمی دن پر ’عورت اور انقلاب‘ کے عنوان سے سیمینار

رپورٹ: صنم چانڈیو

مورخہ 11 مارچ بروز اتوار پاکستان ٹریڈ یونین ڈیفنس کمپئین (PTUDC) اور انقلابی طلبہ محاذ (RSF) کی جانب سے حیدرآباد پریس کلب میں محنت کش خواتین کے عالمی دن کی مناسبت سے ’عورت اور انقلاب‘ کے عنوان سے ایک سیمینار منعقد کیا گیا جس میں مختلف تعلیمی اداروں سمیت مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے خواتین و حضرات نے بھرپور شرکت کی۔ سیمینار کی شروعات کامریڈ جام ساقی کے بچھڑنے پر کچھ دیر خاموشی سے کی گئی۔ جس کے بعد اسٹیج سیکریٹری کے فرائض سرانجام دیتے ہوئے صنم چانڈیو نے مقریرین کواسٹیج پر مدعو کیا۔ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے سرتیوں رسالے کی ایڈیٹر محترمہ گلبدن جاوید، لتا، لاجونتی، زارا، سورٹھ، ندیا، سپنا، موکھی اور دیگر نے کہا کہ آٹھ مارچ محنت کش خواتین کی جدوجہد کی علامت ہے۔ آج پوری دنیا میں جو بھی مراعات عورتوں کو ملی ہیں وہ محنت کشوں کی جدوجہد کا نتیجہ ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کسی بھی معاشرے کی ترقی کا اندازہ وہاں موجود خواتین کی حالت زار سے لگایا جاسکتا ہے۔ آج برصغیر میں محنت کش طبقات کی خواتین بدترین صورتحال میں زندگی بسر کررہی ہیں اور ان کی یہ حالت پورے سماج کی زوال پذیری کو عیاں کرتی ہے ۔ جسمانی تشدد اور جنسی زیادیتوں کے واقعات یہاں معمول بنتے چلے جا رہے ہیں۔ ہمیں نہ صرف ان واقعات کی مذمت کرنی چاہیے بلکہ ان تمام واقعات سمیت محنت کش خواتین کے ہر طرح کے استحصال کے خلاف آواز بلند کرنی چاہیے ۔ بنیادی طور پر عورت کی آزادی کا سوال اس سماج کی مجموعی معاشی آزادی کے ساتھ جڑا ہے۔ ہمیں چاہیے کہ ہم ایک ایسے غیر طبقاتی سماج کی تشکیل کے لئے جدوجہد کریں جہاں طبقات کا خاتمہ ہو اور محنت کش طبقے کو معاشی جکڑبندیوں سے آزادی حاصل ہو۔ ایساصرف سوشلسٹ انقلاب کے ذریعے ہی ممکن ہے۔ تقاریر کے درمیان انقلابی ترانوں اور نظموں کا سلسلہ بھی جاری رہا جس میں انجلی، روینا، ندیا اور لتا نے حصہ لیا۔ آخر میں انٹرنیشنل گا کر سیمینار کا اختتام کیا گیا ۔