رپورٹ: حارث قدیر
جموں کشمیر نیشنل سٹوڈنٹس فیڈریشن (JKNSF) اور پاکستان ٹریڈ یونین ڈیفنس کمپئین (PTUDC) کے زیر اہتمام راولاکوٹ میں محنت کش خواتین کے عالمی دن کے حوالے سے تقریب منعقد کی گئی۔ تقریب سے سابق مرکزی صدر این ایس ایف بشارت علی، سابق جنرل سیکرٹری پریس کلب حارث قدیر، پیپلزپارٹی کی رہنما نوشین کنول، پی ٹی یو ڈی سی رہنما بشریٰ، سابیہ اختر اور دیگر نے خطاب کیا۔ مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ محنت کش خواتین کے عالمی دن کے موقع پر دو طرح کی تقریبات منعقد کی جاتی ہیں۔ امرا اور حکمران طبقہ کے خواتین و حضرات سامراجی این جی اوز اور حکومتی آشیرباد میں تقاریب منعقد کر کے اس دن کی اہمیت اور تاریخ کو مسخ کرنے کی کوشش کرتے ہیں جبکہ دوسری جانب محنت کش طبقے کی نمائندہ تنظیمیں اور انقلابی رجحانات اس دن کے موقع پر تقریبات منعقد کرتے ہیں جن کا مقصد محنت کش خواتین کے عالمی دن کی تاریخ کو سامنے رکھتے ہوئے مستقبل کی جدوجہد کو منظم کرنے کا عزم کرنا ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ آج خواتین کو پوری دنیا میں ایک جنس کی حیثیت سے کاروبار کے طو رپر استعمال کیا جا رہا ہے جبکہ دوسری جانب پسماندہ سماج میں خواتین کو گھروں میں قید رکھنے جیسی نفسیات ابھی تک برقرار ہے۔ سرمایہ دارانہ نظام میں عورت ہی نہیں محنت کش طبقے کے مردوں کی حیثیت بھی ایک مشین سے زیادہ نہیں ہے جن کا بری طرح سے استحصال کر کے منافعوں کا حصول ممکن بنایا جاتا ہے۔ آج اگر حقیقی معنوں میں عورت کو آزاد کیا جاسکتا ہے تو پھر خواتین اور مرد محنت کشوں کو مل کر اس نظام کیخلاف جدوجہد کرنا ہوگی۔ جب تک اس جدوجہد کو مشترکہ طور پر منظم نہیں کیا جا تا اس نظام کا خاتمہ بھی ممکن نہیں ہے اور خواتین کی حقیقی آزادی بھی ممکن نہیں ہے۔