| رپورٹ: احسان اللہ |
8 مارچ کو محنت کش خواتین کے عالمی دن کے مو قع پر پشاور یونیورسٹی میں ایک خصوصی نشست کا انعقاد کیا گیا تھا جس میں پشاور یونیورسٹی کے طلبا اور طالبات نے شرکت کی۔ اس موقع پر سنگین باچا نے تاریخی پس منظر میں محنت کش خواتین کے جدوجہد پر روشنی ڈالی اور سویت یونین اور افغانستان میں سوشلسٹ انقلاب کے بعدعورت کے سماجی حیثیت میں تبدیلی پر بات کی۔ انہوں نے مزید کہا کے اس دن کا مقصد بڑے ہوٹلوں پر سیمینار کر کے رونا نہیں بلکہ اس جدوجہد کو جاری رکھنے کا عہد کرنا ہے جو محنت کش خواتین نے اپنی معاشی اور سماجی آزادی کے لئے شروع کی تھی۔ طبقاتی نظام میں عورت، عورت کے برابر نہیں ہے۔ عورت کی آزادی اس کی معاشی آزادی سے منسلک ہے اور معاشی آزادی صرف سوشلسٹ انقلاب کے ذریعے طبقاتی نظام کا خاتمہ کر کے ہی حاصل ہو سکتی ہے۔


