ترے وعدے پر جیے تو یہ جان کے جھوٹ جانا!
رپورٹ: جاوید ملک
وفاقی وزیر پانی و بجلی واپڈا کے محنت کشوں کی جدوجہد کے نیتجے میں یہ بیان دینے پر مجبور ہوا ہے کہ اس ادارے کی نجکاری نہیں کی جائے گی۔ یہ حکمران وقت طور پرواپڈا کے لاکھوں محنت کشوں کی تاریخی جدوجہد کے سامنے حکمرا ن بالاخر سر نگوں ہونے پر مجبور ہوگئے ہیں وفاقی وزیر پانی وبجلی کی طرف سے جاری کردہ یہ بیان کے واپڈا کی نجکاری نہیں کی جائے گی۔ پرائیوٹ افسران تعینات نہیں کیے جائیں گے اور ملازمین کو بونس پے کے ساتھ ساتھ ان کے دیگر مطالبات تسلیم کرنے کا واضح مطلب واپڈا اور پاکستان کے محنت کشوں کی جیت ہے جس کے اثرات پاکستان میں آنے والے ادوار میں نظر آئیں گے۔ لیکن موجودہ سرمایہ دارانہ نظام اور آئی ایم ایف اور وارلڈ بینک کی پالیسیوں کی غلامی کے باعث یہ کچھ عرصے بعد پھر کسی اور طریقے سے واپڈا کی نجکاری کی کوشش کریں گے۔
یہ بات واپڈا ہائیڈروالیکٹرک یونین قصورکے راہنماؤں نوید عاشق ڈوگر، سردار فصیح الرحمن ،محمد عمر بانڈے غلام غوث ،چوہدری محمد اعظم محمد ظفرجوئیہ جاوید غنی امجد طاہر اختر علی انجم ،رانا محمد عارف مقصود احمد،ناصر علی ،محمد افضل ذیشان حیدر اکبر بھٹی محمد اسلم بلوچ اور دیگر رہنماؤں نے وفاقی حکومت کی طرف سے مطالبات کی منظوری کے بعد ہڑتال ختم کرنے کے موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی انہوں نے کہا کہ پوری دنیا کے اندر نجکاری کی پالیسی ناکام ہوچکی ہے اور نہ صرف دنیا کے محنت کشوں کے نمائندگان بلکہ خود سرمایہ دار بھی یہ اعتراف کرنے پر مجبور ہوگئے ہیں کہ نجکاری نے کروڑوں لوگوں کو بیروزگار کیا اور اس سے اداروں کی کارکردگی خراب ہوئی جبکہ صارفین کے لیے مسائل میں کئی گنا اضافہ ہوگیا ۔انہوں نے کہا کہ امریکہ سے لے کر یورپ اور وینز ویلا سے لے کر جنوبی ایشیا تک تمام ممالک کے اندر ان مزدور دشمن پالیسیوں کے خلاف محنت کشوں کی تحریکیں نہ صرف زور پکڑ رہی ہیں بلکہ محنت کشوں کی حمایت یافتہ پارٹیاں اقتدار پر قبضے کرتی چلی جارہی ہیں انہوں نے کہا کہ ذوالفقار علی بھٹو نے نیشنلائزیشن کی پالیسی کا اطلاق کرکے ایک درست فیصلہ کیا تھا مگر لازم یہ ہے کہ اداروں کو قومی ملکیت میں لینے کے بعد اگر مزدوروں کے جمہوری کنٹرول میں دے دیا جائے تو کوئی وجہ نہیں کہ ایک بھی ادارہ خسارے میں جائے ۔اس موقع پر تمام مزدوررہنماؤں نے تحریک میں ساتھ دینے والے مزدور رہنماؤں اورپی ٹی یوڈی سی کو شاندار الفاظ میں خراج تحسین پیش کیا۔
وفاقی وزیر پانی و بجلی واپڈا کے محنت کشوں کی جدوجہد کے نیتجے میں یہ بیان دینے پر مجبور ہوا ہے کہ اس ادارے کی نجکاری نہیں کی جائے گی۔ یہ حکمران وقت طور پرواپڈا کے لاکھوں محنت کشوں کی تاریخی جدوجہد کے سامنے حکمرا ن بالاخر سر نگوں ہونے پر مجبور ہوگئے ہیں وفاقی وزیر پانی وبجلی کی طرف سے جاری کردہ یہ بیان کے واپڈا کی نجکاری نہیں کی جائے گی۔ پرائیوٹ افسران تعینات نہیں کیے جائیں گے اور ملازمین کو بونس پے کے ساتھ ساتھ ان کے دیگر مطالبات تسلیم کرنے کا واضح مطلب واپڈا اور پاکستان کے محنت کشوں کی جیت ہے جس کے اثرات پاکستان میں آنے والے ادوار میں نظر آئیں گے۔ لیکن موجودہ سرمایہ دارانہ نظام اور آئی ایم ایف اور وارلڈ بینک کی پالیسیوں کی غلامی کے باعث یہ کچھ عرصے بعد پھر کسی اور طریقے سے واپڈا کی نجکاری کی کوشش کریں گے۔
یہ بات واپڈا ہائیڈروالیکٹرک یونین قصورکے راہنماؤں نوید عاشق ڈوگر، سردار فصیح الرحمن ،محمد عمر بانڈے غلام غوث ،چوہدری محمد اعظم محمد ظفرجوئیہ جاوید غنی امجد طاہر اختر علی انجم ،رانا محمد عارف مقصود احمد،ناصر علی ،محمد افضل ذیشان حیدر اکبر بھٹی محمد اسلم بلوچ اور دیگر رہنماؤں نے وفاقی حکومت کی طرف سے مطالبات کی منظوری کے بعد ہڑتال ختم کرنے کے موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی انہوں نے کہا کہ پوری دنیا کے اندر نجکاری کی پالیسی ناکام ہوچکی ہے اور نہ صرف دنیا کے محنت کشوں کے نمائندگان بلکہ خود سرمایہ دار بھی یہ اعتراف کرنے پر مجبور ہوگئے ہیں کہ نجکاری نے کروڑوں لوگوں کو بیروزگار کیا اور اس سے اداروں کی کارکردگی خراب ہوئی جبکہ صارفین کے لیے مسائل میں کئی گنا اضافہ ہوگیا ۔انہوں نے کہا کہ امریکہ سے لے کر یورپ اور وینز ویلا سے لے کر جنوبی ایشیا تک تمام ممالک کے اندر ان مزدور دشمن پالیسیوں کے خلاف محنت کشوں کی تحریکیں نہ صرف زور پکڑ رہی ہیں بلکہ محنت کشوں کی حمایت یافتہ پارٹیاں اقتدار پر قبضے کرتی چلی جارہی ہیں انہوں نے کہا کہ ذوالفقار علی بھٹو نے نیشنلائزیشن کی پالیسی کا اطلاق کرکے ایک درست فیصلہ کیا تھا مگر لازم یہ ہے کہ اداروں کو قومی ملکیت میں لینے کے بعد اگر مزدوروں کے جمہوری کنٹرول میں دے دیا جائے تو کوئی وجہ نہیں کہ ایک بھی ادارہ خسارے میں جائے ۔اس موقع پر تمام مزدوررہنماؤں نے تحریک میں ساتھ دینے والے مزدور رہنماؤں اورپی ٹی یوڈی سی کو شاندار الفاظ میں خراج تحسین پیش کیا۔