[رپورٹ:کامریڈ ثاقب زین]
ٹیکسلا، واہ اور حسن ابدال مزدور رابطہ کمیٹی کا اجلاس 27 نومبر کو شام 5 بجے واہ کینٹ میں منعقد ہوا۔ میٹنگ میں منیر بٹ (جنرل سیکٹری آل پاکستان ٹیکسٹائل ورکرز فیڈریشن)، ثمر حسین شاہ (زونل چیئرمین واپڈا ہائیڈرو الیکٹرک ایمپلائز یونین)، رحیم شاہ (زونل سیکٹری واپڈا ہائیڈرو الیکٹرک ایمپلائز یونین)، محمد ریاست (انفارمیشن سیکٹری واپڈا ہائیڈرو الیکٹرک ایمپلائز یونین)، نور احمد(ڈویژنل چیئرمین ٹیکسلا ڈویژن)، جاوید اقبال(ڈویژنل سیکٹری ٹیکسلا ڈویژن)، شمس العارفین(سیکٹری ٹیکسلا سرکل)، یا سین اختر(سینئروائس چیئرمین حسن ابدال واپڈا ہائیڈرو الیکٹرک ایمپلائز یونین)، رانا ظفر اقبال (امیدوار برائے صدارت POF ورکمین ایسوسی ایشن)، ریاض حسین (کونسلر)، PTUDC سے قمر بھٹی، خالد، مظہر حسین سید، ثاقب زین، کامریڈ سلیم اور POF سے برطرف کیے گئے کنٹریکٹ ملازمین فہیم، زوہیب حسن، اور سہیل نے شرکت کی۔
میٹنگ کا آغاز کامریڈ ثاقب زین نے موجودہ معاشی اور سماجی صورتحال میں مزدور طبقے کی جدوجہد کی کیفیت پر بحث سے کیا۔ انہوں نےPOF سے نکا لے جانے والے محنت کشوں کے مسئلے کو تمام شرکاء کے سامنے پیش کیا اور POF ورکمین ایسو سی ایشن کے الیکشن 2013ء کی صورتحال بیان کی۔ میٹنگ کے تمام شرکاء نے ایجنڈے کے حوالے سے اپنی رائے کا اظہار کیا اور تجاویز بھی دیں۔ تمام شرکاء نے 55 کنٹریکٹ ملازمین کی برطرفی پر POF انتظامیہ کی سخت مذمت کی اور اس اقدام کو انتہائی جابرانہ قرار دیا۔ مزدور رہنماؤں نے POF ورکمین ایسو سی ایشن کی قیادت کی جانب سے مزدوروں کی برطرفی پر خاموشی پر بھی تنقید کی۔ شرکاء نے کنٹریکٹ ملازمین کو یقین دہانی کرائی کہ مزدور رابطہ کمیٹی ان کی بحالی کی جدوجہد میں ان کا بھر پور ساتھ دے گی اور ہر طرح کا تعاون کرے گی۔ تمام شرکاء نے بحث کے بعد کنٹریکٹ ملازمین کی مدد کے لئے درج ذیل تجاویز منظور کیں :
۱۔ فوری طور پر واپڈا ہائیڈرو الیکٹرک ایمپلائز یونین، مزدور رابطہ کمیٹی اور PTUDC کی جانب سے اخبارات میں کنٹریکٹ ملازمین کی برطرفی کے خلاف مذمتی بیانات دیے جائیں۔
۲۔ کنٹریکٹ ملازمین کی برطرفی کے خلاف عدالت سے رجوع کیا جائے اور مالی تعاون کو یقینی بنایا جائے۔
۳۔ کنٹریکٹ ملازمین کی بحالی کے لیے احتجاجی ریلی منعقد کی جائے اور میڈیا بریفنگ کا انتظام کیا جائے۔
۴۔ پی او ایف ورکمین ایسو سی ایشن کی الیکشن کمپئین کے دوران اس مسئلے کو مزدروروں کے سامنے پیش کیا جائے۔
۵۔ نج کاری اور کنٹریکٹ ملازمت کے خلاف ہر پلیٹ فارم پر جدوجہد کی جائے۔