زمیں کی عظمت کے پاسبانو
اٹھو مرے ساتھیو، کسانو
لہو کے طوفان سے گزر لیں
اٹھو زمینوں پہ قبضہ کر لیں
غموں کو دیں گے خراج کب تک
کریں گے ہم احتجاج کب تک
جنوں کا سامان چاہتی ہے
حیات طوفان چاہتی ہے
اٹھو فصیلِ ستم گرا دیں
بغاوتوں کے دیئے جلا دیں
فسردہ چہروں سے داغ دھوئیں
فضا میں رعنائیاں سمو دیں
لبوں پہ جانِ خزاں اڑی ہے
بہار گجرے لئے کھڑی ہے
(بیدل حیدری)