| رپورٹ: سقراط |
مورخہ 8 مئی بروز اتوار ملتان میں طبقاتی جدوجہد کی ریجنل کانگریس کا انعقاد کیا گیا جس میں ملتان شہر اور نواحی علاقوں سے سینکڑوں محنت کشوں، نوجوانوں اور مختلف شعبہ ہائے زندگی سے وابستہ نظریاتی ساتھیوں نے شرکت کی ۔ کانگریس مجموعی طور پر دو سیشنز پر مشتمل تھی۔ پہلے سیشن کا موضوع ’’عالمی و ملکی تناظر‘‘ تھا۔ اس سیشن کو چیئر کامریڈ نادر گوپانگ نے کیا۔ سیشن میں بحث کا آغاز کامریڈ لال خان نے عالمی صورتحال کے تفصیلی جائزے سے کیا۔ انہوں نے عالمی معاشی بحران اور اس کے سیاسی و سماجی مضمرات، یورپ میں محنت کشوں اور نوجوانوں کی تحریکوں، بائیں بازو کے نئے رجحانات کے ابھار، امریکی سیاست کی صورتحال اور برنی سینڈرز کی مقبولیت، وینزویلا اور لاطینی امریکہ میں بائیں بازو کی تحریکوں کے اتار چڑھاؤ، عرب انقلاب کے پانچ سال بعد مشرق وسطیٰ کی موجودہ صورتحال، تیل کی قیمتوں میں گراوٹ کے خلیجی ممالک میں مضمرات اور ہندوستان کی حالیہ کیفیت اور چین کے معاشی بحران پر تفصیل سے روشنی ڈالی۔ انہوں نے پاکستان کی ریاست اور معیشت کی دگرگوں صورتحال، مروجہ سیاست کی عوام میں عدم مقبولیت، دہشت گردی اور فوجی آپریشنوں، نجکاری اور دوسرے مسائل کے خلاف محنت کشوں کی تحریکوں کی روشنی میں آنے والے وقت میں حالات کا تناظر پیش کیا۔ اس سیشن میں حیدر عباس گردیزی، رؤف لُنڈ، قمرالزمان خان، عمران کامیانہ، عصمت پروین اور الیاس خان نے ملکی و عالمی صورتحال کے مختلف پہلوؤں پر روشنی ڈالی۔ سوالات کی روشنی میں سیشن کا سم اپ کامریڈ لال خان نے کیا۔ کھانے کے وقفے کے بعد دوسرے سیشن کا آغاز ہوا جس کا موضوع ’’انقلابی پارٹی کی تعمیر‘‘ تھا۔ اس سیشن کو چیئر کامریڈ ندیم پاشا نے کیا جب کہ عمران کامیانہ نے تنظیم کی موجودہ کیفیت، اہداف، طریقہ کار اور فرائض پر روشنی ڈالی۔ اس کے بعد ریجنل کمیٹی کی سلیٹ پیش کی گئی جو متفقہ طور پر منظور ہوئی۔ سیشنز کے دوران عقیل عباس، محسن کلیم اور منیر ناصر نے انقلابی شاعری اور نغمے پیش کئے جنہیں حاضرین نے دل کھول کر داد دی۔ کانگریس کا باقاعدہ اختتام محنت کشوں کا عالمی ترانہ گا کر کیا گیا۔