[رپورٹ: PTUDC مظفرآباد]
03 دسمبر2013ء بروز منگل جامعہ کشمیر مظفرآباد سٹی کیمپس کے آڈیٹوریم ہال میں کامریڈ ٹیڈ گرانٹ کی شہرۂ آفاق کتاب’’روس انقلاب سے رد انقلاب تک‘‘ کی تقریب رونمائی منعقد کی گئی۔ تقریب رونمائی کی صدارت کامریڈ لال خان نے کی جبکہ مہمان خصوصی کامریڈ غفران احد تھے۔ دیگر مہمانوں میں پروفیسر نثار ہمدانی (چیئرمین شعبہ اکنامکس)، کامریڈ امجد بٹ(مرکزی آفس سیکرٹری ایکٹا)، راجہ امجد علی خان(رہنما پیپلز پارٹی)، کامریڈ ظہیر (صدر PTUDC آزاد کشمیر و جنرل سیکرٹری PPP پونچھ ڈویژن) اور کامریڈ یاسر ارشاد شامل تھے۔ تقریب میں300 سے زیادہ طلباء و طالبات کے علاوہ اساتذہ، وکلاء، مزدوروں نے شرکت کی۔ سٹیج سیکرٹری کے فرائض جموں کشمیر نیشنل سٹوڈنٹ فیڈریشن (JKNSF) کے مرکزی صدر کامریڈ راشد شیخ نے ادا کئے۔ تقریب کا باقاعدہ آغاز کامریڈ طاہر نے انقلابی ترانہ گا کر کیا۔ کتاب کے مکمل تعارف کو بیان کرتے ہوئے کامریڈ یاسر ارشاد نے اپنے خطاب میں 1917ء کے اکتوبر انقلاب اور اس کے سماجی، سیاسی اور معاشی نتائج پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ روس میں سوشلزم نہیں بلکہ سٹالنزم ناکام ہوا تھا۔ اس کے بعد JKNSF کے ضلعی صدر کامریڈ جمیل نے خطاب کرتے ہوئے روس کے انقلاب میں
نوجوانوں کے کردار پر روشنی ڈالی۔ پیپلز پارٹی کے رہنما راجہ امجد علی خان ایڈووکیٹ نے خطاب کرتے ہوئے کامریڈ ٹیڈ گرانٹ کی انتھک محنت اور انقلابی خدمات کو سراہا اور روس میں انقلاب کے بعد عدالتی نظام پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ نظام میں انصاف کا حصول مشکل ہی نہیں بلکہ انتہائی مہنگا ہے اور انقلاب روس کی طرز کا انقلاب برپا کر کے ہی اس طبقاتی عدالتی نظام کا خاتمہ کیا جا سکتا ہے۔ اس کے بعد کامریڈ امجد بٹ اور کامریڈ ظہیر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 1917ء میں روس میں برپا ہونے والے کامیاب سوشلسٹ انقلاب نے مارکس کے نظریات کو نہ صرف درست ثابت کیا بلکہ پوری روسی معیشت کو محنت کشوں کے جمہوری کنٹرول میں لیتے ہوئے صنعت، زراعت، تعلیم، صحت اور دیگر تمام شعبوں میں
پیداوار کو تمام سرمایہ دار ملکوں سے بڑھا کر ایک نیا عروج دیا۔ انہوں نے کہا کہ سوویت یونین میں پیداوار کا مقصد عوام کی ضروریات پوری کرنا تھا نہ کہ منافع کمانا۔ اس کے بعد مہمان خصوصی کامریڈ غفران احد نے اپنے خطاب کے دوران کہا کہ کامریڈ ٹیڈگرانٹ کی یہ تصنیف اس رجعتی نظرئیے کا منہ توڑ جواب ہے کہ تاریخ کے خاتمہ ہوچکاہے۔ انقلاب روس کے معماروں کامریڈ لینن اور ٹراٹسکی نے کئی دہائیاں پہلے یہ پیشن گوئی کر دی تھی کہ اگر روس میں سٹالنسٹ بیوروکریسی کاراستہ نہ روکا گیا تو سوویت یونین کا ا نہدام ناگزیر ہو جائے گا۔ آخر میں کامریڈ لال خان نے تفصیل کے ساتھ ان عوامل پر روشنی ڈالی جو روس کے انقلاب کی زوال پذیری کا موجب بنے۔ کامریڈ نے بتایا کس طرح انقلاب روس نے کلچر، سائنس، تعلیم اور ادب کو بے
مثال بڑھوتری دی۔ انہوں نے کہا کہ کامریڈ ٹیڈ گرانٹ نے اپنی ساری زندگی مارکسزم کے لئے وقف کی اور ان کا حوصلہ کبھی بھی مانند نہیں پڑا۔ کامریڈ نے موجودہ عہد میں دنیا بھر میں ابھرنے والی تحریکوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ آج پوری دنیا میں ابھرنے والی طبقاتی جدوجہد ان دانشوروں کے منہ پر زور دارطمانچہ ہے جو تاریخ کے خاتمے کا اعلان کر چکے تھے۔ کامریڈ نے قومی سوال، خواتین اور بیروز گاری پر بات کرتے ہوئے بتایا کہ کس طرح ایک منصوبہ بند معیشت میں یہ مسائل یکسر ختم کئے جا سکتے ہیں۔ اس تقریب کے دوران طبقاتی جدو جہدپبلیکیشنز کی طرف سے سٹال لگایا گیا جہاں سے درجنوں طلباء و طالبات اور دیگر مہمانوں نے مارکسی فلسفے اور سوشلزم سے متعلق کتابیں خریدیں۔ آخر میں پروفیسر نثار ہمدانی نے یونیورسٹی کی جانب سے تمام مہمانوں کا شکریہ ادا کرکے تقریب کا باقاعدہ اختتام کیا۔