کراچی: آل پاکستان پروفیسر اینڈ لیکچرر ایسوسی ایشن کا مظاہرہ

[رپورٹ: PTUDC کراچی]
آل پاکستان پروفیسر اینڈ لیکچرر ایسو سی ایشن کی اپیل پر پورے ملک کی طرح سندھ بھر میں بھی سندھ پروفیسر اینڈ لیکچرار ایسو سی ایشن (سپلا) کراچی ریجن کے تحت تمام کالجز میں یومِ سیاہ کے منایا گیا۔ اس موقع پر اساتذہ نے تدریس کے دوران اپنے بازؤں پر سیاہ پٹیاں باندھی ہوئی تھیں اور کالجز کے اوپر سیاہ پرچم لہرایا گیاجبکہ کراچی پریس کلب کے باہر احتجاجی مظاہرہ بھی کیا گیاجس میں کراچی کے کالج اساتذہ نے بھرپور شرکت کی۔ اساتذہ نے اپنے ہاتھوں میں بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جس پر اساتذہ پر پولیس تشدد، محکمہ تعلیم سندھ میں جاری رشوت ستانی، کرپشن، بیڈ گورننس، چار درجاتی فارمولے پر نظر ثانی، مختلف گریڈز میں رکے ہوئے پروموشنز دینے، اپ گریڈیڈ پوسٹوں کو بجٹ بک میں شال کرنے اور کالجز میں اساتذہ کی کمی کے حوالے سے نعرے درج تھے۔ مظاہرے میں سول سوسائٹی سے تعلق رکھنے والی تنظیموں، کراچی بار ایسو سی ایشن کے ایڈووکیٹ شاہد حبیب، آل پاکستان کلرک ایسو سی ایشن کے شریف زادہ، پروفیشنل اینڈ مزدور، ہاری فیڈریشن کے سلیم اختر، سندھ ٹیچر فورم کے پروفیسر عزیر مدنی و دیگر نے شرکت کی۔ پاکستان ٹریڈ یونین ڈیفنس کمپئین سے کامریڈ جنت حسین، حسیب احمد اور شاہد حبیب ایڈووکیٹ نے اظہار یکجہتی کے طور پر مظاہرے میں شرکت کی۔ مظاہرین سے سپلا سندھ کے مرکزی صدر پروفیسر سید علی مرتضیٰ، مرکزی سیکریٹری جنرل پروفیسر محمد صدیق انڑ، مرکزی سینئر نائب صدر پروفیسر کریم احمد ناریجو، صدر سپلا کراچی ریجن پروفیسر فیروزالدین صدیقی، جنرل سیکریٹری سپلا کراچی ریجن پروفیسر محمد عامر الحق، پریس سیکریٹری پروفیسر عزیزاللہ میمن سمیت دیگر رہنماؤں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک کے تمام اساتذہ ایسو سی ایشنز بالخصوص آل پاکستان پروفیسر اینڈ لیکچرر ایسو سی ایشن کے رہنماؤں اور میڈیا کے رہنماؤں کا شکریہ ادا کرتے ہیں جنہوں نے سندھ کے کالج اساتذہ پر ہونے والے بہیمانہ تشدد، گرفتاریوں اور ناانصافیوں کے خلاف سپلا کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کے لیے آج ملک گیر یومِ سیاہ منایا گیا۔ جبکہ میڈیا نے بھی ہمارا بھرپور ساتھ دیا۔ سپلا کے رہنماؤں نے مزید کہا کہ آج کراچی سے لیکر کشمیر تک اور کوئٹہ سے گلگت تک تمام اساتذہ متحد ہیں۔ محکمہ تعلیم سندھ کی کرپشن اور بیڈ گورننس اب منظرِ عام پر آچکی ہے۔ بین الاقوامی امداد کرنے والی تنظیموں نے بھی محکمہ تعلیم سندھ کو جاری کردہ فنڈز میں مبینہ کرپشن کے اظہار سے ہمارے مطالبے کو تقویت ملی ہے کہ کرپشن کا خاتمہ تعلیم کو بچانے میں اولین کردار ادا کرے گا۔ سپلا کے رہنماؤں نے یہ بھی کہا کہ لگتا یوں ہے کہ بااثر سیکریٹری تعلیم سندھ کے آگے وزیرِ تعلیم حتیٰ کہ وزیرِ اعلیٰ سندھ بھی بے بس اور لاچار ہیں۔ جو کہ ان کی کرپشن کو روکنے اور کالج اساتذہ کے مسائل کے حل کے لیے اقدامات سے قاصر ہیں۔ سپلا کے رہنماؤں نے مزید کہا کہ تشد، د لاٹھی چارج، شیلنگ گرفتاریاں مسائل کا حل نہیں ہے لہٰذا وزیرِ تعلیم سندھ، وزیرِ اعلیٰ سندھ، چیف سیکریٹری سندھ و دیگر حکامِ بالا، محکمہ تعلیم میں جاری کرپشن کے خاتمے اور عرصے سے زیرِ التویٰ کالج اساتذہ کے پروموشنس سمیت دیگر مسائل کے حل کے لیے فوری اقدامات کر کے اساتذہ کی بے چینی کو ختم کریں۔ سندھ کے کالج اساتذہ 18مارچ کو کراچی میں جنرل باڈی کا اجلاس کریں گے جس کے بعد وزیرِ اعلیٰ ہاؤس تک پر امن احتجاجی مارچ کیا جائے گا۔